دہلی: مودی سرنیم کیس میں اپنی رکنیت کھونے والے راہل گاندھی مسلسل اڈانی معاملے پر سوال اٹھا رہے ہیں لیکن ہفتہ کو اپنے ٹویٹ میں انہوں نے ان سابق کانگریسیوں کو بھی نشانہ بنایا، جو اب بی جے پی میں شامل ہو چکے ہیں۔ راہل گاندھی کے ٹویٹ میں لفظوں کی پہیلی کی تصویر سامنے آئی ہے، جس میں درمیان میں اڈانی لکھا گیا تھا، لیکن انہی حروف کے ساتھ ان کے پرانے ساتھیوں کے نام بھی نظر آئے جو اب کانگریس چھوڑ چکے ہیں۔ راہل گاندھی نے کن سابق کانگریسیوں کو نشانہ بنایا، آئیے دیکھتے ہیں۔
-
सच्चाई छुपाते हैं, इसलिए रोज़ भटकाते हैं!
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) April 8, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
सवाल वही है - अडानी की कंपनियों में ₹20,000 करोड़ बेनामी पैसे किसके हैं? pic.twitter.com/AiL1iYPjcx
">सच्चाई छुपाते हैं, इसलिए रोज़ भटकाते हैं!
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) April 8, 2023
सवाल वही है - अडानी की कंपनियों में ₹20,000 करोड़ बेनामी पैसे किसके हैं? pic.twitter.com/AiL1iYPjcxसच्चाई छुपाते हैं, इसलिए रोज़ भटकाते हैं!
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) April 8, 2023
सवाल वही है - अडानी की कंपनियों में ₹20,000 करोड़ बेनामी पैसे किसके हैं? pic.twitter.com/AiL1iYPjcx
کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ ''سچ چھپاتے ہیں، اسی لیے روز گمراہ کرتے ہیں۔ سوال ایک ہی ہے - اڈانی کی کمپنیوں میں 20،000 کروڑ روپے کی بے نامی رقم کس کے پاس ہے؟' اس کے بعد انہوں نے ایک تصویر بھی لگائی جس میں اڈانی لکھا تھا، لیکن ان ہی حروف سے کئی اور نام بھی لکھے تھے۔ جس میں غلام نبی آزاد، سندھیا، کرن کمار ریڈی، ہمنتا بسوا سرما اور انیل انٹونی کے نام نظر آئے۔
راہل گاندھی کے اس ٹویٹ کے بعد حال ہی میں بی جے پی میں شامل ہونے والے انیل انٹونی نے ان پر جوابی حملہ کیا۔ انل انٹونی نے اس طرح کے ٹویٹ کرنے پر راہل گاندھی پر تنقید کی اور یہ بھی لکھا کہ 'میں سینیئر لیڈروں کے ساتھ اپنا نام دیکھ کر خوش ہوں۔ آپ نے جو نام لکھے ہیں وہ غداروں کے نہیں ہیں۔ یہ ان لوگوں کے نام ہیں جو خاندان کے لیے نہیں ملک کے لیے کام کرتے ہیں۔