نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سکھ رہنما پروفیسر سرچند سنگھ خیالا کو اقلیتوں کے قومی کمیشن کا مشیر نامزد کیا گیا ہے۔ قومی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین سردار اقبال سنگھ لال پورہ نے منگل کو کہا کہ یہ تقرری ان کی صلاحیت کو مدنظر رکھتے ہوئے کی گئی ہے۔ وہ اپنی ریاست میں متعلقہ اقلیتی برادریوں کے مسائل کو حکومت تک پہنچائیں گے اور ان کے مسائل کے حل کے لیے کمیشن کو اپنا مشورہ دیں گے۔ انہوں نے پروفیسر سنگھ کو اس اہم تقرری کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور امید ظاہر کی کہ وہ اس ذمہ داری کو پہلے سے زیادہ سنجیدگی سے نبھائیں گے۔
لال پورہ نے کہا کہ اس وقت سکھ اقلیتی برادری کے مسائل کو مناسب ذرائع سے اٹھانے اور ان کے حل کا راستہ تلاش کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی ایک ہی منشا ہے کہ ملک کے کونے کونے میں رہنے والے ہر کمیونٹی کے لوگوں کو یکساں انصاف ملے اور وہ ملک اور سماج کی ترقی میں اہم رول ادا کر سکیں۔ واضح رہے کہ پروفیسر سنگھ کا پس منظر سکھ برادری کی ایک اہم تنظیم دمدمی ٹکسال جتھہ بھنڈراں مہتا سے وابستہ ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ان کی طالب علمی کی زندگی سکھ اسٹوڈنٹ فیڈریشن سے بھی وابستہ رہی۔ وہ فیڈریشن کے صدر بھی رہے۔
یہ بھی پڑھیں: اندور: مسلم نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنانے پر قومی اقلیتی کمیشن نے ازخود نوٹس لیا
سکھ برادری کے تئیں وزیر اعظم مودی کی گرمجوشی سے متاثر ہو کر بی جے پی میں شامل ہونے سے پہلے انہوں نے شرومنی اکالی دل (بادل) میں سرگرمی سے خدمات انجام دیں۔ فعال فرقہ وارانہ سکھ سیاست میں کئی اہم مراحل سے گزرنے کے بعد، انہوں نے پنجاب، پنجابی، پنجابیت، سکھ پنتھ اور سکھ سیاست کے موجودہ مسائل پر بھی مضبوط گرفت رکھی۔ پنجاب اور سکھ برادری کے مسائل کو اٹھاتے ہوئے، انہوں نے نہ صرف ہندوستانی سیاست میں بلکہ سکھوں کے درمیان بھی ایک جگہ بنائی ہے۔
یو این آئی