کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے آج حکومت پر کسان تحریک کو نظرانداز کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ عوام کے مسائل حل کرنے کے بجائے صرف اپنے سرمایہ دار دوستوں کے مفادات کو اہمیت دیتی ہے۔
راہل گاندھی نے کہا کہ حکومت کی پالیسیوں کے خلاف اپنے مفادات کے لئے سماج کا جو بھی طبقہ مخالفت کرتا ہے، سرکار ان کے خدشات دور کرنے کے بجائے انہیں غدار، نکسلی یا خالصتانی کہہ کر ان کی آواز دبانے کی کوشش کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھی: کسان تحریک: پولیس تھانوں میں مویشی باندھنے کی دھمکی
راہل گاندھی نے ٹویٹ کیا کہ ’’مودی حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرنے والے طلباء ملک دشمن ہیں، اپنے مسائل کے سلسلے میں فکرمند شہری نکسل ہیں، مہاجر مزدور کووڈ وبا پھیلانے والے ہیں، جنسی زیادتی سے متاثر کچھ بھی نہیں ہیں، احتجاج کرنے والے کسان خالصتانی ہیں اور سرمایہ دار سب سے اچھے دوست ہیں‘‘۔
واضح ہو کہ نئے زراعتی قوانین کے خلاف گزشتہ بیس دنوں سے کسان دہلی کے بارڈر پر احتجاج کر رہے ہیں۔ کسانوں کا مطالبہ ہے کہ حکومت ان تینوں قوانین کو واپس لے تبھی وہ اپنا احتجاج ختم کریں گے اور گھر واپس لوٹیں گے۔
اس دوران کسان تنظیموں اور حکومت کے ساتھ کئی دور کی بات چیت بھی دہلی واقع وگیان بھون میں ہوئی ہے لیکن اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا ہے۔
احتجاج کے دوران 20 کسانوں کی موت بھی ہو چکی ہے۔ اس میں سے 10 کسانوں کی موت دل کا دورہ پڑنے سے جبکہ کچھ کی موت سڑک حادثے اور سردی کے باعث ہوئی ہے۔