وزیراعظم مودی نے اتوار کے روز ٹویٹ کر کے عوام سے کہا، 'آج سے ہم سبھی، پورے ملک میں ٹیکہ جشن کا آغاز کر رہے ہیں۔ کورونا کے خلاف لڑائی کے اس مرحلے میں ملک کے باشندوں سے میری چار اپیل ہے۔'
وزیراعظم نے نمو ایپ پر اپنی چاروں اپیل کے بارے تفصیل سے لکھا ہے۔ انہوں نے کہا، 'آج 11 اپریل یعنی جیوتیبا پھولے جینتی سے ہم ملک کے باشندے 'ٹیکہ اتسو' کا آغاز کر رہے ہیں۔ یہ ٹیکہ جشن 14 اپریل یعنی بابا صاحب امبیڈکر جینتی تک جاری رہے گا۔ یہ جشن ایک طرح سے کورونا کے خلاف دوسری بڑی جنگ کی شروعات ہے۔ اس میں ہمیں ذاتی طور پر صاف صفائی کے ساتھ ہی سماجی طور پر صاف صفائی پر خصوصی طور زور دینا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'ہمیں یہ چار باتیں ضرور یاد رکھنی ہے۔ ہر شخص ایک شخص کو ٹیکہ لگوائے۔ یعنی جو لوگ کم پڑھے لکھے ہیں، بزرگ ہیں جو خود جا کر ٹیکہ نہیں لگوا سکتے، ان کی مدد کریں۔ ہر شخص ایک شخص کے علاج میں مدد کرے۔ یعنی جن لوگوں کے پاس اس قدر وسائل نہیں ہیں، جنھیں معلومات کم ہے، ان کا کورونا کے علاج میں تعاون کریں۔ ہر شخص ایک شخص کے تحفظ کو یقینی بنائے، یعنی میں خود بھی ماسک پہنیں اور اس طرح خود کو بھی بچائیں اور دوسروں کو بھی بچائیں، اس پر زور دینا ہے۔'
وزیراعظم مودی نے کہا کہ 'چوتھی اہم بات، کسی کو کورونا ہونے کی صورت میں 'مائیکرو کنٹینمنٹ زون' بنانے کی قیادت سماج کے لوگ کریں۔ جہاں پر ایک بھی کورونا پوزیٹیو کیس آیا ہے، وہاں خاندان کے لوگ، سماج کے لوگ، مائیکرو کنٹینمنٹ زون‘ بنائیں۔ بھارت جیسی گھنی آبادی والے ملک میں کورونا کے خلاف لڑائی کا ایک اہم ترین طریقہ 'مائیکرو کنٹینمنٹ زون' بھی ہے۔'
وزیراعظم نے کہا کہ 'ایک بھی پوزیٹیو کیس آنے پر ہم سبھی کا بیدار رہنا، باقی لوگوں کی بھی ٹیسٹنگ کروانا، بہت ضروری ہے۔ اسی کے ساتھ جو ٹیکہ کا مستحق ہے، اسے ٹیکہ لگے، اس کی کوشش سماج کو بھی کرنی ہے اور انتظامیہ کو بھی۔ ایک بھی ویکسین کا نقصان نہ ہو، ہمیں یہ یقینی بنانا ہے۔ ہمیں زیرو ویکسین ٹیسٹ کی طرف بڑھنا ہے۔ اس دوران ہمیں ملک کی ویکسینیشن کی استعداد کے زیادہ سے زیادہ استعمال کی طرف بڑھنا ہے۔ یہ ہماری صلاحیت بڑھانے کا بھی ایک طریقہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'ہماری کامیابی اس بات سے طے ہوگی کہ 'مائیکرو کنٹینمنٹ زون' کے تئیں کتنی بیداری ہم لوگوں میں ہے۔ ہماری کامیابی اس بات سے طے ہوگی کہ ضرورت نہ ہو، تو ہم گھر سے باہر نہ نکلیں۔ ہماری کامیابی اس بات سے طے ہوگی کہ جو ٹیکہ لگوانے کا مستحق ہے، اسے ٹیکہ لگے۔ ہماری کامیابی اس بات پر منحصر ہوگی کہ ہم ماسک پہنتے ہیں یا نہیں اور دیگر ضابطوں پر کس طرح عمل درآمد کرتے ہیں۔'
مزید پڑھیں:
‘ریاستی درجہ کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو متحد ہو کر آواز بلند کرنی چاہیے‘
انہوں نے کہا کہ ان چار دنوں میں ذاتی سطح پر، سماجی سطح پر اور انتظامیہ کی سطح پر ہمیں اپنے اپنے ہدف بنانے ہیں۔ انھیں پانے کے لیے پوری کوشش کرنی ہے۔ مجھے پورا بھروسہ ہے، اسی طرح عوامی شراکت داری سے، بیدار رہتے ہوئے، اپنی ذمہ داری ادا کرتے ہوئے، ہم ایک بار پھر کورونا کو قابو کرنے میں کامیاب ہوں گے۔ یاد رکھیے! دوائی بھی کڑائی بھی۔
یو این آئی