نئی دہلی: قومی دارالحکومت دہلی کے جنتر منتر پر آج نفرت چھوڑو آئین بچاؤ تحریک کے بینر تلے احتجاجی مظاہرے کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف تنظیموں کی جانب سے لوگوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے انہد کی سربراہ اور معروف سماجی کارکن شبنم ہاشمی سے بات کی جس میں انہوں نے بتایا کہ موجودہ حکومت میں آئین خطرے میں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب سے مودی حکومت اقتدار میں آئی ہے تب سے ہی اس ملک کے آئین پر مسلسل حملے کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب تو کھلے عام یہ کہا جا رہا ہے کہ ہم اس جمہوری ملک کا نیا آئین لکھیں گے۔ Quit Hate, Save the Constitution Campaign Holds Protest At Jantar Mantar
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ کا مذاق بنا کر رکھ دیا گیا ہے، عدلیہ بھی اب کافی حد تک مصالحت کرنے لگی ہے اور عوام کے ساتھ دوہرا رویہ اختیار کیا جا رہا ہے اس لیے اس طرح کی مہم کی سخت ضرورت ہے۔ پلاننگ کمیشن کی سابق رکن سیدہ سیدین حمید نے کہا کہ حال ہی میں انہوں نے پاکستان اور بنگلہ دیش کا دورہ کیا ہے۔ اس دوران انہوں نے محسوس کیا کہ جنوب ایشیاء کے سبھی ممالک اس وقت نفرت کی بیماری سے متاثر ہیں۔ شبنم ہاشمی جو کہ ایک سماجی کارکن بھی ہیں ان کا کہنا تھا کہ نفرت کی بیماری کا اثر بھارت میں سب سے زیادہ ہے۔ Protest At Jantar Mantar
خدائی خدمت گار کے قومی کنوینر فیصل خان نے بتایا کہ اس مہم کا آغاز گزشتہ 2 اکتوبر کو کیا گیا تھا جس میں 150 سے زائد تنظیمیں حصہ لے رہی ہیں جو ملک کے تمام اضلاع میں 75 کلومیٹر پیدل مارچ نکالیں گے اب تک 100 سے زیادہ پیدل مارچ نکالے جا چکے ہیں۔ اے آئی ڈی ڈبلیو اے کی دہلی صدر میمونہ مُلاح نے کہا کہ ہمارے آئین کی روح سے اس ملک کو جمہوری ملک بنایا گیا تھا تاہم آج ہمارے ملک میں ایک سازش چلائی جا رہی ہے کہ بھارت سے جمہوریت کو ختم کیا جائے۔ جب سے مودی حکومت اقتدار میں آئی ہے تب سے مسلمانوں پر کسی نہ کسی بہانے سے حملہ ہو رہے ہیں۔ چاہے وہ گائے کے نام پر اخلاق کو مارنا ہو یا پھر لو جہاد کے نام پر مسلمانوں پر ظلم و ستم کرنا ہو، یا جو مسلمان لڑکیاں اپنی آواز بلند کر رہی ہیں انہیں سلی اور بلی بائی کے نام پر نیلامی کرنا ہو یا پھر حجاب کے نام پر انہیں تعلیم سے دور کرنا ہو یہ سب کچھ کیا جا رہا ہے۔