بھوپال: مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی اور کانگریس کے سینئر رہنما پرتھوی راج چوان نے بدھ کے روز کہا کہ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی لوک سبھا سے نااہلی 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی حکومت کو گھیرنے کے لیے ایک اہم موضوع ہوگا۔انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ ختم نہیں ہوگا بلکہ کانگریس عام انتخابات کے دوران اس مسئلہ کو عوام کے پاس لے جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی کو وزیر اعظم نریندر مودی اور بزنس ٹائیکون گوتم اڈانی کے درمیان تعلقات پر سوال اٹھانے کے لیے نشانہ بنایا گیا تھا۔اگر راہل گاندھی نے سوالات اٹھائے اور اڈانی گروپ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تو کیا انہوں نے کچھ غلط کیا؟ یہ پورا معاملہ پی ایم مودی کے کہنے پر ہو رہا ہے۔ یہاں تک کہ بی جے پی رہنما بھی قبول کرتے ہیں کہ غلط چیزیں ہو رہی ہیں لیکن وہ کھل کر اپنے خیالات کا اظہار کرنے سے قاصر ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو جواب دینا چاہئے کہ گوتم اڈانی کی شیل کمپنیوں میں 20 ہزار کروڑ روپے کس کے ہیں۔
،
انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی اپنے بہترین دوست اڈانی کو بچانے کے لیے جمہوریت کا گلا گھونٹ رہے ہیں۔ راہل گاندھی کو اس لیے نشانہ بنایا گیا ہے کیونکہ انہوں نے مودی جی سے اڈانی کے بارے میں پوچھا تھا۔ انڈین نیشنل کانگریس جمہوریت کو بچانے کے لیے سب کچھ کرے گی۔ چوہان نے کہا کہ 7 فروری 2023 کو راہل گاندھی نے پارلیمنٹ میں اپنی تقریر میں اڈانی مہا گھوٹالے پر براہ راست دو سوالات پوچھے۔ جس کے نو دن بعد راہل گاندھی کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دوبارہ شروع ہوا۔ راہل گاندھی کی تین درخواستوں کے باوجود انہیں پارلیمنٹ میں بولنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ تاکہ وزیر اعظم اور اڈانی کے تعلقات بے نقاب نہ ہوں۔
مزید پڑھیں:۔ Rahul Gandhi disqualification case راہل گاندھی کے معاملے میں اپوزیشن کانگرس کے ساتھ متحد، سلمان خورشید
چوہان نے الزام لگایا کہ اس کے بعد بی جے پی نے پورے معاملے سے توجہ ہٹانے کے لیے تین مضحکہ خیز الزامات لگائے۔ پہلے دعویٰ کیا کہ راہل گاندھی نے لندن میں غیر ملکی طاقتوں سے بھارت کی مدد کرنے کو کہا۔ یہ سفید جھوٹ ہے۔ دوسری بات یہ کہ او بی سی کو اس لیے نشانہ بنایا گیا کیونکہ انہوں نے وزیر اعظم سے سوال کیا۔ جس نے بھارت کو سب کو جوڑنے کے لیے 4000 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا، وہ ایک کمیونٹی کو کیسے نشانہ بنا سکتا ہے۔ تیسرا نچلی عدالت کی طرف سے سزا سنائے جانے کے 24 گھنٹے کے اندر ان کی رکنیت منسوخ کر دی گئی جبکہ عدالت نے انہیں 30 دن کا وقت دیا ہے۔ راہل گاندھی سے بی جے پی اتنی ڈرتی کیوں ہے؟ قابل ذکر بات یہ ہے کہ آل انڈیا کانگریس کمیٹی نے بدھ کو تمام ریاستوں اور بڑے شہروں میں 35 پریس کانفرنسوں کا اہتمام کیا۔