بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کے رکن اسمبلی عارف مسعود اور ان کے حامیوں نے مرکزی حکومت کی جانب سے پری میٹرک اسکالرشپ بند کئے جانے کے خلاف مظاہرہ کیا۔ رکن اسمبلی اور ان کے حامیوں نے پہلی کلاس سے آٹھویں کلاس کے اقلیتی طلبہ کو دی جانے والی اسکالرشپ کو بند کیے جانے کے خلاف بھوپال کی لیلی ٹاکیز چوراہے سے گورنر ہاؤس تک ایک احتجاجی ریلی کا اہتمام کیا۔ اس ریلی میں اسکالرشپ کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا گیا اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔ اس موقع پر کانگریس رکن اسمبلی عارف مسعود نے کہا کہ بھوپال میں مرکزی وزیر خزانہ تشریف لائیں تھیں اور ان کے بھوپال آنے سے یہ امید تھی کہ ملک کو تحفے ملیں گے لیکن انہوں نے اس بات کا اعلان کردیا کہ اقلیتی طلبہ کے لئے پہلی کلاس سے آٹھویں کلاس تک کی اسکالرشپ کو بند کیا جاتا ہے، اس اعلان کی ہم سخت مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کی حکومت اپنے فیصلے کو واپس لے۔ انہوں نے کہا کہ اب ہم ریاست کے گورنر کو اس کے خلاف میمورنڈم دیں گے اور اگر وہاں بھی ہماری کوئی سنوائی نہیں ہوتی ہے تو ہم احتجاج کو جاری رکھیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس اعلان سے میڈل کلاس طبقہ کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے۔ Protest against discontinuation of pre-matric scholarship in bhopal
مزید پڑھیں:۔ Reaction On Pre Matric Scholarship پری میٹرک اسکالرشپ بند ہونے سے اقلیتی طلبہ کا مسقبل سیاہ ہوجائے گا، قاضی انس علی
انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے یہ واضح ناانصافی ہے۔ حکومت مسلم طبقہ کو مسلسل نظر انداز کر رہی ہے۔ حکومت خود اس بات کا یہ اعلان کر دے کہ وہ مسلم بچوں کو پڑھنے نہیں دینا چاہتی ہے۔ پھر ہم بھی اپنی طاقت کا اندازہ حکومت کو دکھائیں گے۔ وہیں محکمہ پولیس نے عارف مسعود کی اس احتجاجی ریلی کو روک کر سڑک پر ہی گورنر کے نام میمورنڈم لے لیا ۔