نئی قومی تعلیمی پالیسی کے خلاف ملک بھر میں احتجاج جاری ہیں، اس تعلق سے یہ باتیں کہی جارہی ہیں کہ یہ غیر دستوری و غیر جمہوری ہے۔ اسی سلسلے میں آج طلبہ کی تنظیم کیمپس فرنٹ کرناٹک کی جانب سے ایک پرزور احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا، طلبہ کی ایک بڑی تعداد ریاستی اسمبلی کے گھیراؤ کے لیے آگے بڑھی۔
نئی قومی تعلیمی پالیسی سے متعلق کیمپس فرنٹ کے رہنماؤں نے کہا کہ 'اسے مرکزی حکومت کی جانب سے طلبہ پر تھوپا گیا ہے۔
کیونکہ نہ ہی پارلیمنٹ میں اس پر بحث ہوئی ہے اور نہ ہی کسی ریاستی حکومت سے اس مسئلے پر گفت و شنید ہوئی ہے۔
اس پالیسی کو غیر جمہوری طریقے سے پچھلے دروازے سے پاس کیا گیا ہے، طلبہ کا کہنا ہے کہ نئی قومی تعلیمی پالیسی کے الفاظ ضرور دلکش ہیں، لیکن اصل میں اس پالیسی سے نہ صرف پرائیویٹائزیشن کو بلکہ کارپورائٹیزیشن کو بھی فروغ ملے گا۔
مزید پڑھیں: باندہ: مختار انصاری ہسپتال میں داخل
اس پالیسی کے تحت صرف امیر ہی اعلیٰ تعلیم حاصل کرپائیں گے جب کہ غریب و متوسط طبقات اعلیٰ تعلیم سے محروم رہیں گے۔ احتجاج کرتے ہوئے ریاستی اسمبلی کی جانب بڑھتے طلبہ کو پولیس کی جانب سے روکا گیا اور ان پر لاٹھی چارج بھی کیا گیا۔ ایک بڑی تعداد میں طلبا کو حراست میں لیا گیا۔