ETV Bharat / bharat

پرنب مکھرجی کی سوانح عمری کتاب میں کئی اہم انکشافات

author img

By

Published : Jan 6, 2021, 10:49 AM IST

بھارت کے سابق صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی نے گزشتہ برس اپنی موت سے قبل لکھی ایک کتاب میں کہا تھا کہ 'کانگریس کا اپنے کریشمائی قیادت کے ختم ہونے کی پہچان نہیں کرپانا 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں اس کی شکست کی وجوہات میں سے ایک ہے'۔

پرنب مکھرجی نے اپنی سوانح عمری کتاب میں کئے کئی اہم انکشافات
پرنب مکھرجی نے اپنی سوانح عمری کتاب میں کئے کئی اہم انکشافات

مکھرجی نے اپنی سوانح عمری کی کتاب 'دا پریزیڈینشیل ائیر' میں کئی اہم انکشاف کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کی حکومت اپنی پہلی مدت میں پارلیمنٹ کو آسانی سے چلانے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے اور اس کی وجہ ہے ان کا تکبر اور ان کی ناہلی۔ انہوں نے یہ کتاب گذشتہ سال اپنے انتقال سے پہلے لکھی تھی۔ یہ کتاب منگل کے روز بازار میں آگئی ہے۔

آنجہانی سابق صدر پرنب مکھرجی نے اپنی کتاب 'دا پریزیڈینشیل ائیر' میں لکھا ہے کہ کانگریس کا اپنے کریشمائی قیادت کے ختم ہونے کی پہچان نہیں کرپانا 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں اس کی شکست کے وجوہات میں سے ایک رہا ہوگا۔

انہوں نے اس کتاب میں یہ بھی لکھا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے 8 نومبر 2016 کو نوٹ بندی کا اعلان کرنے سے پہلے اس موضوع پر ان سے بات نہیں کی تھی، لیکن اس سے انہیں حیرت نہیں ہوئی کیونکہ اس طرح کے اعلان کے لئے ہنگامی صورتحال پیدا کرنا ضروری ہے۔

سابق صدر نے ذکر کیا ہے کہ سنہ 2014 لوک سبھا انتخابات کی ووٹ شماری کے دن انہوں نے اپنے معاون کو ہدایت کی تھی کہ انہیں ہر آدھے گھنٹے میں رجحانات سے آگاہ کیا جائے۔ انہوں نے لکھا کہ اس نتائج سے اس بات کی راحت ملی کہ یہ فیصلہ کن مینڈیٹ تھا، لیکن کسی دور میں میری پارٹی رہی کانگریس کی کارکردگی سے مایوسی بھی محسوس ہوئی۔

انہوں نے کتاب میں لکھا کہ یہ یقین کرنا مشکل ہے کہ کانگریس نے صرف 44 نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ کانگریس ایک قومی ادارہ ہے، جو لوگوں کی زندگیوں سے جڑا ہوا ہے۔

مکھرجی ، جو کانگریس کی متعدد حکومتوں میں مرکزی وزیر رہ چکے ہیں ، نے 2014 کی شکست کی متعدد وجوہات کے بارے میں تفصیل سے بات کی ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ میرے خیال میں پارٹی اپنے کریشمائی قیادت کے ختم ہونے کی پہچان کرنے میں ناکام رہی ۔ پنڈت نہرو جیسے قدآور رہنما نے اس بات کو یقینی بنایا کہ ہندوستان اپنا وجود کو برقرار رکھے اور ایک مضبوط اور مستحکم قوم کے طور پر ترقی کی بلندیوں کو چھوئے۔ افسوس کی بات ہے کہ ایسے حیرت انگیز اب قائدین نہیں ہیں، جس سے یہ نظام اب اوسط لوگوں کی حکومت بن گئی۔

اس کتاب میں انہوں نے صدر کے عہدے پر فائز ہوتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ اپنے دوستانہ تعلقات کا بھی ذکر کیا ہے۔ تاہم ، اس کتاب میں مکھرجی نے نریندر مودی حکومت کے پہلے دور میں پارلیمنٹ کو آسانی سے چلانے میں ناکام ہونے کو لے کر این ڈی اے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ 'میں حکمراں جماعت اور حزب اختلاف کے مابین تلخ مباحثے کے لیے حکومت کے تکبر اور صورتحال کو سنبھالنے میں حکومت کی نااہلی کو ذمہ دار سمجھتا ہوں۔

مکھرجی نے اپنی سوانح عمری کی کتاب 'دا پریزیڈینشیل ائیر' میں کئی اہم انکشاف کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کی حکومت اپنی پہلی مدت میں پارلیمنٹ کو آسانی سے چلانے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے اور اس کی وجہ ہے ان کا تکبر اور ان کی ناہلی۔ انہوں نے یہ کتاب گذشتہ سال اپنے انتقال سے پہلے لکھی تھی۔ یہ کتاب منگل کے روز بازار میں آگئی ہے۔

آنجہانی سابق صدر پرنب مکھرجی نے اپنی کتاب 'دا پریزیڈینشیل ائیر' میں لکھا ہے کہ کانگریس کا اپنے کریشمائی قیادت کے ختم ہونے کی پہچان نہیں کرپانا 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں اس کی شکست کے وجوہات میں سے ایک رہا ہوگا۔

انہوں نے اس کتاب میں یہ بھی لکھا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے 8 نومبر 2016 کو نوٹ بندی کا اعلان کرنے سے پہلے اس موضوع پر ان سے بات نہیں کی تھی، لیکن اس سے انہیں حیرت نہیں ہوئی کیونکہ اس طرح کے اعلان کے لئے ہنگامی صورتحال پیدا کرنا ضروری ہے۔

سابق صدر نے ذکر کیا ہے کہ سنہ 2014 لوک سبھا انتخابات کی ووٹ شماری کے دن انہوں نے اپنے معاون کو ہدایت کی تھی کہ انہیں ہر آدھے گھنٹے میں رجحانات سے آگاہ کیا جائے۔ انہوں نے لکھا کہ اس نتائج سے اس بات کی راحت ملی کہ یہ فیصلہ کن مینڈیٹ تھا، لیکن کسی دور میں میری پارٹی رہی کانگریس کی کارکردگی سے مایوسی بھی محسوس ہوئی۔

انہوں نے کتاب میں لکھا کہ یہ یقین کرنا مشکل ہے کہ کانگریس نے صرف 44 نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ کانگریس ایک قومی ادارہ ہے، جو لوگوں کی زندگیوں سے جڑا ہوا ہے۔

مکھرجی ، جو کانگریس کی متعدد حکومتوں میں مرکزی وزیر رہ چکے ہیں ، نے 2014 کی شکست کی متعدد وجوہات کے بارے میں تفصیل سے بات کی ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ میرے خیال میں پارٹی اپنے کریشمائی قیادت کے ختم ہونے کی پہچان کرنے میں ناکام رہی ۔ پنڈت نہرو جیسے قدآور رہنما نے اس بات کو یقینی بنایا کہ ہندوستان اپنا وجود کو برقرار رکھے اور ایک مضبوط اور مستحکم قوم کے طور پر ترقی کی بلندیوں کو چھوئے۔ افسوس کی بات ہے کہ ایسے حیرت انگیز اب قائدین نہیں ہیں، جس سے یہ نظام اب اوسط لوگوں کی حکومت بن گئی۔

اس کتاب میں انہوں نے صدر کے عہدے پر فائز ہوتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ اپنے دوستانہ تعلقات کا بھی ذکر کیا ہے۔ تاہم ، اس کتاب میں مکھرجی نے نریندر مودی حکومت کے پہلے دور میں پارلیمنٹ کو آسانی سے چلانے میں ناکام ہونے کو لے کر این ڈی اے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ 'میں حکمراں جماعت اور حزب اختلاف کے مابین تلخ مباحثے کے لیے حکومت کے تکبر اور صورتحال کو سنبھالنے میں حکومت کی نااہلی کو ذمہ دار سمجھتا ہوں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.