ETV Bharat / bharat

Modi in Lok Sabha: لوک سبھا میں نریندر مودی کی تقریر

وزیراعظم نریندر مودی Prime Minister Narendra Modi نے لوک سبھا میں صدر جمہوریہ کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث کا جواب دیا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے اپنی حکومت کے مختلف کاموں کو گِنوایا۔ انہوں نے اپنی تقریر میں حزب اختلاف خصوصاً کانگریس پر تنقید کی۔

لوک سبھا میں نریندر مودی کی تقریر
لوک سبھا میں نریندر مودی کی تقریر
author img

By

Published : Feb 7, 2022, 6:32 PM IST

Updated : Feb 7, 2022, 7:25 PM IST

وزیراعظم نریندر مودی نے لوک سبھا Modi in Lok Sabha میں صدر جمہوریہ کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث کا جواب دیتے ہوئے ارکان پارلیمنٹ کا شکریہ ادا کیا۔

اپنے خطاب کے آغاز میں وزیراعظم مودی نے لتا منگیشکر کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ اتنے عرصے تک لتا منگیشکر کی آواز نے ملک کو جذبات سے بھر دیا۔ Lata Mangeshkar Demise انہوں نے 36 زبانوں میں گیت گائے ہیں جو کہ قوم کے اتحاد کے لیے ایک متاثر کن مثال بھی ہے۔ وزیر اعظم نے لتا منگیشکر کو خراج عقیدت پیش کیا۔

بشکریہ ٹویٹر
بشکریہ ٹویٹر

پی ایم مودی نے کہا کہ کورونا کے دور کے بعد دنیا ایک نئے نظام کی طرف بڑھی ہے اور بھارت کو اس معاملے میں قیادت کے معاملے میں پیچھے نہیں رہنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو اس موقع کو ضائع نہیں کرنا چاہئے۔

انہوںنریندر مودی نے پردھان منتری آواس یوجنا Pradhan Mantri Awas Yojna سے لے کر سوچھ بھارت ابھیان تک کے معاملوں پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ غریب کا گھر چولہے کے دھویں سے آزاد ہو تو اچھی بات ہے۔ آج غریبوں کا بینک میں کھاتہ ہے اور سرکاری اسکیموں کی رقم براہ راست اس کے کھاتے میں پہنچتی ہے۔

بشکریہ ٹویٹر
بشکریہ ٹویٹر

وزیراعظم نریندر مودی نے کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'اگر آپ عوام میں رہتے ہیں تو یہ چیزیں ضرور نظر آتی لیکن بدقسمتی سے بہت سے لوگوں کی سوئی 2014 پر اٹکی ہوئی ہے۔

مودی نے کانگریس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 'ملک کے لوگوں نے آپ کو پہچان لیا ہے۔

پی ایم مودی نے تریپورہ اور اُڑیسہ کے سمیت کئی ریاستوں میں کانگریس کی پچھلی حکومتوں کی یاد دلائی۔ انہوں نے کہا کہ اتنی شکست کے بعد بھی کانگریس کی 'انا' نہیں جاتی۔ ملک کے عوام انہیں قبول نہیں کر رہی ہے۔ مودی نے کہا 'سوال انتخابی نتائج کا نہیں نیت کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جواب دینا ہماری مجبوری ہے۔

وزیراعظم نریندر مودی نے شاعرانہ انداز میں بھی کانگریس پر طنز کیا۔

وہ جب دن کو رات کہیں تو فوراً مان جاؤ

نہیں مانوگے تو وہ دن میں نقاب اوڑھ لیں گے

ضرورت ہوئی تو حقیقت کو تھوڑا بہت مروڑ لیں گے

وہ مغرور ہیں خود کی سمجھ پر بے انتہا

انہیں آئینہ مت دکھاؤ، وہ بھی آئینہ بھی توڑ دیں گے

پی ایم مودی نے کہا کہ 'تنقید ایک متحرک جمہوریت کا زیور ہے لیکن غیر ضروری رخنہ اندازی جمہوریت کی توہین ہے۔ انہوں نے کہا کہ سنسکار فطری طور پر جمہوریت کے لیے پرعزم ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ دو سال سے پوری دنیا کورونا کی وبا سے لڑ رہی ہے لیکن اس وقت کو سیاست کے لیے استعمال کیا گیا۔

انہوں نے ویکسینیشن کے اعداد و شمار بھی بتائے اور یہ بھی کہا کہ میڈ ان انڈیا ویکسین سب سے زیادہ کارآمد ہے۔

کانگریس پر سیدھا حملہ کرتے ہوئے نریندر مودی نے کہا کہ کورونا کے دور میں کانگریس نے حد کر دی۔ پہلی لہر کے دوران جب ملک لاک ڈاؤن کی پیروی کر رہا تھا، جب عالمی ادارہ صحت دنیا کو جہاں ہے وہاں رہنے کا مشورہ دے رہا تھا۔ تب کانگریس کے لوگوں نے ممبئی کے ریلوے اسٹیشن پر کھڑے ہو کر لوگوں کو مفت ٹکٹ دیئے اور لوگوں کو ریاست سے جانے کی ترغیب دی گئی تاکہ مہاراشٹر کا بوجھ کم ہو جائے۔

واضح رہے کہ نریندر مودی کل یعنی 8 فروری کو راجیہ سبھا میں صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک کے دوران ہونے والی بحث کا جواب دے سکتے ہیں۔

کورونا بحران میں بھی مقدس کام کرنے سے محروم

پی ایم مودی نے کہا کہ کانگریس نے افراتفری کا ماحول بنایا اور کارکنان کو پریشانی میں ڈال دیا۔ مہاراشٹر اور دہلی کی حکومتوں نے لوگوں کو ان کے گھر واپس بھیج دیا جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ یوپی، اتراکھنڈ اور بہار میں جہاں کورونا کیسز نہ کے برابر تھے وہاں بھی کورونا کیسز بڑھ گئے۔

وزیراعظم نے الزام لگایا کہ اتنے بڑے بحران میں بھی وہ مقدس کام کرنے سے محروم رہے۔ بہت سے لوگ انتظار کر رہے تھے کہ کورونا مودی کی شبیہہ کو اپنی لپیٹ میں لے لے گا۔ دوسروں کو نیچا دکھانے کے لیے وہ مہاتما گاندھی کا نام لیتے ہیں۔ جب مودی لوکل فار ووکل کہتے ہیں تب آپ اسے چھوڑ دیتے ہیں۔ آپ مہاتما گاندھی کے سودیشی کے خواب کو پورا ہوتے نہیں دیکھنا چاہتے۔

کانگریس نے سو سال تک اقتدار میں نہ آنے کا ارادہ کر لیا ہے: نریندر مودی

پی ایم مودی نے کہا کہ 'کون ایسا بھارتی شخص ہوگا جسے کورونا پر فخر نہ ہو۔ کانگریس نے یوگا کی مخالفت کی، مذاق بنایا۔ فٹ انڈیا کی بھی مخالفت کی۔ ہم سب مل کر نوجوانوں سے فٹ انڈیا کے لیے کہتے ہیں۔ کانگریس کو کیا ہوگیا ہے، مجھے سمجھ نہیں آتا۔ کانگریس کے طرز عمل سے ملک حیران ہے۔ بہت سی ریاستوں کے عوام کانگریس قبول نہیں کر رہی ہیں ان کے پروگراموں سے لگتا ہے کہ کانگریس نے سو سال تک اقتدار میں نہ آنے کا ذہن بنا لیا ہے۔ اگر آپ نے اپنا ارادہ کر لیا ہے تو ہم نے بھی تیاری کر لی ہے۔

آج بھارت کی معیشت ایک مثال ہے: مودی

پی ایم مودی نے مزید کہا کہ ایوام اس بات کا گواہ ہے کہ کورونا سے پیدا ہونے والے حالات سے نمٹنے کے لیے جو بھی تیاری کی گئی تھی اس کے بارے میں کیا نہیں کہا گیا۔ دنیا کی بڑی بڑی کانفرنسوں میں کیا نہیں کہا گیا تاکہ بھارت کی بدنامی ہو۔ آج دنیا کے تمام ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ بھارت نے کورونا کے دور میں اپنی معیشت کو جس راستے پر آگے بڑھایا ہے اس سے بھارت کی معیشت ایک مثال ہے۔ بھارت آج دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت ہے۔

نریندر مودی نے کہا کہ 'کسانوں نے ریکارڈ پیداوار کی ہے اور حکومت نے ریکارڈ خریداری کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کسی کو بھوکا نہیں مرنے دیا۔ آج بھی 80 کروڑ لوگوں کو مفت راشن فراہم کیا جا رہا ہے۔ آج برآمدات ایک نئی بلندی پر ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آج ملک دفاعی برآمدات میں بھی اپنی شناخت بنا رہا ہے۔ یہ آتم نربھر بھارت کا ہی کمال ہے۔

19 ویں صدی کی ذہنیت 21 ویں صدی کی امنگوں کو پورا نہیں کر سکتی: مودی

پی ایم مودی نے کہا کہ آج ملک میں ایف ڈی آئی میں اضافہ ہوا ہے۔ آج بھارت دنیا کے پانچ سب سے بڑے قابل تجدید توانائی والے ممالک میں شامل ہے۔ ہم نے اصولوں اور طریقہ کار کو آسان بنایا۔ آتم نربھر بھارت کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کی پوری طاقت سے کوشش کی۔ آتم نربھر بھارت کانگریس کو تکلیف دے رہا ہے۔ ملک نے یہ تمام کامیابیاں ایسے وقت میں حاصل کی ہیں جب سپلائی چین مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے۔ دنیا میں سپلائی چین کی وجہ سے دنیا میں کھاد کے بحران کی صورتحال ہے۔ بھارت نے سارا بوجھ اپنے کندھوں پر اٹھا لیا ہے اور کھاد کی فراہمی جاری رکھی ہوئی ہے۔ کورونا بحران کے دوران چھوٹے کسانوں کو بحران سے نکالنے کی کوشش کی گئی ہے۔ جو لوگ چار نسلوں سے محلوں میں بیٹھے ہیں وہ چھوٹے کسانوں کے مسائل کو سمجھنے سے قاصر ہیں۔

کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے نریندر مودی نے کہا کہ آپ چھوٹے کسانوں سے اتنی نفرت کیوں کرتے ہیں؟ چھوٹا کسان مضبوط ہوگا تو دیہی معیشت مضبوط ہوگی۔ 75 سال گزرنے کے بعد بھی کچھ لوگ سینکڑوں سال کی غلامی کی ذہنیت نہیں بدل سکے جو کسی بھی ملک کی ترقی میں رکاوٹ بنتی ہے۔ آج بھی ایک طبقہ 19 ویں صدی کی ذہنیت میں اٹکا ہوا ہے۔ وہ اکیسویں صدی کی امنگوں کو پورا نہیں کر سکتے۔ پی ایم نے سریو نہر اور ارجن ڈیم جیسے کئی سالوں سے زیر التواء پروجیکٹوں کا ذکر کیا۔

ہماری توجہ ایم ایس ایم ای پر ہے: مودی

پی ایم مودی نے سریو نہر، یوپی کے ارجن ڈیم پروجیکٹ، چار دھام کو اتراکھنڈ میں ہر موسم کی سڑکوں سے جوڑنے، گورکھپور فرٹیلائزر فیکٹری سمیت کئی پروجیکٹوں کا ذکر کرتے ہوئے اپوزیشن پر طنز کیا۔

انہوں نے کہا کہ آپ کے لیے فائل سب کچھ ہے لیکن ہمارے لیے 130 کروڑ لوگ اپنی زندگیاں بدلنا اہم ہے۔ انہوں نے پردھان منتری گتی شکتی یوجنا کا بھی ذکر کیا اور کنیکٹیویٹی پر زور دیا۔ مودی نے کہا کہ آزادی کے بعد دیہی سڑکیں، قومی شاہراہیں، ہوائی اڈے سب سے تیز رفتاری سے بن رہے ہیں تو انہی پانچ سالوں میں بنائے گئے ہیں۔ بے مثال سرمایہ کاری بھی ہو رہی ہے اور ترقی اسی سے ہونی ہے۔ معیشت جتنی ترقی کرے گی روزگار کے مواقع بھی اتنے ہی بڑھیں گے۔ ہر شعبے میں پیداوار بڑھ رہی ہے۔ ہماری بڑی توجہ ایم ایس ایم ای پر ہے۔

بھارت گلوبل ویلیو چین کا حصہ بن رہا ہے: مودی

پی ایم مودی نے کہا کہ صنعت کاروں کے لیے نئے شعبے کھولے گئے ہیں۔ ان کے لیے بہتر ماحول پیدا کرنے کے لیے ٹیکس کا آسان نظام متعارف کرایا گیا ہے۔ آج ملک پرانے تصور سے باہر نکل رہا ہے۔ یہ سوچ بن گئی ہے کہ آپ کو حکومت پر انحصار کرنا پڑے گا۔2014 سے پہلے ملک میں صرف 500 اسٹارٹ اپ تھے جبکہ گزشتہ سات سالوں میں 60 ہزار اسٹارٹ اپ کام کر رہے ہیں۔

وزیراعظم نریندر مودی نے لوک سبھا Modi in Lok Sabha میں صدر جمہوریہ کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث کا جواب دیتے ہوئے ارکان پارلیمنٹ کا شکریہ ادا کیا۔

اپنے خطاب کے آغاز میں وزیراعظم مودی نے لتا منگیشکر کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ اتنے عرصے تک لتا منگیشکر کی آواز نے ملک کو جذبات سے بھر دیا۔ Lata Mangeshkar Demise انہوں نے 36 زبانوں میں گیت گائے ہیں جو کہ قوم کے اتحاد کے لیے ایک متاثر کن مثال بھی ہے۔ وزیر اعظم نے لتا منگیشکر کو خراج عقیدت پیش کیا۔

بشکریہ ٹویٹر
بشکریہ ٹویٹر

پی ایم مودی نے کہا کہ کورونا کے دور کے بعد دنیا ایک نئے نظام کی طرف بڑھی ہے اور بھارت کو اس معاملے میں قیادت کے معاملے میں پیچھے نہیں رہنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو اس موقع کو ضائع نہیں کرنا چاہئے۔

انہوںنریندر مودی نے پردھان منتری آواس یوجنا Pradhan Mantri Awas Yojna سے لے کر سوچھ بھارت ابھیان تک کے معاملوں پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ غریب کا گھر چولہے کے دھویں سے آزاد ہو تو اچھی بات ہے۔ آج غریبوں کا بینک میں کھاتہ ہے اور سرکاری اسکیموں کی رقم براہ راست اس کے کھاتے میں پہنچتی ہے۔

بشکریہ ٹویٹر
بشکریہ ٹویٹر

وزیراعظم نریندر مودی نے کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'اگر آپ عوام میں رہتے ہیں تو یہ چیزیں ضرور نظر آتی لیکن بدقسمتی سے بہت سے لوگوں کی سوئی 2014 پر اٹکی ہوئی ہے۔

مودی نے کانگریس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 'ملک کے لوگوں نے آپ کو پہچان لیا ہے۔

پی ایم مودی نے تریپورہ اور اُڑیسہ کے سمیت کئی ریاستوں میں کانگریس کی پچھلی حکومتوں کی یاد دلائی۔ انہوں نے کہا کہ اتنی شکست کے بعد بھی کانگریس کی 'انا' نہیں جاتی۔ ملک کے عوام انہیں قبول نہیں کر رہی ہے۔ مودی نے کہا 'سوال انتخابی نتائج کا نہیں نیت کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جواب دینا ہماری مجبوری ہے۔

وزیراعظم نریندر مودی نے شاعرانہ انداز میں بھی کانگریس پر طنز کیا۔

وہ جب دن کو رات کہیں تو فوراً مان جاؤ

نہیں مانوگے تو وہ دن میں نقاب اوڑھ لیں گے

ضرورت ہوئی تو حقیقت کو تھوڑا بہت مروڑ لیں گے

وہ مغرور ہیں خود کی سمجھ پر بے انتہا

انہیں آئینہ مت دکھاؤ، وہ بھی آئینہ بھی توڑ دیں گے

پی ایم مودی نے کہا کہ 'تنقید ایک متحرک جمہوریت کا زیور ہے لیکن غیر ضروری رخنہ اندازی جمہوریت کی توہین ہے۔ انہوں نے کہا کہ سنسکار فطری طور پر جمہوریت کے لیے پرعزم ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ دو سال سے پوری دنیا کورونا کی وبا سے لڑ رہی ہے لیکن اس وقت کو سیاست کے لیے استعمال کیا گیا۔

انہوں نے ویکسینیشن کے اعداد و شمار بھی بتائے اور یہ بھی کہا کہ میڈ ان انڈیا ویکسین سب سے زیادہ کارآمد ہے۔

کانگریس پر سیدھا حملہ کرتے ہوئے نریندر مودی نے کہا کہ کورونا کے دور میں کانگریس نے حد کر دی۔ پہلی لہر کے دوران جب ملک لاک ڈاؤن کی پیروی کر رہا تھا، جب عالمی ادارہ صحت دنیا کو جہاں ہے وہاں رہنے کا مشورہ دے رہا تھا۔ تب کانگریس کے لوگوں نے ممبئی کے ریلوے اسٹیشن پر کھڑے ہو کر لوگوں کو مفت ٹکٹ دیئے اور لوگوں کو ریاست سے جانے کی ترغیب دی گئی تاکہ مہاراشٹر کا بوجھ کم ہو جائے۔

واضح رہے کہ نریندر مودی کل یعنی 8 فروری کو راجیہ سبھا میں صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک کے دوران ہونے والی بحث کا جواب دے سکتے ہیں۔

کورونا بحران میں بھی مقدس کام کرنے سے محروم

پی ایم مودی نے کہا کہ کانگریس نے افراتفری کا ماحول بنایا اور کارکنان کو پریشانی میں ڈال دیا۔ مہاراشٹر اور دہلی کی حکومتوں نے لوگوں کو ان کے گھر واپس بھیج دیا جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ یوپی، اتراکھنڈ اور بہار میں جہاں کورونا کیسز نہ کے برابر تھے وہاں بھی کورونا کیسز بڑھ گئے۔

وزیراعظم نے الزام لگایا کہ اتنے بڑے بحران میں بھی وہ مقدس کام کرنے سے محروم رہے۔ بہت سے لوگ انتظار کر رہے تھے کہ کورونا مودی کی شبیہہ کو اپنی لپیٹ میں لے لے گا۔ دوسروں کو نیچا دکھانے کے لیے وہ مہاتما گاندھی کا نام لیتے ہیں۔ جب مودی لوکل فار ووکل کہتے ہیں تب آپ اسے چھوڑ دیتے ہیں۔ آپ مہاتما گاندھی کے سودیشی کے خواب کو پورا ہوتے نہیں دیکھنا چاہتے۔

کانگریس نے سو سال تک اقتدار میں نہ آنے کا ارادہ کر لیا ہے: نریندر مودی

پی ایم مودی نے کہا کہ 'کون ایسا بھارتی شخص ہوگا جسے کورونا پر فخر نہ ہو۔ کانگریس نے یوگا کی مخالفت کی، مذاق بنایا۔ فٹ انڈیا کی بھی مخالفت کی۔ ہم سب مل کر نوجوانوں سے فٹ انڈیا کے لیے کہتے ہیں۔ کانگریس کو کیا ہوگیا ہے، مجھے سمجھ نہیں آتا۔ کانگریس کے طرز عمل سے ملک حیران ہے۔ بہت سی ریاستوں کے عوام کانگریس قبول نہیں کر رہی ہیں ان کے پروگراموں سے لگتا ہے کہ کانگریس نے سو سال تک اقتدار میں نہ آنے کا ذہن بنا لیا ہے۔ اگر آپ نے اپنا ارادہ کر لیا ہے تو ہم نے بھی تیاری کر لی ہے۔

آج بھارت کی معیشت ایک مثال ہے: مودی

پی ایم مودی نے مزید کہا کہ ایوام اس بات کا گواہ ہے کہ کورونا سے پیدا ہونے والے حالات سے نمٹنے کے لیے جو بھی تیاری کی گئی تھی اس کے بارے میں کیا نہیں کہا گیا۔ دنیا کی بڑی بڑی کانفرنسوں میں کیا نہیں کہا گیا تاکہ بھارت کی بدنامی ہو۔ آج دنیا کے تمام ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ بھارت نے کورونا کے دور میں اپنی معیشت کو جس راستے پر آگے بڑھایا ہے اس سے بھارت کی معیشت ایک مثال ہے۔ بھارت آج دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت ہے۔

نریندر مودی نے کہا کہ 'کسانوں نے ریکارڈ پیداوار کی ہے اور حکومت نے ریکارڈ خریداری کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کسی کو بھوکا نہیں مرنے دیا۔ آج بھی 80 کروڑ لوگوں کو مفت راشن فراہم کیا جا رہا ہے۔ آج برآمدات ایک نئی بلندی پر ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آج ملک دفاعی برآمدات میں بھی اپنی شناخت بنا رہا ہے۔ یہ آتم نربھر بھارت کا ہی کمال ہے۔

19 ویں صدی کی ذہنیت 21 ویں صدی کی امنگوں کو پورا نہیں کر سکتی: مودی

پی ایم مودی نے کہا کہ آج ملک میں ایف ڈی آئی میں اضافہ ہوا ہے۔ آج بھارت دنیا کے پانچ سب سے بڑے قابل تجدید توانائی والے ممالک میں شامل ہے۔ ہم نے اصولوں اور طریقہ کار کو آسان بنایا۔ آتم نربھر بھارت کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کی پوری طاقت سے کوشش کی۔ آتم نربھر بھارت کانگریس کو تکلیف دے رہا ہے۔ ملک نے یہ تمام کامیابیاں ایسے وقت میں حاصل کی ہیں جب سپلائی چین مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے۔ دنیا میں سپلائی چین کی وجہ سے دنیا میں کھاد کے بحران کی صورتحال ہے۔ بھارت نے سارا بوجھ اپنے کندھوں پر اٹھا لیا ہے اور کھاد کی فراہمی جاری رکھی ہوئی ہے۔ کورونا بحران کے دوران چھوٹے کسانوں کو بحران سے نکالنے کی کوشش کی گئی ہے۔ جو لوگ چار نسلوں سے محلوں میں بیٹھے ہیں وہ چھوٹے کسانوں کے مسائل کو سمجھنے سے قاصر ہیں۔

کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے نریندر مودی نے کہا کہ آپ چھوٹے کسانوں سے اتنی نفرت کیوں کرتے ہیں؟ چھوٹا کسان مضبوط ہوگا تو دیہی معیشت مضبوط ہوگی۔ 75 سال گزرنے کے بعد بھی کچھ لوگ سینکڑوں سال کی غلامی کی ذہنیت نہیں بدل سکے جو کسی بھی ملک کی ترقی میں رکاوٹ بنتی ہے۔ آج بھی ایک طبقہ 19 ویں صدی کی ذہنیت میں اٹکا ہوا ہے۔ وہ اکیسویں صدی کی امنگوں کو پورا نہیں کر سکتے۔ پی ایم نے سریو نہر اور ارجن ڈیم جیسے کئی سالوں سے زیر التواء پروجیکٹوں کا ذکر کیا۔

ہماری توجہ ایم ایس ایم ای پر ہے: مودی

پی ایم مودی نے سریو نہر، یوپی کے ارجن ڈیم پروجیکٹ، چار دھام کو اتراکھنڈ میں ہر موسم کی سڑکوں سے جوڑنے، گورکھپور فرٹیلائزر فیکٹری سمیت کئی پروجیکٹوں کا ذکر کرتے ہوئے اپوزیشن پر طنز کیا۔

انہوں نے کہا کہ آپ کے لیے فائل سب کچھ ہے لیکن ہمارے لیے 130 کروڑ لوگ اپنی زندگیاں بدلنا اہم ہے۔ انہوں نے پردھان منتری گتی شکتی یوجنا کا بھی ذکر کیا اور کنیکٹیویٹی پر زور دیا۔ مودی نے کہا کہ آزادی کے بعد دیہی سڑکیں، قومی شاہراہیں، ہوائی اڈے سب سے تیز رفتاری سے بن رہے ہیں تو انہی پانچ سالوں میں بنائے گئے ہیں۔ بے مثال سرمایہ کاری بھی ہو رہی ہے اور ترقی اسی سے ہونی ہے۔ معیشت جتنی ترقی کرے گی روزگار کے مواقع بھی اتنے ہی بڑھیں گے۔ ہر شعبے میں پیداوار بڑھ رہی ہے۔ ہماری بڑی توجہ ایم ایس ایم ای پر ہے۔

بھارت گلوبل ویلیو چین کا حصہ بن رہا ہے: مودی

پی ایم مودی نے کہا کہ صنعت کاروں کے لیے نئے شعبے کھولے گئے ہیں۔ ان کے لیے بہتر ماحول پیدا کرنے کے لیے ٹیکس کا آسان نظام متعارف کرایا گیا ہے۔ آج ملک پرانے تصور سے باہر نکل رہا ہے۔ یہ سوچ بن گئی ہے کہ آپ کو حکومت پر انحصار کرنا پڑے گا۔2014 سے پہلے ملک میں صرف 500 اسٹارٹ اپ تھے جبکہ گزشتہ سات سالوں میں 60 ہزار اسٹارٹ اپ کام کر رہے ہیں۔

Last Updated : Feb 7, 2022, 7:25 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.