نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کو منعقدہ ایک پروگرام میں 'ای کورٹ' پروجیکٹ کے تحت ورچوئل جسٹس کلاک، 'جسٹس آئی ایس' موبائل ایپ 2.0، ڈیجیٹل کورٹ اور ایس3ڈبلیواے ایس لانچ کیا۔ یہ منصوبہ عدالتوں کے آئی سی ٹی کے ذریعے قانونی چارہ جوئی، وکلاء اور عدلیہ کو خدمات فراہم کرنے کی کوشش ہے۔PM Modi Launches E court Project
ورچوئل جسٹس کلاک عدالتی سطح پر انصاف کی فراہمی کے نظام کے اہم اعدادوشمار کو عدالتی سطح پر دن/ہفتہ/ماہ کی بنیاد پر نمٹائے گئے اور زیر التوا مقدمات کی تفصیلات کے ساتھ پیش کرنے کا ایک اقدام ہے۔ یہ ایک کوشش ہے کہ عدالتوں کے نمٹائے گئے مقدمات کی صورتحال عوام کے ساتھ شیئر کرکے عدالتوں کے کام کو جوابدہ اور شفاف بنایا جائے۔ عوام ڈسٹرکٹ کورٹ کی ویب سائٹ پر کسی بھی عدالتی اسٹیبلشمنٹ کی ورچوئل جسٹس کلاک تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔
اسی طرح 'جسٹ آئی ایس' موبائل ایپ 2.0 جوڈیشل افسران کے لیے موثر عدالت اور کیس کے انتظام کے لیے دستیاب ایک ٹول ہے، جو نہ صرف ان کی عدالت بلکہ ان کے ماتحت کام کرنے والے انفرادی ججوں کے زیر التواء اور نمٹانے کی نگرانی فراہم کرتا ہے۔ ایپ کو ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے ججوں کے لیے بھی دستیاب کرایا گیا ہے، جو اب اپنے دائرہ اختیار میں تمام ریاستوں اور اضلاع کے زیر التواء اور نمٹانے کی نگرانی کر سکتے ہیں۔ 'ڈیجیٹل کورٹس' جج کو ڈیجیٹل شکل میں عدالتی تفصیلات فراہم کرنے کا ایک اقدام ہے تاکہ پیپر لیس عدالتوں میں منتقلی کو ممکن بنایا جا سکے۔
’ایس3ڈبلیواے ایس‘ ویب سائٹس ضلعی عدلیہ سے متعلق مخصوص معلومات اور خدمات کو شائع کرنے کے لیے ویب سائٹس بنانے، اپنی مرضی کے مطابق کرنے، تعینات کرنے اور ان کا انتظام کرنے کا ایک فریم ورک ہے۔ یہ ایک کلاؤڈ سروس ہے جسے سرکاری تنظیموں کے لیے محفوظ، قابل توسیع اور قابل رسائی ویب سائٹس بنانے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ یہ کثیر لسانی، شہریوں کے لیے دوستانہ اور معذوروں کے لیے دوستانہ ہے۔ یوم دستور کے موقع پر منعقدہ اس تقریب میں چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی۔ چندر چوڑ، مرکزی وزیر قانون کرن رجیجو، سپریم کورٹ کے جسٹس سنجے کشن کول، جسٹس ایس عبدالنذیر، قانون کے وزیر مملکت ایس پی سنگھ بگھیل، اٹارنی جنرل آر کے۔ وینکٹرامانی، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر وکاس سنگھ کے علاوہ کئی جج، وکلاء اور معززین موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں: Constitution Day: آج بھارت کا 73واں یوم دستور
یواین آئی