14 ستمبر کو وزیر اعظم نریندر مودی (pm modi) علی گڑھ آرہے ہیں اور یہاں پہنچنے کے بعد راجہ مہندر پرتاپ سنگھ یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھیں گے اور اس کے ساتھ دفاعی راہداری (Defense Corridor inauguration) کا افتتاح بھی کریں گے۔ وزیر اعظم کے اس دورے کو یوپی کی انتخابی سیاست سے بھی جوڑا جارہا ہے۔ دفاعی راہداری بھی وزیر اعظم کا ایک اہم منصوبہ ہے، جو نہ صرف علی گڑھ بلکہ اتر پردیش کے لیے بھی اہم ہے۔
یوگی حکومت اتر پردیش میں 5 سال مکمل کررہی ہے اور اسمبلی انتخابات کے لیے کچھ ہی وقت رہ گئے ہیں۔ ایسی صورت حال میں وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پورے یوپی میں سنگ بنیاد رکھنے اور افتتاح کے پروگرام میں مصروف ہیں۔
اتر پردیش میں 2022 میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں اور بھارتیہ جنتا پارٹی ہر ایک طبقے کو راغب کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
علی گڑھ اور آس پاس کے علاقوں میں سابق وزیر اعلیٰ کلیان سنگھ کی مضبوط پکڑ تھی، لیکن بی جے پی کلیان سنگھ کی موت کی وجہ سے ان کی کمی کو پورا کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہی ہے۔ کلیان سنگھ کے بارے میں لوگوں کی ہمدردی اور رام مندر کی تعمیر میں ان کا اہم کردار۔ بی جے پی 2022 کے اسمبلی انتخابات میں اس کا بھرپور فائدہ اٹھانا چاہتی ہے۔ علی گڑھ کا وہ علاقہ جہاں پروگرام منعقد کیا جارہا ہے۔ آس پاس کے علاقوں میں لودھی راجپوت اور جاٹ برادری کی اکثریت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: UP Polls 2022: 'منشور عوامی رائے کے مطابق تیار کیا جائے گا'
دوسری طرف مغربی یوپی میں جاٹ ووٹروں کی توجہ مبذول کروانے کے لیے یوگی حکومت نے جاٹ راجہ چودھری مہندر پرتاپ سنگھ یونیورسٹی (Jat Raja Chaudhary Mahendra Pratap Singh University) بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ انتظامیہ اور پولیس وزیر اعلیٰ کے پروگرام سے پہلے تیاریوں میں مصروف ہیں۔