نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے برطانیہ کے وزیر اعظم رشی سنک سے ٹیلی فون پر بات چیت کی اور برطانیہ میں بھارتی سفارتی اداروں پر علیحدگی پسندوں کے حملوں کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے پر زور دیا۔ سرکاری معلومات کے مطابق دونوں رہنماؤں نے بھارت برطانیہ روڈ میپ 2030 کے حصے کے طور پر کئی دو طرفہ امور پر پیش رفت کا جائزہ لیا۔ انہوں نے حالیہ اعلیٰ سطحی تبادلوں اور خاص طور پر تجارتی اور اقتصادی شعبوں میں بڑھتے ہوئے تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان باہمی فائدہ مند آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) کو جلد از جلد ختم کرنے کی ضرورت پر اتفاق کیا۔ پی ایم مودی نے برطانیہ میں بھارتی سفارتی اداروں کی سیکورٹی کا معاملہ اٹھایا اور بھارت مخالف عناصر کے خلاف برطانوی حکومت سے سخت کارروائی کی اپیل کی۔
برطانوی وزیر اعظم رشی سنک نے کہا کہ برطانوی حکومت بھارتی ہائی کمیشن پر حملے کو مکمل طور پر ناقابل قبول سمجھتی ہے اور بھارتی مشن اور اس کے اہلکاروں کی حفاظت کی یقین دہانی کراتی ہے۔ پی ایم مودی نے معاشی مجرموں کے برطانیہ میں پناہ لینے کا معاملہ بھی اٹھایا۔ انہوں نے ان مفروروں کی واپسی پر پیش رفت کی مانگ کی تاکہ وہ بھارتی عدالتی نظام کے سامنے پیش ہو سکیں۔ واضح رہے کہ خالصتان کے حامیوں نے حال ہی میں لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے احاطے میں توڑ پھوڑ کی تھی۔ اس کے بعد بھارت نے سخت اعتراض کیا اور کہا کہ یہ ناقابل قبول ہے۔ بھارت نے برطانوی حکومت پر ہائی کمیشن کی سیکورٹی کے حوالے سے بھی الزام عائد کیا۔
یہ بھی پڑھیں: Attacks On Indian Embassies امریکہ اور برطانیہ کو صرف یقین دہانی نہيں ٹھوس کارروائی کرنی چاہیے، حکومت ہند
یو این آئی