ETV Bharat / bharat

Maharashtra Cabinet مہاراشٹرا میں وزراء کو قلمدان تقسیم واحد مسلم وزیر عبدالستار کو ملی زراعت کی وزارت

مہاراشٹر میں ایکناتھ شندے حکومت کی کابینہ میں توسیع کے بعد باغی شیوسینا اور بی جے پی قیادت والی حکومت نے واحد مسلم وزیر عبدالستار شیخ کو محکمہ زراعت کی وزارت دی ہے، لیکن وزارت اقلیتی بہبود کے تعلق سے اب تک کوئی اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ Maharashtra Cabinet

author img

By

Published : Aug 14, 2022, 7:10 PM IST

Etv Bharat
Etv Bharat

ممبئی: مہاراشٹر کابینہ میں توسیع کے چند دن بعد آج بروز اتوار وزراء کو محکمے تفویض کیے گئے، وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے وزارات شہری ترقی کی وزارت اپنے لئے تقویص کی ہے جبکہ ان کے نائب دیویندر فڑنویس کو وزراعت داخلہ کی ذمہ داری کے علاوہ مالیات، آبی وسائل، ہاؤسنگ اور بجلی کے محکمے بھی دیے گئے ہیں۔ اسی طرح سے باغی شیوسینا اور بی جے پی قیادت والی حکومت نے واحد مسلم وزیر عبدالستار شیخ کو محکمہ زراعت کی وزارت دی ہے، لیکن وزارت اقلیتی بہبود کے تعلق سے اب تک کوئی اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ New Ministers Get Portfolios In Maharashtra

شندے، جنہوں نے 9 اگست کو 18 وزراء کو شامل کرکے اپنی دو رکنی کابینہ میں توسیع کی تھی۔ انہوں نے دیگر محکموں کے علاوہ عوامی منصوبے اور ٹرانسپورٹ کے محکموں کو بھی اپنے پاس رکھا۔ وزیراعلی کے دفتر (سی ایم او) سے جاری کیے گئے کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بی جے پی کے وزیر رادھا کرشنا ویکھے پاٹل ریاست میں شیوسینا-بی جے پی کی نئی حکومت میں نئے وزیر محصول ہوں گے۔

بی جے پی کے وزیر سدھیر منگنٹیوار کو وزارت جنگلات کا قلمدان ملا، جسے وہ پہلے ہی سنبھال چکے تھے۔ سابق ریاستی بی جے پی صدر چندرکانت پاٹل اعلی اور تکنیکی تعلیم کے نئے وزیر کی ذمہ داری دی گئی ہے، اس کے ہمراہ پاٹل کو پارلیمانی امور کا بھی قلمدان دیا گیا ہے۔ دیپک کیسرکر اسکولی تعلیم کا قلمدان دیا گیا ہے، جب کہ عبدالستار شیخ کو زراعت کا قلمدان دیا گیا ہے۔ مہاراشٹر میں نئے وزراء کی حلف برداری اور ادھو ٹھاکرے کے استعفیٰ کے بعد شندے اور فڑنویس کی حلف برداری کے درمیان 40 دن کا عرصہ لگا تھا، قلمدان کی تقسیم کچھ اس طرح سے عمل میں آئی ہے۔

  • رادھا کرشنا ویکھے پاٹل: محصول اور دودھ ڈیری
  • سدھیر منگنتیوار: جنگلات، ثقافتی امور اور مچھلی پالن
  • چندرکانت پاٹل: اعلیٰ اور تکنیکی تعلیم، ٹیکسٹائل انڈسٹری اور پارلیمانی امور
  • ڈاکٹر وجے کمار گاؤت: قبائلی ترقی
  • گریش مہاجن: گاؤں کی ترقی اور پنچایتی راج، طبی تعلیم، کھیل اور نوجوانوں کی بہبود
  • گلاب راؤ پاٹل: پانی کی فراہمی اور محکمہ صفائی
  • دادا بھوسے: بندرگاہیں اور کان کنی
  • سنجے راٹھور: فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن
  • سریش کھڈے: کارکن
  • سندیپ بھومرے: روزگار کی گارنٹی اسکیم اور باغبانی
  • پروفیسر تانا جی ساونت: صحت عامہ اور خاندانی بہبود
  • رویندر چوان: پبلک ورکس (عوامی اداروں کو چھوڑ کر)، خوراک اور سول سپلائیز اور صارفین کا تحفظ
  • عبدالستار شیخ: زراعت
  • دیپک کیسرکر: اسکول کی تعلیم اور مراٹھی زبان
  • اتل سیو: تعاون، دیگر پسماندہ اور بہوجن بہبود
  • شمبھوراج دیسائی: اسٹیٹ ایکسائز
  • منگل پربھات لوڈھا: سیاحت، ہنر مندی اور کاروباری، خواتین اور بچوں کی ترقی

یہ بھی پڑھیں: Maharashtra Cabinet Expansion: مہاراشٹر کابینہ میں توسیع، اٹھارہ وزراء نے حلف لیا

یو این آئی

ممبئی: مہاراشٹر کابینہ میں توسیع کے چند دن بعد آج بروز اتوار وزراء کو محکمے تفویض کیے گئے، وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے وزارات شہری ترقی کی وزارت اپنے لئے تقویص کی ہے جبکہ ان کے نائب دیویندر فڑنویس کو وزراعت داخلہ کی ذمہ داری کے علاوہ مالیات، آبی وسائل، ہاؤسنگ اور بجلی کے محکمے بھی دیے گئے ہیں۔ اسی طرح سے باغی شیوسینا اور بی جے پی قیادت والی حکومت نے واحد مسلم وزیر عبدالستار شیخ کو محکمہ زراعت کی وزارت دی ہے، لیکن وزارت اقلیتی بہبود کے تعلق سے اب تک کوئی اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ New Ministers Get Portfolios In Maharashtra

شندے، جنہوں نے 9 اگست کو 18 وزراء کو شامل کرکے اپنی دو رکنی کابینہ میں توسیع کی تھی۔ انہوں نے دیگر محکموں کے علاوہ عوامی منصوبے اور ٹرانسپورٹ کے محکموں کو بھی اپنے پاس رکھا۔ وزیراعلی کے دفتر (سی ایم او) سے جاری کیے گئے کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بی جے پی کے وزیر رادھا کرشنا ویکھے پاٹل ریاست میں شیوسینا-بی جے پی کی نئی حکومت میں نئے وزیر محصول ہوں گے۔

بی جے پی کے وزیر سدھیر منگنٹیوار کو وزارت جنگلات کا قلمدان ملا، جسے وہ پہلے ہی سنبھال چکے تھے۔ سابق ریاستی بی جے پی صدر چندرکانت پاٹل اعلی اور تکنیکی تعلیم کے نئے وزیر کی ذمہ داری دی گئی ہے، اس کے ہمراہ پاٹل کو پارلیمانی امور کا بھی قلمدان دیا گیا ہے۔ دیپک کیسرکر اسکولی تعلیم کا قلمدان دیا گیا ہے، جب کہ عبدالستار شیخ کو زراعت کا قلمدان دیا گیا ہے۔ مہاراشٹر میں نئے وزراء کی حلف برداری اور ادھو ٹھاکرے کے استعفیٰ کے بعد شندے اور فڑنویس کی حلف برداری کے درمیان 40 دن کا عرصہ لگا تھا، قلمدان کی تقسیم کچھ اس طرح سے عمل میں آئی ہے۔

  • رادھا کرشنا ویکھے پاٹل: محصول اور دودھ ڈیری
  • سدھیر منگنتیوار: جنگلات، ثقافتی امور اور مچھلی پالن
  • چندرکانت پاٹل: اعلیٰ اور تکنیکی تعلیم، ٹیکسٹائل انڈسٹری اور پارلیمانی امور
  • ڈاکٹر وجے کمار گاؤت: قبائلی ترقی
  • گریش مہاجن: گاؤں کی ترقی اور پنچایتی راج، طبی تعلیم، کھیل اور نوجوانوں کی بہبود
  • گلاب راؤ پاٹل: پانی کی فراہمی اور محکمہ صفائی
  • دادا بھوسے: بندرگاہیں اور کان کنی
  • سنجے راٹھور: فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن
  • سریش کھڈے: کارکن
  • سندیپ بھومرے: روزگار کی گارنٹی اسکیم اور باغبانی
  • پروفیسر تانا جی ساونت: صحت عامہ اور خاندانی بہبود
  • رویندر چوان: پبلک ورکس (عوامی اداروں کو چھوڑ کر)، خوراک اور سول سپلائیز اور صارفین کا تحفظ
  • عبدالستار شیخ: زراعت
  • دیپک کیسرکر: اسکول کی تعلیم اور مراٹھی زبان
  • اتل سیو: تعاون، دیگر پسماندہ اور بہوجن بہبود
  • شمبھوراج دیسائی: اسٹیٹ ایکسائز
  • منگل پربھات لوڈھا: سیاحت، ہنر مندی اور کاروباری، خواتین اور بچوں کی ترقی

یہ بھی پڑھیں: Maharashtra Cabinet Expansion: مہاراشٹر کابینہ میں توسیع، اٹھارہ وزراء نے حلف لیا

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.