ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کی تنظیم محبان بھوپال کے زیر اہتمام بھوپال کے تاریخی ورثہ پر پروگرام منعقد کیا گیا- آج کے پروگرام میں بھوپال کے دانشوروں اور مورخین نے بھوپال کے تاریخی پس منظر پر اپنا اظہار خیال کرتے ہوئے کہا بھوپال کی تہذیب کو ہمیں ریاست کے قیام سے قبل اور ریاست کے قیام کے بعد کے دو حصوں میں تقسیم کر کے دیکھنے کی ضرورت ہے-
بھوپال اپنی درخشان تاریخ اور علمی خدمات کے لئے نہ صرف ہندوستان بلکہ عالمی سطح پر الگ شناخت رکھتا تھا اور اسے تاریخ کے اوراق میں اس کی علمی خدمات کے لئے بغداد الہند بھی کہا گیا ہے بھوپال کی تہذیب مشترک رہی ہے اور اس کے فروغ میں بلا لحاظ مذہب و ملت کا تعاون شامل ہے- یہاں کی تہذیب میں گؤنڈ تہذیب, جین تہذیب کا خاص اثر ہے- لوگوں نے ایک دوسرے کے کلچر اور رہن سہن کے ساتھ بولی اور زبان کو بھی قبول کیا ہے-
یہ بھی پڑھیں:
علامہ اقبال کا یوم پیدائش: بھوپال اورعلامہ اقبال کا گہرا تعلق
آج کے پروگرام میں دانشوروں نے بھوپال کی قدیم تہذیب و تمدن کے ساتھ تہذیب اور یہاں کے بیش قیمتی تاریخی ورثہ کے تحفظ کے لئے مشترکہ طور پر تحریک چلانے پر زور دیا- تنظیم کے ذمہ دار نے کہا آج کے پروگرام کا مقصد نئی نسل کو بھوپال کی عظیم تاریخ سے واقف کرانا اور بھوپال کی تاریخی وراثت کے ساتھ تہذیب و تمدن کو آگے بڑھانا ہے -
آج کے پروگرام کا مقصد تھا کہ نئی نسل کو معلوم ہو کہ بھوپال کے تاریخی ورثہ اور تہذیب و تمدن سے ہوتی ہے قوموں کی پہچان -