صدرجمہوریہ رام ناتھ کووند گوا میں آئی این ایس ہنس پر ایک رسمی پریڈ میں 6 ستمبر کو بھارتی نیول ایوی ایشن کو ’صدر کا پرچم‘ پیش کریں گے۔ اس موقع پر محکمۂ ڈاک ’ اسپیشل ڈے کور‘ بھی جاری کرے گا۔
تقریب میں گوا کے گورنر، وزیر دفاع، وزیر اعلیٰ گوا، بحریہ کے سربراہ، فوجی اور انتظامی حکام کے ساتھ ساتھ کئی معززین کی شرکت متوقع ہے۔
ملک کی بے مثال خدمات کے لئے کسی بھی فوجی یونٹ کوفراہم کئے جانے والا ’ صدر کا پرچم ‘ اعلیٰ ترین اعزاز ہوتا ہے۔ بھارتی مسلح افواج میں بھارتی بحریہ کو یہ اعزاز سب سے پہلے اس وقت کے صدر ڈاکٹر راجیندر پرساد نے 27 مئی 1951 کو دیا تھا۔ اس کے بعد ’ صدر کا پرچم ‘ بھارتی بحریہ کی سدرن کمانڈ ، ایسٹرن کمانڈ ، ویسٹرن کمانڈ ، ایسٹرن بیڑے ، ویسٹرن بیڑے ، سب میرین اکائی ، آئی این ایس شیواجی اور بحریہ کی انڈین نیول اکیڈمی کوبھی فراہم کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:ٹیکہ کاری مہم بھارت کے عزم کو ظاہر کرتی ہے: انوراگ ٹھاکر
انڈین نیول ایوی ایشن 13 جنوری 1951 کو پہلے سی لینڈ ہوائی جہاز خریدے جانے اور 11 مئی 1953 کو پہلے نیول ایئر اسٹیشن کے آئی این ایس گروڈ کی نقاب کشائی کے بعد وجود میں آئی تھی۔ سنہ 1958 میں مسلح فائر فلائی ہوائی جہازوں کی آمد سے بحریہ کی طاقت میں اضافہ ہوا۔ اس کے بعد نیول ایوی ایشن نے مسلسل اپنی توسیع کی اورسازو سامان حاصل کیا ۔اس طرح وہ ناقابل تسخیر بحریہ کا ایک لازمی حصہ بن گیا۔
سنہ 1959 میں بحریہ کے ہوائی بیڑے (آئی این ایس) 550 کو لانچ کیا۔ اس اسکواڈرن 10 سی لینڈ ، 10 فائر فلائی اور تین ایچ ٹی 2 طیارے شامل تھے ۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ م نیول ایوی ایشن میں ختلف قسم کے روٹری ونگ والے ہوائی جہازوں کو بھی شامل کیا گیا۔
یو این آئی