میرٹھ میں آل انڈیا لائیرز یونین کی جانب سے بی جے پی کی حکومت کی کارکردگی کے خلاف ایک مون جلوس نکالا گیا جس میں گودھرا سانحہ میں بلقیس کیس کے مجرموں کی رہائی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ایک میمورنڈم صدر جمہوریہ کے نام پیش کیا گیا۔
ساتھ ہی راجستھان میں شیڈول کاسٹ کے 06 سالہ بچے کو مٹکے سے پانی پینے کے جرم میں ہلاک کر دیے جانے سے ناراض وکلاء کی جماعت نے صدر جمہوریہ سے ملک کے آئین کو بچانے کا مطالبہ کیا جس میں سبھی ذات اور برادری کو برابری کا درجہ دیا گیا ہے۔ Protest Against Gujrat Govt
آل انڈیا لائیرز یونین کے کارکنان ملک گیر سطح پر کسی بھی ذات مذہب اور سماج میں ہو رہے ظلم زیادتی کے واقعات پر آواز بلند کرتے رہتے ہیں اسی کے تحت میرٹھ میں بھی سینکڑوں کی تعداد میں وکلاء نے بلقیس بانو کیس کے مجرموں کی رہائی پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے میرٹھ ڈی ایم کے ذریعے صدر جمہوریہ کے نام ایک میمورنڈم پیش کیا جس میں غریب مزدور اور ذات برادری کے فرق کو ختم کرنے کی بات کہی گئی۔ Protest Against Gujrat Govt
وکلاء نے کہا کہ ایک طرف جہاں ہم آزادی کے 75سالہ جشن منا رہے ہیں وہیں دوسری طرف آئین کا مذاق بنایا جا رہا ہے ایسے معاملات پر فوری طور پر روک لگائی جائے تاکہ ملک کے دستور کو قائم رکھا جا سکے۔
مزید پڑھیں: سیاسی مقاصد کےلیے مجرمین کی رہائی انتہائی شرمناک، مولانا جعفر پاشاہ
آل انڈیا لائیرز یونین کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ آزادی کے 75سالہ جشن میں وزیراعظم خواتین کے حقوق اور ان کے تحفظ کی بات تو کرتے ہیں وہیں بلقیس بانو کیس کے تمام مجرموں کو 15 اگست کے دن ہی آزاد کر دیا جاتا ہے۔ اور دوسری طرف راجستھان میں شیڈول کاسٹ کے بچے کو پانی پینے کی سزا اپنی جان دیکر چکانی پڑی ایسے میں وزیراعظم کے قول سب کا ساتھ سب کا وکاس اور سب کا وشواس کس طرح حاصل ہو گا یہ بھی حکومتوں کو سمجھنا ہوگا۔