پریاگ راج: پولیس عتیق احمد کے خاندان اور ان کے حامیوں پر مسلسل کارروائی کر رہی ہے۔ امیش پال قتل کیس کے بعد سے عتیق احمد کی اہلیہ اور خاندان کے دیگر افراد مفرور ہیں۔ دریں اثنا ہفتہ کو عتیق احمد کی بیوی شائستہ پروین، ان کے بیٹے علی احمد اور دو حامیوں کے خلاف پریاگ راج کے دھومن گنج پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
دھوم گنج انسپکٹر کی تحریر پر عتیق احمد کی بیوی اور بیٹے کے ساتھ ساتھ شوٹر محمد صابر اور عتیق کے منشی راکیش لالہ کے خلاف امیش پال قتل کیس میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس کی جانب سے عتیق کی بیوی، بیٹے اور دونوں حامیوں پر جعلی دستاویزات بنانے کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق شائستہ پروین، ان کے بیٹے علی اور حامیوں نے مل کر جعلی دستاویزات بنائیں۔
بتادیں کہ پولیس کی تحویل میں ریمانڈ کے دوران عتیق کے منشی کے اشارے پر پولیس نے عتیق احمد کے بیٹے علی احمد کے دو آدھار کارڈ برآمد کیے تھے۔ علی احمد کے نام سے برآمد ہونے والے دو آدھار کارڈز میں سے ایک فرضی ہے۔ جس پر شوٹر صابر کی تصویر چسپاں کی گئی ہے۔
برآمد شدہ جعلی دستاویزات کی چھان بین کے لیے پولیس نے عتیق احمد کی بیوی، بیٹے اور دو دیگر کے خلاف دفعہ 419، 420، 467، 468 اور 471 کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔ پولیس نے کیس درج کرکے معاملے کی تحقیقات شروع کردی ہے۔ اس کے ساتھ ہی پولیس نے یہ بھی پتہ لگانا شروع کر دیا ہے کہ عتیق کے لوگ خود ہی جعلی دستاویزات تیار کرتے ہیں یا کہی اور سے یہ کام کرواتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Umesh Pal Murder Case: عتیق احمد کے بھائی اشرف کو بی وارنٹ جاری