اسلام آباد: عمران خان کی زیرقیادت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے رانا ثناء اللہ اور مریم نواز کے خلاف ہفتہ کو لاہور میں ہونے والے زمان پارک چھاپے میں ایف آئی آر کے اندراج کا مطالبہ کیا ہے۔ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ اور پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کی چیف آرگنائزر مریم نواز کے خلاف دائر درخواست میں دونوں رہنماؤں کو چھاپے کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا، جس کے بعد عمران خان کی زمان پارک رہائش گاہ پر جھڑپیں ہوئیں۔ مریم نواز، رانا ثناء اللہ، وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی اور انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کے لیے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ریس کورس پولیس اسٹیشن میں درخواست جمع کرا دی۔ اے آر وائی نیوز نے اس کی اطلاع دی ہے۔ واضح رہے کہ مذکورہ درخواست عمران خان کی رہائش گاہ کے نگراں کی جانب سے دائر کی گئی۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اس میں سی سی پی او لاہور بلال صدیق کامیانہ، ڈی آئی جی آپریشنز افضل کوثر، ایس ایس پی آپریشنز صہیب اشرف، سی آئی اے کے سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پیز)، ہیڈ کوارٹر اور صدر کے نام شامل تھے۔ عمران خان کے عدالت جانے کے بعد ان کی رہائش گاہ پر سرچ آپریشن کے ایک دن بعد سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ اہلکار ان کے گھر میں اس وقت گھس آئے جب ان کی اہلیہ 'بشریٰ بی بی' اکیلی تھیں۔
مزید پڑھیں:۔ PTI Rally at Minar e Pakistan پی ٹی آئی نے بائیس مارچ کو مینار پاکستان پر عوامی ریلی کرنے کا اعلان کیا
انہوں نے کہا کہ میں ہر ایک پولیس اہلکار، فوج کے افسران، اس ملک کے ججوں اور لوگوں سے اسلام میں چادر اور چار دیوری کے احترام کے بارے میں پوچھنا چاہتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ وہ کل رات اس معاملے کو حل کرنا چاہتے تھے لیکن نہیں کر سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ اچھا تھا کہ میں نے اس لیے نہیں کیا کیونکہ میں غصے میں تھا اور جب کوئی شخص غصے میں ہو تو اسے بات نہیں کرنی چاہیے۔" انہوں نے مزید الزام لگایا کہ آپریشن کرنے والے اہلکاروں نے ان کے گھر کو لوٹا ہے اور جو کچھ ملا وہ لے گئے۔ کیا تمہیں شرم نہیں آتی؟۔ ڈان کے مطابق انہوں نے یہ سوال پنجاب کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) عثمان انور کو نشانہ بناتے ہوئے پوچھا اور ان کے لیے انتخابی الفاظ استعمال کیے۔