نیویارک: فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے نیویارک شہر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے جاری 77ویں اجلاس میں کہا کہ بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی کا جنگ سے متعلق موقف صحیح تھا، مودی نے کہا تھا کہ یہ جنگ کا وقت نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ 'بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ یہ جنگ کا وقت نہیں ہے اور ان کی بات بالکل درست تھی۔ آپکو بتادیں کہ وزیراعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ یہ مغرب سے انتقام لینے یا مشرق کے خلاف مغرب کی مخالفت کا وقت نہیں ہے، بلکہ یہ وقت ہے کہ ہمارے خودمختار ممالک اجتماعی طور پر ہمارے سامنے آنے والے چیلنجز کا مقابلہ کریں۔ یہ بیان وزیراعظم مودی اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کے درمیان ہونے والی بات چیت کے تناظر میں آئی ہے، جہاں پی ایم مودی نے کہا کہ 'آج کا دور جنگ کا نہیں ہے اور میں نے اس بارے میں آپ سے فون پر بات کی ہے۔PM Narendra Modi was right, time is not for war
-
New York, USA | Indian PM Modi was right when he said that time is not for war, not for revenge against the west or for opposing the west against east. It is time for our sovereign equal states to cope together with challenges we face: French President Emmanuel Macron at #UNGA pic.twitter.com/HJBZJELhEF
— ANI (@ANI) September 20, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">New York, USA | Indian PM Modi was right when he said that time is not for war, not for revenge against the west or for opposing the west against east. It is time for our sovereign equal states to cope together with challenges we face: French President Emmanuel Macron at #UNGA pic.twitter.com/HJBZJELhEF
— ANI (@ANI) September 20, 2022New York, USA | Indian PM Modi was right when he said that time is not for war, not for revenge against the west or for opposing the west against east. It is time for our sovereign equal states to cope together with challenges we face: French President Emmanuel Macron at #UNGA pic.twitter.com/HJBZJELhEF
— ANI (@ANI) September 20, 2022
پی ایم مودی نے کہا کہ آج ہمیں یہ بات کرنے کا موقع ملے گا کہ ہم امن کی راہ پر کیسے آگے بڑھ سکتے ہیں۔ بھارت اور روس کئی دہائیوں سے ایک دوسرے کے ساتھ ہے۔ وزیر اعظم نے یہ بات ازبکستان کے شہر سمرقند میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے موقع پر دو طرفہ ملاقات کے دوران کہی۔ پی ایم مودی نے مزید کہاکہ 'ہم نے بھارت-روس کے باہمی تعلقات اور مختلف مسائل کے بارے میں کئی بار فون پر بات کی۔'
مزید پڑھیں:۔ مودی کی میکرون سے ملاقات، ہند-فرانس تعلقات مزید مضبوط ہوں گے
پی ایم مودی نے کہا کہ ہمیں خوراک، ایندھن کی حفاظت اور کھاد کے مسائل کو حل کرنے کے طریقے تلاش کرنے چاہئیں۔ میں روس اور یوکرین کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے یوکرین سے ہمارے طلباء کو نکالنے میں ہماری مدد کی۔ پی ایم مودی کو جواب دیتے ہوئے روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا کہ وہ یوکرین تنازع پر بھارت کے موقف سے واقف ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ یہ جلد از جلد ختم ہو جائے۔ انہوں نے کہاکہ 'میں یوکرین کے تنازع پر آپ کے موقف کے بارے میں جانتا ہوں۔ میں آپ کے خدشات کے بارے میں جانتا ہوں۔ ہم چاہتے ہیں کہ یہ سب جلد از جلد ختم ہو جائے، لیکن یوکرین کی قیادت مذاکراتی عمل میں حصہ لینے سے انکار کرتی ہے۔'' انہوں نے مزید کہا کہ وہ میدان جنگ میں اپنے مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں، جیسا کہ وہ کہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ روس اور بھارت کے درمیان تعلقات ایک مراعات یافتہ اسٹریٹجک شراکت داری کی نوعیت کے ہیں اور بہت تیزی سے ترقی کر رہے ہیں۔ "ہم بین الاقوامی فورمز میں فعال طور پر شامل ہیں۔ ہم بین الاقوامی مسائل پر بات کر رہے ہیں۔ بعض اوقات یہ مسائل ایسے ہوتے ہیں جو بہت اچھی خبر نہیں ہوتی۔