پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے نتائج پر غور کرنے کے لیے بلائی گئی کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ Congress Working Committee Meeting سے قبل راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے اتوار کو کہا کہ 'راہل گاندھی کو پارٹی صدر بننا چاہیے، تب ہی کانگریس متحد رہے گی'۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین دہائیوں سے گاندھی خاندان سے کوئی بھی وزیر اعظم یا وزیر نہیں بنا۔ یہ سمجھنا ضروری ہے کہ گاندھی خاندان کانگریس کے اتحاد کے لیے ضروری ہے۔
سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کی قیادت کی حمایت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی واحد شخص ہیں جو پوری طاقت سے وزیر اعظم نریندر مودی کا مقابلہ کر رہے ہیں۔ کانگریس کی شکست پر گہلوت نے کہا، 'ہمارا راستہ اتحاد، سالمیت کا ہے اور ان کا (بی جے پی) راستہ مذہب اور پولرائزیشن کا ہے۔ پی ایم اور کیجریوال ایک جیسے بولتے ہیں۔ آگ لگانا بہت آسان ہے مگر بجھانا بہت مشکل ہے۔
دہلی میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کانگریس پارٹی رہنما اشوک گہلوت نے کہا کہ 2017 میں کانگریس متحد تھی اور پنجاب میں ہماری جیت ہوئی اور ہماری حکومت بنی۔ چرنجیت سنگھ چنی کے وزیر اعلیٰ بننے کے بعد ماحول بھی سازگار تھا لیکن پارٹی کے اندرونی جھگڑوں کی وجہ سے ہم پنجاب میں اسمبلی انتخابات ہار گئے۔
گہلوت نے کہا، 'سیاست میں کئی طرح کے حالات پیدا ہوتے ہیں، اس سے گھبرانا نہیں چاہیے۔ ہم نے طویل عرصے سے دیکھا ہے، اتار چڑھاؤ آتے رہتے ہیں، وہی بھارتیہ جنتا پارٹی جو آج برسر اقتدار ہے، اسے کبھی پارلیمنٹ میں صرف دو سیٹیں ملی تھیں۔ الیکشن میں جیت ہار ہوتی ہے، ہم ان سے نہیں ڈرتے۔'
ان کے مطابق، 'آج راہل گاندھی واحد شخص ہیں جو نریندر مودی جی کے خلاف طاقت کے ساتھ لڑ رہے ہیں اور نریندر مودی جی کو بھی اپنی تقریر کا آغاز اور اختتام راہل گاندھی جی کو نشانہ بنا کر کرنا پڑتا ہے۔ آپ سمجھ سکتے ہیں کہ اس کا کیا مطلب ہے۔'
سی ڈبلیو سی میٹنگ کے بارے میں گہلوت نے کہا، 'سونیا جی نے وقت پر سی ڈبلیو سی میٹنگ بلائی ہے۔ ہم بات کریں گے کہ آگے کیسے بڑھنا ہے، نئے سرے سے کام کیسے کرنا ہے۔ جہاں کمی ہے اسے دور کیا جائے گا۔