ETV Bharat / bharat

پروفیسر شکیل صمدانی کی وفات، علیگ برادری سوگوار

اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کے صدر کلیم تیاگی نے کہا کہ پروفیسر شکیل صمدانی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے قابل اور ذہین سپوت تھے جنہوں نے نہ صرف بھارت بلکہ بیرون ملک میں بھی سرسید احمد خان کے مشن کو آگے بڑھانے کے لئے کام کیا۔

مظفر نگر اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کے عہدیداران اور کارکنان نے آج علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے فیکلٹی آف لاء کے ڈین چیئرمین پروفیسر شکیل صمدانی کی وفات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا
مظفر نگر اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کے عہدیداران اور کارکنان نے آج علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے فیکلٹی آف لاء کے ڈین چیئرمین پروفیسر شکیل صمدانی کی وفات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا
author img

By

Published : May 9, 2021, 6:50 AM IST

اترپردیش کے مظفر نگر اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کے عہدیداران اور کارکنان نے آج علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے فیکلٹی آف لاء کے ڈین چیئرمین پروفیسر شکیل صمدانی کی وفات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔

شکیل صمدانی گزشتہ 10-15 دن سے کوویڈ 19 کا شکار تھے اور جواہر لال نہرو میڈیکل کالج علی گڑھ میں زیر علاج تھے۔ جہاں آج انہوں نے آخری سانس لی۔

ان کےانتقال پر علیگ برادری کے علاوہ، دوسرے حلقوں میں بھی رنج و غم کی لہر دوڑ گئی۔

اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کے صدر کلیم تیاگی نے کہا کہ پروفیسر شکیل صمدانی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے قابل اور ذہین سپوت تھے جنہوں نے نہ صرف بھارت بلکہ بیرون ملک میں بھی سرسید احمد خان کے مشن کو آگے بڑھانے کے لئے کام کیا۔

انہوں نے کہا کہ پروفیسر شکیل صمدانی ظلم پر کبھی خاموش نہیں رہے۔ وہ اپنی بےباک تقریروں سے پوری دنیا میں جانے پہچانے جاتے تھے۔ کلیم تیاگی نے بتایا کہ وہ سرسید اوئیرنیس فورم کے چیئرمین بھی تھے اور علی گڑھ نمائش میں ہر سال ایک شاندار سمینار منعقد کیا کرتے تھے جس میں دور دراز سے اسکالرس کو بلایا جاتا تھا۔ اس کے علاوہ یونیورسٹی کا کوئی پروگرام ہواس میں شکیل صمدانی کی موجودگی یقینی مانی جاتی تھی۔

پروفیسر صاحب اردو زبان کے بہت بڑے عاشق تھے ، اردو کا جب بھی کوئی پروگرام ہوتا تو وہ اس میں خوشی خوشی جاتے تھے۔ ان کی وفات سے جو خلا پیدا ہوا ہے اس کی بھرپائی ناممکن ہے۔ان کی وفات پر اردو ٹیچرز ایسوسی ایشن کے سرپرست کنور نسیم شاہد ، کلیم تیاگی ، تحسین علی ، موسیٰ قاسمی ، بدرالززماں خان ، شمیم ​​قصار ، ڈاکٹر سلیم سلمانی ، حاجی اوصاف احمد ، رئیس الدین رانا ، انجینئر نفیس رانا، ماسٹر شہزاد،قاری سلیم مہربانی، ڈاکٹر مجیب شہزر، مشرف حسین محضر ، شاہد غازی ، ماسٹر افضا احمد ، عبدالواجد ، خالد انصاری ، گوہر صدیقی ، محمد اکرام قصار ، مولانا طاہر قاسمی نے تعزیت کی اور ان کے لئے دعائے مغفرت کی۔

اترپردیش کے مظفر نگر اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کے عہدیداران اور کارکنان نے آج علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے فیکلٹی آف لاء کے ڈین چیئرمین پروفیسر شکیل صمدانی کی وفات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔

شکیل صمدانی گزشتہ 10-15 دن سے کوویڈ 19 کا شکار تھے اور جواہر لال نہرو میڈیکل کالج علی گڑھ میں زیر علاج تھے۔ جہاں آج انہوں نے آخری سانس لی۔

ان کےانتقال پر علیگ برادری کے علاوہ، دوسرے حلقوں میں بھی رنج و غم کی لہر دوڑ گئی۔

اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کے صدر کلیم تیاگی نے کہا کہ پروفیسر شکیل صمدانی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے قابل اور ذہین سپوت تھے جنہوں نے نہ صرف بھارت بلکہ بیرون ملک میں بھی سرسید احمد خان کے مشن کو آگے بڑھانے کے لئے کام کیا۔

انہوں نے کہا کہ پروفیسر شکیل صمدانی ظلم پر کبھی خاموش نہیں رہے۔ وہ اپنی بےباک تقریروں سے پوری دنیا میں جانے پہچانے جاتے تھے۔ کلیم تیاگی نے بتایا کہ وہ سرسید اوئیرنیس فورم کے چیئرمین بھی تھے اور علی گڑھ نمائش میں ہر سال ایک شاندار سمینار منعقد کیا کرتے تھے جس میں دور دراز سے اسکالرس کو بلایا جاتا تھا۔ اس کے علاوہ یونیورسٹی کا کوئی پروگرام ہواس میں شکیل صمدانی کی موجودگی یقینی مانی جاتی تھی۔

پروفیسر صاحب اردو زبان کے بہت بڑے عاشق تھے ، اردو کا جب بھی کوئی پروگرام ہوتا تو وہ اس میں خوشی خوشی جاتے تھے۔ ان کی وفات سے جو خلا پیدا ہوا ہے اس کی بھرپائی ناممکن ہے۔ان کی وفات پر اردو ٹیچرز ایسوسی ایشن کے سرپرست کنور نسیم شاہد ، کلیم تیاگی ، تحسین علی ، موسیٰ قاسمی ، بدرالززماں خان ، شمیم ​​قصار ، ڈاکٹر سلیم سلمانی ، حاجی اوصاف احمد ، رئیس الدین رانا ، انجینئر نفیس رانا، ماسٹر شہزاد،قاری سلیم مہربانی، ڈاکٹر مجیب شہزر، مشرف حسین محضر ، شاہد غازی ، ماسٹر افضا احمد ، عبدالواجد ، خالد انصاری ، گوہر صدیقی ، محمد اکرام قصار ، مولانا طاہر قاسمی نے تعزیت کی اور ان کے لئے دعائے مغفرت کی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.