وزیراعظم نریندر مودی نے آج یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کی، اس دوران انھوں نے یوکرین میں جاری تنازعہ پر تبادلہ خیال کیا۔ اس دوران وزیر اعظم مودی نے زیلنسکی سے کہا کہ کسی بھی تنازع کا کوئی فوجی حل نہیں ہو سکتا۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ دشمنی ختم کر کے مذاکرات کی بنیاد پر سفارت کاری کا راستہ اختیار کریں۔ اس کے علاوہ پی ایم مودی نے کسی بھی امن کوششوں میں تعاون کرنے کے لیے ہندوستان کی تیاری سے آگاہ بھی کیا۔ PM Modi speaks to Zelenskyy
وزیر اعظم مودی نے زیلنسکی کے ساتھ بات چیت کے دوران اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان یوکرین سمیت تمام جوہری تنصیبات کی حفاظت کو اہمیت دیتا ہے۔ انہوں نے ایٹمی خطرے کی طرف بھی توجہ مبذول کروائی۔ یہ بھی کہا کہ اس کے صحت عامہ اور ماحولیات کے لیے دور رس اور تباہ کن نتائج ہو سکتے ہیں۔ پی ایم مودی نے اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قانون اور تمام ممالک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے احترام کی اہمیت کو بھی دہرایا۔
یہ بھی پڑھیں: Russia Ukraine War اب بھی کتنا خون بہنا ہوگا؟ پوپ فرانسس نے پوتن اور زیلنسکی سے فوری جنگ بندی کی اپیل کی
واضح رہے کہ یوکرین اور روس کے درمیان گزشتہ 7 ماہ سے جنگ جاری ہے۔ حال ہی میں یوکرین کے زاپورزہزیا جوہری پلانٹ کے سربراہ کو روسی فوجیوں نے اغوا کر لیا تھا۔ یوکرین کی جوہری کمپنی اینرگوٹم کے مطابق روسی فوجیوں نے مراشوف کی گاڑی کو روکا اور ان کی آنکھوں پر پٹی باندھ دی۔ پھر اسے نامعلوم مقام پر لے جایا گیا۔ کمپنی کے صدر پیٹرو کوٹن نے کہا کہ پلانٹ کے ڈائرکٹر کی حراست سے جوہری پاور پلانٹ خطرے میں پڑ جائے گا۔