ETV Bharat / bharat

PM Modi on INDIA دہشت گرد تنظیموں کے نام میں بھی انڈیا لگا تھا، پی ایم مودی کا اپوزیشن پر حملہ - بی جے پی کے پارلیمانی میٹنگ

پارلیمنٹ کے مانسون سیشن میں اپوزیشن جماعتوں کی جانب لگاتار تین دنوں سے منی پور پر وزیراعظم سے بیان دینے کا مطالبہ کیا جارہا ہے لیکن آج بی جے پی کے پارلیمانی اجلاس میں پی ایم مودی اپوزیشن کے انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس (انڈیا) کے نام پر ہی برس پڑے اور یہاں تک کہہ دیا کہ پاپولر فرنٹ آف انڈیا اور انڈین مجاہدین کے ناموں میں بھی انڈیا لگا تھا۔

pm modi slams oppn
پی ایم مودی
author img

By

Published : Jul 25, 2023, 3:53 PM IST

Updated : Jul 25, 2023, 4:04 PM IST

نئی دہلی: حکمراں جماعت بی جے پی کے پارلیمانی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم مودی نے اپوزیشن کے انڈین نیشنل ڈیولپمنٹ انکلوسیو الائنس یا انڈیا کے درمیان پاپولر فرنٹ آف انڈیا، انڈین مجاہدین اور ایسٹ انڈیا کمپنی کے ساتھ برابری پیدا کی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ دہشت گرد تنظیموں کے ناموں میں بھی انڈیا ہے۔ انہوں نے اپوزیشن کے انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس کو بے سِمت قرار دیا اور کہا کہ ایسی بے سمت اپوزیشن آج تک نہیں دیکھی گئی۔ واضح رہے کہ پارلیمنٹ کے مانسون سیشن میں اپوزیشن جماعتوں کی جانب لگاتار تین دنوں سے منی پور پر وزیراعظم سے بیان دینے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

بی جے پی کے پارلیمانی میٹنگ میں اپوزیشن جماعتوں کے ہنگامے سے نمٹنے کی حکمت عملی پر غور کیا گیا۔ اس کے علاوہ اس اجلاس میں پیش کیے جانے والے بلوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وہیں منی پور کے معاملے پر بھی بات ہوئی۔ میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے بی جے پی کے سینئر لیڈر روی شنکر پرساد نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے پارلیمانی پارٹی میٹنگ میں ممبران پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'انڈیا' نام کا بھی ایک عجیب اتفاق ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسٹ انڈیا کمپنی اور انڈین نیشنل کانگریس کو انگریزوں نے بنایا تھا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ انڈین مجاہدین کی بنیاد دہشت گردوں نے رکھی تھی اور پاپولر فرنٹ آف انڈیا جیسی تنظیموں کا بھی نام انڈیا ہے۔ دراصل 18 جولائی کو 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر حکمراں بی جے پی کے خلاف لڑنے کے لیے کرناٹک کے بنگلورو میں مرکزی اپوزیشن کانگریس سمیت کل 26 سیاسی جماعتوں نے اپنے اتحاد کا نام 'انڈیا' کا اعلان کیا تھا۔

  • Call us whatever you want, Mr. Modi.

    We are INDIA.

    We will help heal Manipur and wipe the tears of every woman and child. We will bring back love and peace for all her people.

    We will rebuild the idea of India in Manipur.

    — Rahul Gandhi (@RahulGandhi) July 25, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

انڈیا نام پر وزیراعظم نریندر مودی کے تبصرے کا جواب دیتے ہوئے، کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ٹویٹ کیا کہ 'مسٹر مودی، آپ جو چاہیں ہمیں کہیں۔ ہم 'انڈیا' ہیں۔ ہم منی پور کو ٹھیک کرنے میں مدد کریں گے اور ہم وہاں کے ہر عورت اور بچے کے آنسو پونچھیں گے۔ ہم وہاں کے تمام لوگوں کے لیے محبت اور امن واپس لائیں گے۔ ہم منی پور میں بھارت کے آئیڈیا کو دوبارہ زندہ کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں:

اس دوران کانگریس کے رکن پارلیمنٹ منیش تیواری نے سوال کیا کہ منی پور معاملے پر وزیر اعظم خاموش کیوں ہیں۔ وزیراعظم کو ایوان کے سامنے آنے اور بیان دینے سے کون سی چیز روک رہی ہے؟‘‘ راجیہ سبھا سے اے اے پی ایم پی سنجے سنگھ کی معطلی پر بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ اختلاف رائے ہر رکن پارلیمنٹ کا جائز حق ہے۔ اختلاف رائے ہر پارلیمنٹرین اور ہر شہری کا جائز حق ہے۔ اختلاف ہی ملک کو زندہ رکھتا ہے۔

نئی دہلی: حکمراں جماعت بی جے پی کے پارلیمانی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم مودی نے اپوزیشن کے انڈین نیشنل ڈیولپمنٹ انکلوسیو الائنس یا انڈیا کے درمیان پاپولر فرنٹ آف انڈیا، انڈین مجاہدین اور ایسٹ انڈیا کمپنی کے ساتھ برابری پیدا کی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ دہشت گرد تنظیموں کے ناموں میں بھی انڈیا ہے۔ انہوں نے اپوزیشن کے انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس کو بے سِمت قرار دیا اور کہا کہ ایسی بے سمت اپوزیشن آج تک نہیں دیکھی گئی۔ واضح رہے کہ پارلیمنٹ کے مانسون سیشن میں اپوزیشن جماعتوں کی جانب لگاتار تین دنوں سے منی پور پر وزیراعظم سے بیان دینے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

بی جے پی کے پارلیمانی میٹنگ میں اپوزیشن جماعتوں کے ہنگامے سے نمٹنے کی حکمت عملی پر غور کیا گیا۔ اس کے علاوہ اس اجلاس میں پیش کیے جانے والے بلوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وہیں منی پور کے معاملے پر بھی بات ہوئی۔ میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے بی جے پی کے سینئر لیڈر روی شنکر پرساد نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے پارلیمانی پارٹی میٹنگ میں ممبران پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'انڈیا' نام کا بھی ایک عجیب اتفاق ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسٹ انڈیا کمپنی اور انڈین نیشنل کانگریس کو انگریزوں نے بنایا تھا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ انڈین مجاہدین کی بنیاد دہشت گردوں نے رکھی تھی اور پاپولر فرنٹ آف انڈیا جیسی تنظیموں کا بھی نام انڈیا ہے۔ دراصل 18 جولائی کو 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر حکمراں بی جے پی کے خلاف لڑنے کے لیے کرناٹک کے بنگلورو میں مرکزی اپوزیشن کانگریس سمیت کل 26 سیاسی جماعتوں نے اپنے اتحاد کا نام 'انڈیا' کا اعلان کیا تھا۔

  • Call us whatever you want, Mr. Modi.

    We are INDIA.

    We will help heal Manipur and wipe the tears of every woman and child. We will bring back love and peace for all her people.

    We will rebuild the idea of India in Manipur.

    — Rahul Gandhi (@RahulGandhi) July 25, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

انڈیا نام پر وزیراعظم نریندر مودی کے تبصرے کا جواب دیتے ہوئے، کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ٹویٹ کیا کہ 'مسٹر مودی، آپ جو چاہیں ہمیں کہیں۔ ہم 'انڈیا' ہیں۔ ہم منی پور کو ٹھیک کرنے میں مدد کریں گے اور ہم وہاں کے ہر عورت اور بچے کے آنسو پونچھیں گے۔ ہم وہاں کے تمام لوگوں کے لیے محبت اور امن واپس لائیں گے۔ ہم منی پور میں بھارت کے آئیڈیا کو دوبارہ زندہ کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں:

اس دوران کانگریس کے رکن پارلیمنٹ منیش تیواری نے سوال کیا کہ منی پور معاملے پر وزیر اعظم خاموش کیوں ہیں۔ وزیراعظم کو ایوان کے سامنے آنے اور بیان دینے سے کون سی چیز روک رہی ہے؟‘‘ راجیہ سبھا سے اے اے پی ایم پی سنجے سنگھ کی معطلی پر بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ اختلاف رائے ہر رکن پارلیمنٹ کا جائز حق ہے۔ اختلاف رائے ہر پارلیمنٹرین اور ہر شہری کا جائز حق ہے۔ اختلاف ہی ملک کو زندہ رکھتا ہے۔

Last Updated : Jul 25, 2023, 4:04 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.