ETV Bharat / bharat

اسرائیلی سفارت خانہ: ملزمین کا نفسیاتی ٹیسٹ میں جھوٹ بولنے کا دعویٰ

دہلی میں اسرائیلی سفارت خانے پر حملہ کی منصوبہ بندی کے الزام میں گرفتار 4 طلباء کا نفسیاتی ٹیسٹ کیا گیا، جس کے بعد ڈاکٹروں نے بتایا ہے کہ دھماکے سے متعلق سوالوں کے جوابات میں دو ملزمین پوری حقیقت نہیں بتارہے ہیں۔

psychoanalysis test conducted at AIIMS Delhi
اسرائیلی سفارت خانہ: ملزمین کا نفسیاتی ٹیسٹ میں جھوٹ بولنے کا دعویٰ
author img

By

Published : Jul 12, 2021, 12:53 PM IST

دارالحکومت دہلی میں اسرائیلی سفارت خانے پر حملہ کی منصوبہ بندی کرنے کے الزام میں گرفتار 4 طلباء کا نفسیاتی ٹیسٹ ایمس میں کیا گیا ہے۔

ڈاکٹروں نے انکشاف کیا ہے کہ دونوں ملزم پوری حقیقت نہیں بتا رہے ہیں۔ اس رپورٹ کے ذریعے اسپیشل سیل یہ معلومات حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے کہ کون سا آدھا سچ ہے جو ملزم چھپا رہے ہیں۔

معلومات کے مطابق جنوری کے مہینے میں اے پی جے عبد الکلام روڈ پر واقع اسرائیلی سفارت خانے سے کچھ فاصلے پر ایک دھماکہ ہوا تھا۔ جس کیس کی تحقیقات کرنے کے لیے یہ معاملہ این آئی اے کو منتقل کردیا گیا تھا لیکن خصوصی سیل کی ٹیم اس سازش کی تحقیقات کر رہی ہے۔

اسپیشل سیل نے اس معاملے میں 24 جون کو لداخ سے چار ملزمین ناصر حسین، ذوالفقار علی وزیر، مزمل حسین اور اعیاز حسین کو گرفتار کیا تھا۔

جس کے بعد پولیس نے انہیں نفسیاتی جانچ کے لیے ایمس لے گئی، جہاں پر ماہر ڈاکٹروں نے ان کا معائنہ کیا۔ اس میں ڈاکٹروں نے بتایا ہے کہ دھماکے سے متعلق سوالوں کے جوابات میں دو ملزمین پوری حقیقت نہیں بتا رہے ہیں اور وہ کچھ چھپا رہے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں وہ پوری حقیقت کو جاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔ معلومات جمع کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کہ ملزم کیا چھپا رہے ہیں۔ اگر ضرورت ہوئی تو اس معاملے میں ایک بار پھر ملزم سے تفتیش کی جاسکتی ہے۔

واضح رہے کہ 29 جنوری کو اے پی جے عبدالکلام روڈ پر واقع اسرائیلی سفارت خانے کے قریب دھماکا ہوا تھا۔ پولیس کو موقع سے سی سی ٹی وی فوٹیج ملی تھی جس میں دو مشکوک نوجوان نظر آئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: کانپور: اے ٹی ایس نے چھاپہ ماری کے دوران چار مشتبہ افراد کو حراست میں لیا

اس کے علاوہ وہاں سے اسرائیلی سفارتخانے کے عہدیداروں کو لکھا گیا ایک خط بھی موصول ہوا تھا۔ خصوصی سیل اس معاملے میں ابتدائی تفتیش کررہا تھا، جسے بعد میں این آئی اے کے حوالے کردیا گیا۔

اسی دوران دہلی پولیس کے خصوصی سیل کے ذریعہ اس دھماکے کے سلسلے میں سازش کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس معاملے کی تفتیش کے دوران خفیہ ایجنسی کے تعاون سے لداخ کے 4 طلبا کو خصوصی سیل نے گرفتار کیا تھا۔ پولیس کو اس سازش میں ملوث ہونے کا شبہ تھا۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ چاروں طالب علم جس دن اسرائیلی سفارتخانے کے باہر دھماکے ہوئے تھے اس دن دہلی میں موجود تھے۔ یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ ان چاروں کے موبائل بند تھے۔

یہ طلباء سوشل میڈیا پر اسرائیل، بھارت اور فلسطین سے متعلق تبصرے کرتے رہے ہیں۔ وہ دہلی میں لاک ڈاؤن کے اعلان سے پہلے ہی کارگل چلے گئے تھے جہاں سے انہیں گرفتار کیا گیا تھا۔

دارالحکومت دہلی میں اسرائیلی سفارت خانے پر حملہ کی منصوبہ بندی کرنے کے الزام میں گرفتار 4 طلباء کا نفسیاتی ٹیسٹ ایمس میں کیا گیا ہے۔

ڈاکٹروں نے انکشاف کیا ہے کہ دونوں ملزم پوری حقیقت نہیں بتا رہے ہیں۔ اس رپورٹ کے ذریعے اسپیشل سیل یہ معلومات حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے کہ کون سا آدھا سچ ہے جو ملزم چھپا رہے ہیں۔

معلومات کے مطابق جنوری کے مہینے میں اے پی جے عبد الکلام روڈ پر واقع اسرائیلی سفارت خانے سے کچھ فاصلے پر ایک دھماکہ ہوا تھا۔ جس کیس کی تحقیقات کرنے کے لیے یہ معاملہ این آئی اے کو منتقل کردیا گیا تھا لیکن خصوصی سیل کی ٹیم اس سازش کی تحقیقات کر رہی ہے۔

اسپیشل سیل نے اس معاملے میں 24 جون کو لداخ سے چار ملزمین ناصر حسین، ذوالفقار علی وزیر، مزمل حسین اور اعیاز حسین کو گرفتار کیا تھا۔

جس کے بعد پولیس نے انہیں نفسیاتی جانچ کے لیے ایمس لے گئی، جہاں پر ماہر ڈاکٹروں نے ان کا معائنہ کیا۔ اس میں ڈاکٹروں نے بتایا ہے کہ دھماکے سے متعلق سوالوں کے جوابات میں دو ملزمین پوری حقیقت نہیں بتا رہے ہیں اور وہ کچھ چھپا رہے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں وہ پوری حقیقت کو جاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔ معلومات جمع کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کہ ملزم کیا چھپا رہے ہیں۔ اگر ضرورت ہوئی تو اس معاملے میں ایک بار پھر ملزم سے تفتیش کی جاسکتی ہے۔

واضح رہے کہ 29 جنوری کو اے پی جے عبدالکلام روڈ پر واقع اسرائیلی سفارت خانے کے قریب دھماکا ہوا تھا۔ پولیس کو موقع سے سی سی ٹی وی فوٹیج ملی تھی جس میں دو مشکوک نوجوان نظر آئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: کانپور: اے ٹی ایس نے چھاپہ ماری کے دوران چار مشتبہ افراد کو حراست میں لیا

اس کے علاوہ وہاں سے اسرائیلی سفارتخانے کے عہدیداروں کو لکھا گیا ایک خط بھی موصول ہوا تھا۔ خصوصی سیل اس معاملے میں ابتدائی تفتیش کررہا تھا، جسے بعد میں این آئی اے کے حوالے کردیا گیا۔

اسی دوران دہلی پولیس کے خصوصی سیل کے ذریعہ اس دھماکے کے سلسلے میں سازش کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس معاملے کی تفتیش کے دوران خفیہ ایجنسی کے تعاون سے لداخ کے 4 طلبا کو خصوصی سیل نے گرفتار کیا تھا۔ پولیس کو اس سازش میں ملوث ہونے کا شبہ تھا۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ چاروں طالب علم جس دن اسرائیلی سفارتخانے کے باہر دھماکے ہوئے تھے اس دن دہلی میں موجود تھے۔ یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ ان چاروں کے موبائل بند تھے۔

یہ طلباء سوشل میڈیا پر اسرائیل، بھارت اور فلسطین سے متعلق تبصرے کرتے رہے ہیں۔ وہ دہلی میں لاک ڈاؤن کے اعلان سے پہلے ہی کارگل چلے گئے تھے جہاں سے انہیں گرفتار کیا گیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.