وزیراعظم نریندر مودی نے نفتالی بینیٹ کو ٹیگ کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ ’’ اسرائیل کا وزیراعظم بننے پر مبارکباد۔ جیسا کہ ہم اگلے سال سفارتی تعلقات کی اپ گریڈیشن کے 30 سال مناتے ہیں، میں آپ سے ملاقات اور ہمارے دونوں ممالک کے مابین اسٹریٹجک شراکت داری کو گہرا کرنے کا منتظر ہوں"۔
انہوں نے بینیٹ کو عبرانی زبان میں بھی مبارکباد کے پیغام کو بھی ٹویٹ کیا ، جس کا ترجمہ ہے ، "اسرائیل کے وزیر اعظم کے طور پر آپ کے نئے عہدے کو قبول کرنے پر مبارکباد۔"
دریں اثنا وزیر اعظم مودی نے سبکدوش ہونے والے اسرائیلی وزیر اعظم بینجامن نیتن یاہو کی قیادت اور ہندوستان - اسرائیل اسٹریٹجک شراکت داری پر ذاتی توجہ دینے پر بھی نتن یاہو کی تعریف کی۔
وزیر اعظم مودی نے ٹویٹ کیا کہ "جب آپ ریاست اسرائیل کے وزیر اعظم کی حیثیت سے اپنے کامیاب دور کو مکمل کرتے ہیں تو میں آپ کی قیادت اور ہندوستان اسرائیل اسٹریٹجک شراکت داری پر ذاتی توجہ کے لیے شکریہ ادا کرتا ہوں۔"
یہ 12 سال میں پہلا موقع ہوگا جب اسرائیل میں نتن یاہو کے علاوہ کسی اور کی قیادت ہوگی۔ اسرائیلی پارلیمنٹ نے اتوار کے روز بنجامن نتن یاہو کے 12 سالہ تاریخی دور کو اس وقت ختم کردیا جب 60 رکن پارلیمان نے مخلوط حکومت کے حق میں ووٹ کیا۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی پارلیمنٹ میں 8 جماعت کی مخلوط حکومت کے حق میں 60 ووٹ ڈالے گئے جب کہ حزب اختلاف میں 59 اور ایک رکن غیر حاضر تھے۔
8 جماعت کی مخلوط حکومت کے معاھدے کے مطابق نفتالی بینیٹ 27 اگست 2023 تک وزیر اعظم رہیں گے۔ یائر لیپڈ اس وقت تک وزیر خارجہ رہیں گے اور دو سال بعد 27 اگست 2023 کو سیکولر رہنما اور مخلوط حکومت کے شراکت دار یائر لیپڈ وزیراعظم بنیں گے۔
واضح رہے کہ 71 سالہ نیتن یاہو سب سے طویل عرصے تک اسرائیل کے وزیراعظم رہے۔ اب وہ لیکود پارٹی کے رہنما برقرار رہتے ہوئے حزب اختلاف میں رہیں گے۔
دوسری جانب نتن یاہو نے اپنے دورِ حکومت کے خاتمے کو سازش قرار دیتے ہوئے سیاسی جماعتوں کے اتحاد کو ’ہتھیار ڈالنے والا، دھوکہ اور خطرناک قرار دے دیا‘۔ انہوں نے مزاحمت کا اعلان بھی کیا ہے۔