وزیر اعظم نریندر مودی نے آج اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے چین اور پاکستان کا نام لیے بغیر ان کے اقدامات کے لیے عالمی برادری سے دہشت گردی اور توسیع پسندی کے خطرے سے نمٹنے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ 'اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے عالمی جمہوری نظام، عالمی قوانین اور عالمی اقدار کے تحفظ کے لیے کام کرنا ہوگا۔'
مودی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 76 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ دنیا میں ہونے والے واقعات کے حوالے سے بلا خوف و خطر آگے آئے۔
اپنے خطاب کے آغاز میں وزیراعظم نریندر مودی نے مالدیپ کے وزیر خارجہ عبداللہ شاہد کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے نئے صدر بننے پر مبارکباد دی اور کہا کہ عالمی ادارے کے سپریم ہاؤس کے صدر کے طور پر ان کی تقرری سب کے لیے باعث فخر ہے۔ ترقی پذیر ممالک خاص طور پر چھوٹے جزیرے والے ممالک کے لیے یہ انتہائی قابل فخر لمحہ ہے۔'
یہ بھی پڑھیں: PM Modi In UNGA: دنیا میں انتہا پسندی کا خطرہ بڑھ رہا ہے
انہوں نے کہا کہ 'گزشتہ ڈیڑھ سال سے پوری دنیا کو صدی کی سب سے بڑی وبا کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ انہوں نے دنیا کے کروڑوں لوگوں کو خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے اس خوفناک وبا میں اپنی جانیں گنوائیں۔
اس موقع پر مودی نے ہندوستان کی جمہوریت میں ریلوے اسٹیشن پر چائے بیچنے والے باپ کے بچے کی حیثیت سے 20 سال تک گجرات کے وزیر اعلیٰ اور ہندوستان کے وزیر اعظم کے طور پر کام کرنے کا تجربہ شیئر کیا اور کہا کہ جمہوریت نتائج دے سکتی ہے اور جمہوریت نے نتائج پیدا کیے ہیں۔
(یو این آئی)