حیدرآباد: 8اپریل (یواین آئی)وزیر اعظم نریندر مودی نے شہر حیدرآباد کو بھاگیہ لکشمی کے شہر سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ اس عصری ٹرین کے ذریعہ بھاگیہ لکشمی مندر کے شہر کو وینکٹیشور سوامی کے شہر(تروپتی) سے جوڑا گیا ہے۔ سکندرآباد اور تروپتی کے درمیان سکندرآباد ریلوے اسٹیشن پر وندے بھارت ٹرین کا افتتاح کرنے کے بعد مودی نے پریڈ گراؤنڈ میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کیا۔وزیر اعظم نے حیدرآباد میں 11,300 کروڑ روپے کے ریل اور سڑک کے پراجکٹس کا افتتاح کیا اور سنگ بنیاد رکھا۔انہوں نے اپنی تقریر کا آغاز تلگوزبان میں کیا۔ انہوں نے زوردیتے ہوئے کہا کہ کورونا اور یوکرین میں جنگ کی وجہ سے دنیا پیچھے کی طرف چلی گئی ہے لیکن ہندوستان مسلسل ترقی کر رہا ہے۔ بجٹ میں ہم نے اس سال انفراسٹرکچر کی تعمیر کے لیے 10 لاکھ کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔ ہم نے قومی سڑکوں کی تعمیر کا بیڑا اٹھایا ہے۔ ریاست میں 35 ہزار کروڑ روپے۔ ہم نے قومی سڑکوں کی توسیع کے لیے بہت زیادہ فنڈز مختص کیے ہیں۔ ہم نے ایک وسیع ٹیکسٹائل پارک بنایا ہے جو کسانوں اور مزدوروں کے لیے بہت مفید ہے۔ ہم نے ہندوستان کی نئی صورت گری کی ہے۔ اس طرح گذشتہ 9 سال میں ہم نے تلنگانہ کو ملک کی ترقی کا حصہ بنایا ہے۔
انہوں نے کہاکہ حیدرآباد میں ایم ایم ٹی ایس خدمات کی توسیع کی جارہی ہے۔ ا س کے لئے روزانہ 13 ایم ایم ٹی ایس ٹرینیں دستیاب کرائی گئی ہیں۔ ساتھ ہی سکندرآباد۔ محبوب نگر ریلوے کی ڈبلنگ کا کام مکمل کر لیا گیاہے۔ تلنگانہ میں ہائی وے نیٹ ورک کو تیزی سے ترقی دی جارہی ہے۔ حیدرآباد کو بنگالورو سے جوڑنے کیلئے مساعی کی جارہی ہے۔ تلنگانہ میں قومی شاہراہوں کا رقبہ بڑھا یاجارہا ہے۔ مرکز نے تلنگانہ میں 12 لاکھ افرادکو گیس کنکشن دیے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ وہ رشوت خور افراد اور خاندانی حکمرانی کو فروغ دینے والوں سے ہوشیار رہیں۔انہوں نے الزام لگایا کہ ریاست میں خاندانی حکمرانی اور کرپشن کا راج ہے۔ باپ، بیٹا، بیٹی سب اقتدار میں ہیں۔ خاندانی راج کی وجہ سے کرپشن عروج پر ہے۔ خاندانی حکمرانی اور کرپشن مختلف نہیں ہے۔ ہم عوام کا پیسہ بدعنوانوں تک پہنچنے سے روکنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ کسانوں کے کھاتوں میں براہ راست رقم منتقل کرنے کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ مرکز نے ڈیجیٹل سسٹم کے ذریعہ درمیانی افراد کے رول کو ختم کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس مرکزی حکومت کا مشن ہے اور اس کے نفاذ سے ہی حقیقی جمہوریت کی تکمیل ہوگی جس کی ڈاکٹر بی آر امبیڈکر نے خواہش کی تھی۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ یہ پراجکٹ ریاست میں زندگی، سفر،کاروبار کو آسان بنائیں گے اور لوگوں کو فائدہ پہنچے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ 9 سالوں سے ترقیاتی کاموں کے لیے بہت زیادہ فنڈز مختص کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ریاستی حکومت ترقیاتی کاموں کو تیز کرے تو اس کے نتائج زیادہ تیزی سے عوام تک پہنچیں گے۔ قبل ازیں مودی نے سکندرآباد ریلوے اسٹیشن پر سکندرآباد۔تروپتی وندے بھارت ٹرین کو مودی جھنڈی دکھائی۔ اس ٹرین کے ذریعہ دو شہروں کے درمیان سفر کے وقت میں تقریباً ساڑھے تین گھنٹے کی کمی ہوگی۔ تلنگانہ میں اندرون تین ماہ یہ دوسری وندے بھارت ٹرین ہے۔ جنوری میں وزیراعظم نے سکندرآباد۔ وشاکھاپٹنم وندے بھارت ٹرین کو ورچول طریقہ سے جھنڈی دکھائی تھی۔وندے بھارت ایکسپریس سے لارڈ وینکٹیشورا مندر تروپتی کے درشن میں سہولت ہوسکے گی۔ سکندرآباد سے تروپتی کا سفر 8 گھنٹے 30 منٹ میں مکمل ہوگا جبکہ موجودہ اوسط 12 گھنٹے ہے ۔یہ ٹرین نلگنڈہ‘ گنٹور‘ اونگول اور نیلور پر توقف کرے گی۔
ہفتہ میں 6 دن یہ ٹرین چلائی جائے گی۔ تیز رفتاری کے دوران160کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار کی یہ ٹرین اہل ہے جس میں کاوچ یعنی ٹرینوں کے تصادم کو روکنے کا نظام بھی ہے۔یہ میک اِن انڈیا پراجکٹ ہے۔ مودی نے ایمس بی بی نگر کے نئے بلاک کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس نئے بلاک سے تلنگانہ میں صحت کے انفراسٹرکچر میں بہتری ہوگی۔ اس توسیع و نئی سہولتوں میں اکیڈیمک بلاکس، آڈیٹوریم، اسٹاف کوارٹرس، ہاسٹلس اور گیسٹ ہوزشامل ہیں۔ وزیراعظم نے سکندرآباد ریلوے اسٹیشن کو دوبارہ ترقی دینے کے لئے سنگ بنیاد بھی رکھا۔ 720 کروڑ روپے کے صرفہ سے اس کام کا آغاز کیا گیا ہے۔ اس اسٹیشن میں عالمی درجہ کی سہولتیں فراہم کرتے ہوئے اس کی نئی صورت گری کی جائے گی اور قدیم اسٹیشن کی عمارت کو خوبصورت ڈیزائن دیا جائے گا۔
اسٹیشن کو دوبارہ ترقی دینے سے اس میں تمام مسافرین کے لئے سہولتیں دگنی ہوجائیں گی۔ سکندرآباد ریلوے اسٹیشن کی تعمیر جدیدکے کاموں میں ملٹی ماڈل انٹیگریشن‘ روف پلازا‘ معذورین کیلئے سہولتیں‘ گرین بلڈنگ،6 قطاروں والا مربوط و مبسوط ہائی وے آکل کوٹ۔ کرنول سکشن قومی شاہراہ۔ 150C شامل ہیں۔ وزیراعظم نے حیدرآباد۔سکندرآباد کے سب اربن سیکشن میں 13 نئی ملٹی ماڈل ٹرانسپورٹ سرویس (ایم ایم ٹی ایس) خدمات کو بھی جھنڈی دکھائی۔ سکندرآباد دونوں شہروں کے سب اربن سکشن میں پہلی مرتبہ ایم ایم ٹی ایس کا آغاز سکندرآباد۔میڑچل اور فلک نما۔ عمدہ نگر کے سب اربن سکشن میں کیا گیا۔ ایم ایم ٹی ایس خدمات کے نٹ ورک میں موجودہ 48 کلومیٹر سے 90کلومیٹر تک توسیع کی گئی جو سب اربن ٹرانسپورٹ کا انتہائی کفایتی ذریعہ ہے۔
اس سے مسافرین کو تیزسہولت بخش اور آرام دہ سفر کی سہولت حاصل ہوسکے گی۔اس کے ذریعہ محفوظ سفرکو یقینی بنایاگیا ہے۔خواتین کیلئے کوچس میں سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے ہیں۔ انتہائی گنجائش والی کوچس کی سہولت رکھی گئی ہے 'طلبہ' یومیہ مسافرین اور خواتین کیلئے یہ سہولت بخش ہے۔انہوں نے سکندرآباد۔محبوب نگر پراجکٹ کی ڈبلنگ کے کام قوم کے نام کیا۔ 85 کلومیٹر والے اس پراجکٹ کو 1410 کروڑ روپے کے صرفہ سے مکمل کیا گیا ہے۔ محبوب نگر۔ چنچولی سکشن قومی شاہراہ۔ 167Nپر 2لائن/ 4لائن کی بازوؤں کے ساتھ توسیع کے کام کئے جائیں گے، علاقہ کی سماجی معاشی ترقی میں بہتری کے اقدامات اس کے ذریعہ کئے جائیں گے اور ساتھ ہی سیاحت کو فروغ حاصل ہوسکے گا۔ وزیراعظم نے 7850 کروڑ روپے سے زائد کی مالیت والے 5 قومی شاہراہوں کے پراجکٹس کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔
روڈ پراجکٹس سے تلنگانہ اور آندھراپردیش کے درمیان سڑک کا رابطہ مستحکم ہوگا۔ 2 کلواکرتی۔ کولاپور سکشن قومی شاہراہ۔لائن کی بازوؤں کے ساتھ توسیع ہوگی۔، حیدرآباد سے تروپتی‘ نندیال سے چینئی کے درمیان سفر کا فاصلہ 80کلومیٹر گھٹ جائے گا اور وقت بھی کم لگے، تلنگانہ اور اے پی میں 4لائن والی مبسوط نئی گرین فیلڈ ہائی وے سکشن کی تعمیر (کھمم۔ دیوراپلی سکشن قومی شاہراہ 365BG)ہوگی۔اس سے تلنگانہ اور آندھراپردیش کے ساحلی علاقوں کے درمیان رابطہ بڑھے گا ،حیدرآباد سے وشاکھاپٹنم کے درمیان رابطہ میں بہتری ہوگی اورراجمندری سے حیدرآباد کے درمیان فاصلہ میں 56 کلومیٹر کی کمی ہوگی۔[
یو این آئی