ETV Bharat / bharat

Modi Slams Congress ملک صدیوں پرانا ہے اور لوگوں کی نسلوں کی روایت پر استوار ہے، مودی

اپوزیشن کے زبردست ہنگامے اور نعرے بازی کے درمیان راجیہ سبھا میں صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث کا جواب دیتے ہوئے مودی نے کہا کہ یہ ملک صدیوں پرانا ہے اور لوگوں کی نسلوں کی روایت پر استوار ہے۔ یہ ملک کسی ایک خاندان کی جاگیر نہیں ہے۔

author img

By

Published : Feb 9, 2023, 6:36 PM IST

ملک صدیوں پرانا ہے اور لوگوں کی نسلوں کی روایت پر استوار ہے، مودی
ملک صدیوں پرانا ہے اور لوگوں کی نسلوں کی روایت پر استوار ہے، مودی

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے گاندھی خاندان کا نام لیے بغیر آج ان پر شدید حملہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کسی ایک خاندان کی جاگیر نہیں ہے۔ اپوزیشن کے زبردست ہنگامے اور نعرے بازی کے درمیان راجیہ سبھا میں صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث کا جواب دیتے ہوئے مودی نے کہا کہ یہ ملک صدیوں پرانا ہے اور لوگوں کی نسلوں کی روایت پر استوار ہے۔ یہ ملک کسی ایک خاندان کی جاگیر نہیں ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ ملک کے پہلے وزیر اعظم جواہر لعل نہرو کی نسل سے تعلق رکھنے والے کو نہرو کنیت رکھنے پر کیوں شرم آتی ہے؟ نہرو کنیت رکھنا کتنی شرم کی بات ہے۔ یہ اتنی بڑی شخصیت کے خاندان کو قبول نہیں اور وہ ہم سے حساب مانگتے ہیں۔

کانگریس کی طویل حکمرانی کے دوران منتخب حکومتوں کو گرانے کے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آرٹیکل 356 کا استعمال کرتے ہوئے ملک میں 90 حکومتیں گرائی گئیں۔ اس نے پوچھا کہ یہ کام کرنے والے کون تھے؟ انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی نے اپنے دور میں 50 بار اس کا استعمال کیا تھا۔ کیرالہ میں بائیں بازو کی حکومت گرائی گئی۔ اس کے ساتھ ہی ایم جی آر، این ٹی آر اور کروناندھی جیسے تجربہ کار سیاستدانوں کی حکومتیں گرائی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ سال 1980 میں مہاراشٹر میں نوجوان لیڈر شرد پوار کی حکومت گرائی گئی۔ اسی طرح سال 2005 میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کو جھارکھنڈ میں اکثریت حاصل تھی لیکن گورنر نے متحدہ ترقی پسند اتحاد کی حکومت بنائی۔ یہ کانگریس کے دور میں ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: PM Modi In Rajya Sabha اپوزیشن کے ہنگامے کے درمیان پی ایم مودی نے کہا، جتنا کیچڑ پھینکیں گے، اتنا ہی کمل کھلے گا

قائد حزب اختلاف ملکارجن کھرگے نے لنچ کے وقفے کے بعد دوپہر دو بجے کارروائی شروع ہونے پر ایوان میں نظم و ضبط کا معاملہ اٹھانا چاہا، لیکن چیئرمین جگدیپ دھنکھر نے اس کی اجازت نہیں دی۔ بعد ازاں انہوں نے وزیراعظم کو بیان دینے کے لیے بلایا۔ مودی جیسے ہی تقریر کرنے کے لیے کھڑے ہوئے، عام آدمی پارٹی، ترنمول کانگریس اور کانگریس کے ارکان ایوان کے بیچ میں آگئے اور نعرے لگانے لگے۔ اس دوران اپوزیشن کے تمام ارکان اپنی نشستوں کے قریب کھڑے ہوگئے۔ وزیراعظم کی تقریباً 85 منٹ کی تقریر کے دوران اپوزیشن جماعتوں کے ارکان کی جانب سے ایوان میں نعرے بازی اور ہنگامہ آرائی جاری رہی۔ اس دوران حکمران جماعت کی جانب سے کئی بار مودی مودی کے نعرے لگائے گئے۔

یو این آئی

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے گاندھی خاندان کا نام لیے بغیر آج ان پر شدید حملہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کسی ایک خاندان کی جاگیر نہیں ہے۔ اپوزیشن کے زبردست ہنگامے اور نعرے بازی کے درمیان راجیہ سبھا میں صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث کا جواب دیتے ہوئے مودی نے کہا کہ یہ ملک صدیوں پرانا ہے اور لوگوں کی نسلوں کی روایت پر استوار ہے۔ یہ ملک کسی ایک خاندان کی جاگیر نہیں ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ ملک کے پہلے وزیر اعظم جواہر لعل نہرو کی نسل سے تعلق رکھنے والے کو نہرو کنیت رکھنے پر کیوں شرم آتی ہے؟ نہرو کنیت رکھنا کتنی شرم کی بات ہے۔ یہ اتنی بڑی شخصیت کے خاندان کو قبول نہیں اور وہ ہم سے حساب مانگتے ہیں۔

کانگریس کی طویل حکمرانی کے دوران منتخب حکومتوں کو گرانے کے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آرٹیکل 356 کا استعمال کرتے ہوئے ملک میں 90 حکومتیں گرائی گئیں۔ اس نے پوچھا کہ یہ کام کرنے والے کون تھے؟ انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی نے اپنے دور میں 50 بار اس کا استعمال کیا تھا۔ کیرالہ میں بائیں بازو کی حکومت گرائی گئی۔ اس کے ساتھ ہی ایم جی آر، این ٹی آر اور کروناندھی جیسے تجربہ کار سیاستدانوں کی حکومتیں گرائی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ سال 1980 میں مہاراشٹر میں نوجوان لیڈر شرد پوار کی حکومت گرائی گئی۔ اسی طرح سال 2005 میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کو جھارکھنڈ میں اکثریت حاصل تھی لیکن گورنر نے متحدہ ترقی پسند اتحاد کی حکومت بنائی۔ یہ کانگریس کے دور میں ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: PM Modi In Rajya Sabha اپوزیشن کے ہنگامے کے درمیان پی ایم مودی نے کہا، جتنا کیچڑ پھینکیں گے، اتنا ہی کمل کھلے گا

قائد حزب اختلاف ملکارجن کھرگے نے لنچ کے وقفے کے بعد دوپہر دو بجے کارروائی شروع ہونے پر ایوان میں نظم و ضبط کا معاملہ اٹھانا چاہا، لیکن چیئرمین جگدیپ دھنکھر نے اس کی اجازت نہیں دی۔ بعد ازاں انہوں نے وزیراعظم کو بیان دینے کے لیے بلایا۔ مودی جیسے ہی تقریر کرنے کے لیے کھڑے ہوئے، عام آدمی پارٹی، ترنمول کانگریس اور کانگریس کے ارکان ایوان کے بیچ میں آگئے اور نعرے لگانے لگے۔ اس دوران اپوزیشن کے تمام ارکان اپنی نشستوں کے قریب کھڑے ہوگئے۔ وزیراعظم کی تقریباً 85 منٹ کی تقریر کے دوران اپوزیشن جماعتوں کے ارکان کی جانب سے ایوان میں نعرے بازی اور ہنگامہ آرائی جاری رہی۔ اس دوران حکمران جماعت کی جانب سے کئی بار مودی مودی کے نعرے لگائے گئے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.