اونا: مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات انوراگ ٹھاکر نے پیر کو کانگریس کے سابق صدر اور رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کی تنقید کی اور دعویٰ کیا کہ راہل گاندھی معلومات کی کمی کے شکار ہیں۔ ہماچل پردیش کے دو روزہ دورے کے دوسرے دن پیر کو انوراگ ٹھاکر نے گگریٹ اور ہرولی منڈل میں کہا کہ راہل گاندھی معلومات کی کمی کے شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ راہل راہل گاندھی کو معلوم ہونا چاہیے کہ منریگا اسکیم مانگ پر مبنی اسکیم ہے۔ جس میں مانگ کے مطابق بجٹ کی فراہمی کی جاتی ہے۔ مرکزی وزیر نے دعویٰ کیا کہ کانگریس کی قیادت والی یو پی اے حکومت کے دوران منریگا میں 30,000 کروڑ روپے سے زیادہ کبھی خرچ نہیں ہوسکے تھے، لیکن مودی حکومت کے دوران کورونا وائرس کی تباہی کے دوران مالی سال 2020-21 میں اس اسکیم پر تقریباً ایک لاکھ 14 لاکھ روپے خرچ کیے گئے۔ مالی سال 2021-22 میں اس اسکیم پر 99 ہزار کروڑ روپے خرچ کیے گئے۔ اس سال بھی اس اسکیم میں 80 سے 85 ہزار کروڑ روپے کے بجٹ کا انتظام کیا گیا ہے۔ موجودہ کانگریس زیرقیادت ریاستی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے ٹھاکر نے کہا کہ پہلے کانگریس عوام سے وعدے کرتی تھی اور وہ وعدے کبھی پورے نہیں کیے جاتے تھے۔ اس بار کانگریس نے عوام کو گارنٹی دی ہے، لیکن وہ بھی پوری نہیں کی جا رہی ہے۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ کانگریس اقتدار حاصل کرنے کے لیے عوام سے کسی بھی قسم کا جھوٹا وعدہ کر سکتی ہے۔ ملک کی پانچ ریاستوں میں کانگریس نے کسانوں کے قرض معاف کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن کسی کا قرض معاف نہیں کیا گیا۔ بے روزگاری الاؤنس دینے کی بات کی لیکن کسی کو بے روزگاری الاؤنس تک نہیں دیا گیا۔ ہماچل پردیش میں بھی کانگریس حکومت نے پہلے دو ماہ میں ہی کانگریس کی طرف سے دی گئی گارنٹی سے منہ موڑنا شروع کر دیا ہے۔ انوراگ ٹھاکر نے دعویٰ کیا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں جیت کی ہیٹ ٹرک کرے گی اور وزیر اعظم نریندر مودی ایک بار پھر ملک کی باگ ڈور سنبھالیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے ملک کے کروڑوں خاندانوں کو راحت فراہم کرنے کا کام کیا ہے، جس میں اجولا یوجنا سے لے کر کسان سمان ندھی تک کی ایسی کئی اسکیمیں شامل ہیں، جن کے ذریعے لوگوں کو براہ راست فائدہ پہنچایا گیا۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ سال 2014 میں ہندوستان کی معیشت دسویں نمبر پر تھی لیکن آج ہندوستان پانچویں نمبر پر پہنچ گیا ہے۔
یو این آئی