نئی دہلی: کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے ہتک عزت کے ایک مقدمے میں سزا سنائے جانے پر لوک سبھا کی رکنیت کھونے کے بعد ہفتہ کے روز لوٹینس دہلی میں اپنا سرکاری بنگلہ خالی کر دیا اور اپنی ماں سونیا گاندھی کی رہائش گاہ پر رہنے چلے گئے۔ کانگریس نے کہا کہ حکومت راہل کو ایک رہائش گاہ سے بے دخل کر سکتی ہے، لیکن وہ کروڑوں ہندوستانیوں کے دلوں میں رہتے ہیں۔ پارٹی نے سوشل میڈیا پر 'میرا گھر آپکا گھر' مہم بھی شروع کی اور پارٹی رہنماؤں نے راہل کو اپنے گھر آنے اور رہنے کی دعوت دی۔
ہفتہ کی صبح راہل اپنے تمام سامان کے ساتھ 12 تغلق لین پر بنگلے سے نکلے۔ وہ تقریباً دو دہائیوں سے وہاں مقیم تھے۔ ذرائع نے بتایا کہ راہل ان کی ماں سونیا گاندھی اور بہن پرینکا گاندھی واڈرا آج صبح بنگلے پر آئے۔ راہل نے خالی مکان کی چابیاں سنٹرل پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ (سی پی ڈبلیو ڈی) کے عہدیداروں کے حوالے کیں۔ وہ فی الحال اپنی ماں سونیا گاندھی کی رہائش گاہ 10 جن پتھ پر رہنے گئے ہیں۔ کرناٹک کے کولار میں جب راہل کو سورت کی ایک عدالت نے 2019 میں ان کے 'مودی سرنیم' کے ریمارکس پر ہتک عزت کے مقدمے میں قصوروار ٹھہرایا اور دو سال قید کی سزا سنائی، کانگریس کے سابق صدر کو پارلیمنٹ کی رکنیت سے نااہل قرار دے دیا گیا۔
انہوں نے مجسٹریٹ عدالت کے حکم کے خلاف سیشن عدالت سے رجوع کیا تھا تاہم ان کی درخواست خارج کر دی گئی۔ ان کی سزا اور نااہلی پر راحت ان کے لیے سرکاری بنگلے میں رہنے کی راہ ہموار کر سکتی تھی۔ یہ رہائش گاہ انہیں وائناڈ کے ایم پی کے طور پر الاٹ کی گئی تھی۔دوسری جانب پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور نے کہا، 'لوک سبھا سکریٹریٹ کے حکم کے مطابق آج راہل گاندھی نے تغلق لین میں واقع اپنی رہائش گاہ خالی کردی۔ عدالت نے انہیں اپیل کے لیے 30 دن کا وقت دیا ہے اور ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ اب بھی ان کی پارلیمنٹ کی رکنیت بحال کر سکتی ہے، لیکن بنگلہ خالی کرنے کے ان کے اقدام نے ان کے قوانین کے احترام کا اظہار کیا ہے۔