نئی دہلی/غازی آباد: ڈاسنا کے دیوی مندر کے مہنت یتی نرسنگھانند سرسوتی کو پولیس نے نماز جمعہ سے پہلے گھر میں نظر بند کر دیا ہے۔ ڈاسنا میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ یتی نرسنگھانند سرسوتی نے 17 جون کو نماز جمعہ کے بعد دہلی کی جامع مسجد جانے کا اعلان کیا تھا۔ اس متنازعہ اعلان کے بعد پولیس کی جانب سے انہیں نوٹس بھی بھیجا گیا تھا۔ Police placed yati narsinghanand saraswati under house arrest
پولیس نے یتی نرسنگھانند سرسوتی سے بھی جواب طلب کیا تھا اور کہا تھا کہ ایسی وارننگ یا اعلان ماحول کو خراب کر سکتا ہے۔ انتظامیہ نے یتی نرسنگھانند سرسوتی کو بھی طلب کیا تھا۔ لیکن اس کے باوجود پولیس اور انتظامیہ کے پاس ایسی معلومات تھیں کہ یتی نرسنگھانند سرسوتی جامع مسجد جا سکتے ہیں۔ ایک طرف پولس پوری طرح مستعد ہے تو دوسری طرف یتی نرسنگھانند سرسوتی کی وارننگ کو بھی سنجیدگی سے لیا گیا ہے۔ اس لیے انہیں گھر میں نظر بند کر دیا گیا ہے۔ مندر کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ پولیس حکام نے واضح طور پر کہا ہے کہ اگر یتی نرسنگھانند سرسوتی دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے زبردستی جانے کی کوشش کی تو انہیں گرفتار کیا جا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں:۔ SC lawyers write to CJI 'نسل کشی کی کھلی دھمکی': درجنوں وکلاء کا سی جی آئی کو خط
مہامنڈلیشور یتی نرسنگھانند سرسوتی کا کہنا ہے کہ انہیں حال ہی میں جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی ملی تھیں، جس کے بارے میں انہوں نے تھانے میں شکایت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ مذہب کی خدمت کے لیے ہتھیار اٹھائے ہیں اور اگر انھیں (یتی نرسنگھانند سرسوتی) کو کچھ ہوا تو اس کے بعد ان کے حامی دوبارہ ہتھیار اٹھا لیں گے۔ یقینی طور پر یتی نرسنگھانند سرسوتی کے مسلسل بیانات پولیس کے لیے ایک چیلنج اور تشویش دونوں پیدا کرتے ہیں۔ جمعہ کا دن پولیس کے لیے بھی ایک چیلنج ہے۔ کیونکہ یتی نرسنگھانند پہلے ہی ویڈیو جاری کر چکے ہیں اور کہا ہے کہ وہ جامع مسجد ضرور جائیں گے۔