شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات کو تین برس مکمل ہونے کو ہیں لیکن اب تک وہاں حالات معمول پر واپس نہیں ہوئے ہیں۔ فساد زدگان آج بھی فرقہ وارانہ تشدد کی خوفناک یادوں سے باہر نہیں نکل پائے ہیں۔ اب جبکہ دہلی میں کارپوریشن کے انتخابات کا اعلان کیا جا چکا ہے اور تمام سیاسی جماعتیں ایم سی ڈی انتخابات کے لیے زور آزمائی کرنے میں مصروف ہیں تو ایسے میں عوام کیا سوچتی ہے اس پر ای ٹی وی بھارت کی رپورٹ۔ Public Opinion on Delhi Riots
دراصل شمال مشرقی دہلی کے شیو وہار اور مصطفی آباد علاقے میں رہنے والے مسلمانوں سے انتخابات کے متعلق بات کی کہ اس انتخابات میں کن مدعوں کی بنیاد پر مسلمان ووٹ کریں گے، جس میں زیادہ تر لوگوں کا کہنا تھا کہ یہ انتخابات عوام کے بنیادی مدعوں پر ہی لڑے جائیں گے۔ وہیں شیو وہار کے رہنے والے محمد راشد جن کا گھر فسادات کے دوران نظر آتش کر دیا گیا تھا، ان کا کہنا ہے کہ دہلی فسادات کو بھول جانا ممکن نہیں ہے۔ ایسے میں انتخابات میں فسادات کے ساتھ ساتھ بنیادی سہولیات، گندگی سے نجات وغیرہ موضوعات بھی الیکشن میں رہنے والے ہیں۔ Delhi MCD Election 2022
انہوں نے کہا کہ دہلی فسادات کے بعد سے آج تک دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال یہاں پرسان حال لینے نہیں آئے۔ ان کے اس رویہ سے یہاں کے لوگ ناراض ہیں۔ حالانکہ اس دوران متعدد ایسے لوگوں سے بھی بات ہوئی جو کیمرے کے سامنے بات کرنے سے کترا رہے تھے تاہم انہوں نے واضح کردیا کہ وہ کیجریوال حکومت کے خلاف ووٹ کریں گے کیونکہ کیجریوال حکومت نے انہیں فسادات کے دوران بالکل تنہا چھوڑ دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: Jahangirpuri Riots جہانگیر پوری فساد کے ملزم 'انصار' سے خاص بات چیت