جنوبی دہلی کے فتح پور بیری میں کچھ سماج دشمن عناصر نے خوشگوار ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی ہے۔ میدان گڑھی پولیس اسٹیشن میں درج ایف آئی آر کے مطابق فتح پور بیری میں رہنے والے ایک پادری کو کچھ لوگوں نے مارا پیٹا ہے۔ مار پیٹ کرنے والے لوگوں نے پادری پر تبدیل مذہب کا الزام لگایا۔ پادری کے مطابق ان سے زبردستی 'جے شری رام' کے نعرے بھی لگوائے گئے۔ Priest Beaten up on Allegation of Conversion in Delhi
یہ واقعہ 25 فروری کی صبح 11:00 بجے سے 12:30 بجے کے درمیان پیش آیا۔ پادری نے 27 فروری کو میدان گڑھی پولیس اسٹیشن میں اس کی شکایت کی تھی۔ جنوبی ضلع کی ڈی سی پی بینیتا میری جیکر نے کہا کہ تحقیقات کے بعد 3 مارچ کو مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس اس معاملے میں مزید تفتیش کر رہی ہے۔
وہیں جنوبی ضلع کے ایڈیشنل ڈی سی پی ہرش وردھن کا کہنا ہے کہ پولیس نے آئی پی سی کی دفعہ 365,323,341,34 کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے۔ فی الحال اس پورے معاملے کی مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔ بتا دیں کہ پادری کے ساتھ مارپیٹ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ حالانکہ ای ٹی وی بھارت وائرل ویڈیو کی تصدیق نہیں کرتا ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Politics over Mob Lynching in Batla House: بٹلہ ہاؤس ماب لنچگ پر سیاست تیز، عام آدمی پارٹی کے کارکنان پر الزام
پولیس کو دی گئی شکایت میں پادری نے الزام لگایا کہ وہ اپنے ایک دوست سے ملنے بھاٹی مائنز جا رہا تھا۔ اس دوران تین چار نوجوانوں نے اسے گھیر لیا۔ اس پر مذہب تبدیل کرانے کا الزام لگایا۔ اس کے بعد انہوں نے زبردستی 'جے شری رام' کے نعرے لگوائے، پھر انہیں ایک سفید رنگ کی کار میں بٹھا کر لے گئے۔ اس کے بعد پادری کو ایک درخت سے باندھ کر بے رحمی سے مارا پیٹا۔
پادری نے بتایا کہ جب اس نے میدان گڑھی تھانے میں شکایت کی تو پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ جب اس نے کمشنریٹ کو خط لکھا تو پولیس نے آج شکایت درج کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری کسی سے کوئی دشمنی نہیں ہے۔ پادری نے بتایا کہ وہ گزشتہ 18 سال سے یہاں رہ رہا ہے۔ آج تک اس کے ساتھ ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔