کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی (Rahul Gandhi) نے ایک بار رافیل ڈیل (Rafale deal) کے ساتھ ساتھ پٹرول اور ڈیزل (rising prices of petrol diesel)کی بڑھتی قیمتوں کے لئے مرکز کی مودی حکومت کو نشانہ بنایا۔
راہل گاندھی نے آج (منگل) مودی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے اپنی ٹویٹ میں لوگوں سے خالی جگہیں بھرنے کی اپیل کرتے ہوئے لکھا، 'متروں' والا رافیل ہے، ٹیکس وصولی مہنگا تیل ہے، PSU-PSB کی ایک اندھی سیل ہے، سوال کرو جیل ہے، مودی سرکار ____ ہے!
-
Fill in the blank:
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) July 6, 2021 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
‘मित्रों’ वाला राफ़ेल है
टैक्स वसूली- महंगा तेल है
PSU-PSB की अंधी सेल है
सवाल करो तो जेल है
मोदी सरकार ____ है!
">Fill in the blank:
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) July 6, 2021
‘मित्रों’ वाला राफ़ेल है
टैक्स वसूली- महंगा तेल है
PSU-PSB की अंधी सेल है
सवाल करो तो जेल है
मोदी सरकार ____ है!Fill in the blank:
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) July 6, 2021
‘मित्रों’ वाला राफ़ेल है
टैक्स वसूली- महंगा तेल है
PSU-PSB की अंधी सेल है
सवाल करो तो जेल है
मोदी सरकार ____ है!
واضح رہے کہ حال ہی میں راہل گاندھی نے رافیل ڈیل کے بارے میں ٹویٹ کیا تھا اور اس معاملے پر بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا، جس کی وجہ سے رافیل طیارے پر پھر سے سیاسیت شروع ہوگئی۔ مودی حکومت کی خاموشی پر سوال اٹھاتے ہوئے کانگریس نے کہا تھا کہ اب جب فرانس نے اس سودے میں تحقیقات شروع کرنے کا حکم دیا ہے تو بھارتی حکومت تحقیقات کیوں نہیں کروا رہی ہے؟
دراصل فرانس نے 59000 کروڑ کی ڈیل میں مبینہ بدعنوانی کے الزامات کے چلتے ایک این جی او کے کورٹ میں پہنچنے کے بعد جون مہینے میں اس معاملے میں تحقیقات شروع کی۔ تحقیقات کی نگرانی کے لئے کمیٹی میں ایک جج کو بھی مقرر کیا گیا تھا۔
اس درمیان راہل گاندھی نے ٹویٹر پر ایک رائے شماری کا آغاز کیا تھا اور پوچھا تھا کہ مودی حکومت جے پی سی کی تحقیقات کے لئے کیوں نہیں تیار ہے۔ اس میں چار آپشن بھی دیئے گئے تھے- قصوروار، متروں کو بھی بچانا ہے، جے پی سی راجیہ سبھا کی سیٹ نہیں چاہیے، یہ تمام آپشنز درست ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Modi Cabinet: مودی کابینہ میں توسیع کا امکان، آج وزیراعظم کی رہائش گاہ پراجلاس