نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر اور رکن پارلیمان ر راہل گاندھی نے حکومت پر 'ان کے فون کو ٹیپ کرنے' کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ان کے فون میں اسرائیلی اسپائی ویئر (جاسوسی یا نگرانی کے لیے استعمال ہونے والا سافٹ ویئر) لگایا گیا تھا جو ان کی تمام فون کال ریکارڈز کو ٹیپ کرتا تھا۔ کیمبرج یونیورسٹی میں 'لرننگ ٹو لسن ان دی 21سینچوری' پر اپنے لیکچر کے دوران راہل گاندھی نے دعویٰ کیا ’’میرے فون پر پیگاسس تھا۔ پیگاسس سے بڑی تعداد میں سیاستدانوں کی فون کالز ریکارڈ کی گئی ہیں۔ انٹیلی جنس افسران نے مجھ سے کہا ’براہ کرم غور سے سنیں۔ ہم آپ کے فون سے چیزیں ریکارڈ کر رہے ہیں۔ یہ وہ مسلسل دباؤ ہے جو ہم محسوس کرتے ہیں۔'
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے ہندوستان کی جمہوریت پر حکمران جماعت پر در پردہ حملہ کرتے ہوئے کہا 'ہندوستانی جمہوریت دباؤ اور حملے میں ہے۔ موجودہ ماحول میں ہم سب کو ہندوستانی جمہوریت کے بنیادی ڈھانچے پر حملے کا سامنا ہے۔ اس ماحول میں میڈیا، عدلیہ اور اپوزیشن کا کام مشکل ہو جاتا ہے۔ کنیا کماری سے کشمیر تک اپنی بھارت جوڑو یاترا کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا 'میں نے اس بات کو یقینی بنایا کہ میرے ساتھ چلنے والے سبھی لوگ خود کو محفوظ محسوس کریں۔ جب آپ کسی سے ملتے ہیں تب ہی آپ ان کے حالات کو سمجھتے ہیں اور انہیں مشورہ دیتے ہیں۔ راہل گاندھی نے یہ بھی کہا کہ بھارت میں اپوزیشن جماعتوں کے لوگوں کو جھوٹے مقدمات میں پھنسایا جا رہا ہے اور انہیں دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم مسلسل دباؤ محسوس کرتے ہیں کیونکہ اپوزیشن کے خلاف غلط مقدمات درج کیے جا رہے ہیں۔
یو این آئی