وزیر اعظم مودی نے 'من کی بات' پروگرام کے ذریعے وطن عزیز کے ساتھ اپنے خیالات شیئر کیے۔ یہ پروگرام 'من کی بات' کا 78 واں ایڈیشن ہے۔ اس دوران وزیر اعظم نے کورونا ویکسینیشن اور دیگر بہت سے امور پر بات چیت کی۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کے روز عوام کو متنبہ کیا کہ وہ یہ سمجھنے میں غلطی نہ کریں کہ کورونا وائرس کی بیماری ختم ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ وائرس اپنی شکل بدلتا رہتا ہے لہذا اس کی روک تھام کا واحد طریقہ یہ ہے کہ وہ کورونا وائرس سے متعلق تمام پروٹوکول کی پیروی کریں اور کورونا کا ٹیکہ لگوائیں۔
اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نے لوگوں کو ویکسین کے بارے میں لوگوں کے خدشات کو دور کرنے کی کوشش کی اور ان سے اپیل کی کہ وہ الجھن میں نہ پڑیں اور افواہوں پر توجہ نہ دیں۔ لوگوں کی الجھن کو دور کرنے کے لئے وزیر اعظم نے اپنی مثال دیتے ہوئے کہا کہ میں نے کورونا کی دونوں خوراکیں لے لی ہیں۔ میری والدہ کی عمر تقریباً 100 سال ہے۔
انہوں نے بھی دونوں خوراکیں لے لی ہیں لہذا ویکسینیشن سے متعلق کسی بھی افواہوں پر دھیان نہ دیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ سائنسدانوں نے یہ ویکسین بہت محنت اور ایک سال کی سخت محنت کے بعد بنائی ہے لہذا ہمیں سائنس پر اعتماد کرنا چاہئے، اپنے سائنسدانوں پر اعتماد کرنا چاہئے۔ جھوٹ پھیلانے والے لوگوں کو سمجھایا جائے کہ وہ جھوٹ نہ پھیلائیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں کورونا وائرس کے خلاف جنگ جاری ہے اور 21 جون کو ویکسینیشن مہم کے تیسرے مرحلے کے پہلے دن 86 لاکھ سے زائد افراد مفت میں ویکسین لگوائی ہیں۔
مودی نے کہا کہ ویکسین نہ لینا نہایت خطرناک ہوسکتا ہے اور اس سے نہ صرف ایک شخص کی زندگی خطرے میں پڑے گی، بلکہ اس سے اس کے کنبے اور گاؤں بھی خطرے میں پڑ سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں ایسے بہت سے گاؤں ہیں جہاں 100 فیصد ویکسینیشن ہوچکی ہے یا اس کے قریب ہے۔ وزیر اعظم نے اس سلسلے میں کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے تین گاؤں اور ناگالینڈ کی مثال دی۔
یہ بھی پڑھیں: نریندر مودی بتائیں کہ 2024 میں وزیر اعظم کا چہرہ کون ہوگا: سبرامنیم سوامی