ملک کی دیگر ریاستوں کی طرح مغربی بنگال میں بھی بارہ ربیع الاول کے موقع پر خاص تقریبات اور جلوس کے اہتمام کی تیاریاں زور شور سے جاری ہیں۔ مغربی بنگال میں ان دنوں تہواروں کا موسم چل رہا ہے جو اگلے ماہ نومبر تک جاری رہے گا۔ ریاستی حکومت، محکمۂ صحت اور پولیس انتظامیہ کی جانب سے ہر تہوار کے لئے گائڈ لائن جاری کی جارہی ہیں۔ اسی درمیان 19 اکتوبر کو عید میلادالنبی کو لےکر ریاست میں سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں. اس کے لئے مختلف تقاریب اور جلوس کی تیاریاں بھی آخری مرحلے میں جاری ہیں۔
بارہ ربیع الاول کے خاص موقع پر مذہبی جھنڈوں کے کاروبار پر لاک ڈاؤن کے اثرات دکھائی دینے لگے ہیں جس کی وجہ سے چھوٹے پیمانے پر کاروبار کرنے والے تاجروں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے ربیع الاول کے موقع پر مذہبی جھنڈوں کے کاروبار کرنے والے تاجروں سے خصوصی بات چیت کی اور بازاروں کی موجودہ صورتحال پر تبادلۂ خیال کیا. اس دوران دکانداروں کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال کے مقابلے رواں برس حالات میں کچھ بہتری آنے کے امکانات ہیں لیکن فی الحال اس سلسلے میں کچھ بھی کہا نہیں جاسکتا ہے کیونکہ بازاروں میں بہت زیادہ بہتری نہیں آئی ہے۔
محمد سرفراز نام کے ایک دکاندار نے کہا کہ انہیں امسال بہتر کاروبار کی امید ہے۔ گزشتہ سال لاک ڈاؤن کے سبب کاروبار کا بہت برا حال رہا تھا لیکن اس مرتبہ کچھ بہتر ہونے کی امید ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ برسوں سے بارہ ربیع الاول کے موقع پر جھنڈے فروخت کرنے کا کاروبار کرتے ہیں، اس تجربے کی بنیاد پر یہ کہا جاسکتا ہے کہ اس بار کاروبار امید کے مطابق ہوسکتا ہے۔
مزید پڑھیں: عام شہریوں کی ہلاکتوں میں کشمیریوں کا ہاتھ نہیں: فاروق عبداللہ
محمد شبیر نامی ایک دکاندار نے کہا کہ کاروبار کی رفتار تھوڑی سست ہے لیکن امید کرتے ہیں کہ بارہ ربیع الاول سے ایک دن قبل بازاروں میں بھیڑ امڈ پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ جلد سے جلد حالات کو بہتر بنائے تاکہ دکانداروں کے لئے کاروبار کرنے کی راہ ہموار ہوسکے۔
وہیں قاری محمد مظفر حسین ندوی نے کہا کہ بارہ ربیع الاول کے لئے تیاریوں کا سلسلہ جاری ہے. جہاں تک جلوس کا سوال ہے تو بھارت، بنگلہ دیش اور پاکستان میں لوگ عقیدت کے مطابق اس کا اہتمام کرتے ہیں۔
مفتی محمد مجاہد حسین نے کہا کہ اس خاص موقع پر جلوس کا اہتمام کیا جائے گا لیکن اس کے لئے ہمیں حکومت کی جانب سے گائڈ لائن پر سختی سے عمل کرنے کی ضرورت ہے۔