کانگریس کی جنرل سکریٹری پریانکا گاندھی واڈرا نے مہاراشٹر میں ایک دوا ساز کمپنی کے ڈائریکٹر سے پوچھ گچھ سے متعلق تنازعہ کے پس منظر میں سابق ریاستی وزیر اعلی دیویندر فڈنویس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ بی جے پی رہنما ریمیڈیسیور انجیکشن کی جمع خوری کرنا ا انسانیت کے خلاف جرم ہے۔
انہوں نے فڑنویس کے ایک پولیس اسٹیشن پہنچنے سے متعلق ٹویٹر پر ایک ویڈیو شیئر کیا ، 'جب ملک کے کونے کونے سے لوگ ریمیڈیسیور فراہم کرنے کی درخواست کر رہے ہیں اور تمام لوگ اپنی جان بچانے کے لئے کسی طرح سے ریمیڈیسیور کی شی شی حاصل کرنے کے لیے جدو جہد کر رہے ہیں۔
اس وقت ذمہ دار عہدے پر فائز بی جے پی رہنما کے رمیڈیوسیور کو رکھنا انسانیت کے خلاف جرم ہے'۔
واضح رہے کہ ممبئی پولیس نے ریمیڈیسیور ادویات کے ہزاروں شی شی بھیجنے کی تیاری کی اطلاع موصول ہونے کے بعد ایک فارما کمپنی کے ڈائریکٹر سے پوچھ گچھ کی ، جسے کورونا وائرس کے انفیکشن کے علاج میں اہم سمجھا جاتا ہے۔
اتوار کے روز پولیس نے بتایا کہ ریمیڈیسیور کی برآمد پر پابندی عائد کردی گئی ہے، لیکن بتایا گیا ہے کہ اس کی کھیپ سامان کارگو طیارے کے ذریعے بیرون ملک بھیجی جارہی ہے۔
ہفتہ کی رات کو پولیس نے مرکز کے زیر انتظام دمن میں واقع بُرک فارما کمپنی کے ڈائریکٹر راجیش ڈوکانیا سے پوچھ گچھ کی۔ ان کی کمپنی ریمیڈیسیور تیار کرتی ہے۔
ڈوکانیہ سے پوچھ گچھ کیے جانے کی خبر ملنے پر سابقہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس اور ریاست کے بی جے پی کے دوسرے رہنما پروین داریکر پولیس اسٹیشن پہنچ گئے۔
فڈنویس نے کہا کہ بی جے پی کی مہاراشٹر یونٹ نے رمیڈیسیور کی قلت کے پیش نظر مختلف دوا ساز کمپنیوں سے رجوع کیا ہے۔