نئی دہلی: بھگوان گوتم بدھ کی تعلیمات کو انسانیت کا عقیدہ قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ دنیا کو اقتصادی عدم استحکام، دہشت گردی اور مذہبی جنونیت اور موسمیاتی تبدیلی جیسے عالمی چیلنجوں سے بچانے کے لیے بدھ کے راستے پر چلنا ہوگا وزیر اعظم مودی نے یہ بات یہاں شروع ہونے والے دو روزہ عالمی بدھ سمٹ کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ پروگرام میں مرکزی وزیر قانون و انصاف کرن رجیجو، سیاحت و ثقافت کے وزیر جی کشن ریڈی، ثقافت اور پارلیمانی امور کے وزیر مملکت ارجن رام میگھوال، وزیر مملکت برائے ثقافت و امور خارجہ میناکشی لیکھی، بین الاقوامی بدھسٹ فیڈریشن کے سکریٹری جنرل، ہندوستان اور بیرون ملک سے آئے بدھ مت کے بھکشوؤں نے شرکت کی۔
وزیر اعظم نے کہا، "آج اس صدی کا سب سے مشکل وقت ہے۔ آج ایک طرف دو ممالک مہینوں سے جنگ میں ہیں تو دوسری طرف دنیا بھی معاشی عدم استحکام سے گزر رہی ہے۔ دہشت گردی اور مذہبی جنونیت جیسے خطرات انسانیت کی روح پر حملہ آور ہیں۔ موسمیاتی تبدیلی جیسا چیلنج پوری انسانیت کے وجود پر منڈلا رہا ہے۔ گلیشیئر پگھل رہے ہیں، ماحولیاتی نظام تباہ ہو رہے ہیں، نسلیں معدوم ہو رہی ہیں۔ لیکن اس سب کے درمیان ہم جیسے لاکھوں لوگ ہیں جو بدھ پر آستھا رکھتے ہیں، جو تمام جانداروں کی بھلائی پر یقین رکھتے ہیں۔ یہ امید، یہ ایمان اس زمین کی سب سے بڑی طاقت ہے۔ جب یہ امید متحد ہو جائے گی تو بدھ کا دھم دنیا کا عقیدہ بن جائے گا، بدھ کا احساس انسانیت کا اعتماد بن جائے گا۔'
عالمی بدھ سمٹ میں آنے والے مہمانوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے اپنے خطاب کا آغاز کیا اور کہا کہ بدھ کی اس سرزمین کی روایت ہے- 'اتیتھی دیو بھوا'! یعنی مہمان ہمارے لیے دیوتاؤں کی طرح ہیں۔ لیکن جب بھگوان بدھ کے خیالات کو زندہ رکھنے والی بہت سی شخصیات ہمارے سامنے ہیں، تو ہم بدھ کی موجودگی کو محسوس کرتے ہیں۔ کیونکہ مہاتما بدھ فرد سے بالاتر ایک سمجھ ہے۔ مہاتما بدھ شکل سے باہر کی سوچ ہے۔ بدھ ایک شعور ہے جو تصویر سے باہر ہے اور بدھ کا یہ شعور ابدی، مسلسل ہے۔ یہ سوچ ابدی ہے۔ یہ احساس ناقابل فراموش ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ مختلف ممالک، مختلف جغرافیائی اور ثقافتی ماحول سے تعلق رکھنے والے لوگ یہاں ایک ساتھ موجود ہیں۔ یہ بھگوان بدھ کی توسیع ہے، جو پوری انسانیت کو ایک دھاگے میں جوڑتی ہے۔ ہم تصور کر سکتے ہیں کہ دنیا کے مختلف ممالک میں بدھ کے کروڑوں پیروکاروں کی یہ طاقت جب مل کر کوئی عزم لیتی ہے تو ان کی توانائی کتنی لامحدود ہو جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب بہت سارے لوگ دنیا کے بہتر مستقبل کے لیے ایک خیال کے ساتھ کام کرتے ہیں تو مستقبل کا شاندار ہونا یقینی ہے اور اس لیے یہ اعتماد کیا جاتا ہے کہ پہلی عالمی بدھ سمٹ اس سمت میں ہمارے تمام ممالک کی کوششوں کے لیے ایک موثر پلیٹ فارم تعمیر کرے گی۔
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ آج اپنے خیالات اور عقائد کو دوسروں پر مسلط کرنے کی سوچ دنیا کے لیے ایک بڑا خطرہ بن رہی ہے۔ لیکن بھگوان مہاتما بدھ نے کہا تھا - پہلے انسان کو صحیح سلوک کرنا چاہیے، پھر دوسروں کو تبلیغ کرنا چاہیے۔ جدید دور میں ہم دیکھتے ہیں کہ چاہے گاندھی جی ہوں یا دنیا کے بہت سے رہنما، انہوں نے اسی فارمولے سے تحریک لی۔ لیکن ہمیں یاد رکھنا ہوگا، مہاتما بدھ صرف یہیں نہیں رکے تھے۔ انہوں نے ایک قدم آگے بڑھ کر کہا – آپ دیپو بھوا: اپنی روشنی بنو۔ آج بہت سے سوالوں کا جواب بھگوان بدھ کے ان کے اپدیش میں موجود ہے۔ اس لیے چند سال پہلے میں نے اقوام متحدہ میں فخر سے کہا تھا کہ ہندوستان نے دنیا کو جنگ نہیں بلکہ بدھ دیا ہے۔ جہاں بدھ کی ہمدردی ہے، وہاں تنازع نہیں، بدامنی نہیں امن ہوتا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ بدھ کا راستہ مستقبل کا راستہ ہے، تسلسل کا راستہ ہے۔ اگر دنیا بدھا کی تعلیمات پر عمل کرتی تو موسمیاتی تبدیلی جیسا بحران بھی ہمارے سامنے نہ آتا۔ یہ بحران اس لیے آیا کہ پچھلی صدی میں کچھ ممالک نے دوسروں کے بارے میں، آنے والی نسلوں کے بارے میں سوچنا چھوڑ دیا۔ کئی دہائیوں تک وہ سوچتے رہے کہ فطرت کے ساتھ اس چھیڑ چھاڑ کا اثر ان پر نہیں پڑے گا۔ وہ ممالک اسے دوسروں پر ڈالتے رہے۔ لیکن بھگوان بدھ نے دھم پد میں صاف صاف کہا ہے کہ جس طرح برتن قطرہ قطرہ پانی سے بھر جاتا ہے، اسی طرح بار بار کی غلطیاں تباہی کا سبب بن جاتی ہیں۔ اس طرح سے انسانیت کو خبردار کرنے کے بعد بدھ نے یہ بھی کہا کہ- اگر ہم غلطیوں کو سدھاریں، اچھے کام لگاتار کریں، تو مسائل کا حل بھی مل جاتا ہے۔ نیکیوں کو یہ سوچ کر نظر انداز نہ کریں کہ کسی کام کا پھل ہمیں نہیں ملے گا۔ قطرہ قطرہ سے پانی کا برتن بھر جاتا ہے۔ اسی طرح صبر کرنے والا شخص، آہستہ آہستہ اچھائیوں سے بھر جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر شخص کا ہر کام کسی نہ کسی طریقے سے زمین پر اثر انداز ہوتا ہے۔ ہماری طرز زندگی جو بھی ہو، ہم جو بھی پہنتے ہیں، جو کچھ بھی کھاتے ہیں، جس بھی طریقہ سے ہم سفر کرتے ہیں، ہر چیز کا اثر ہوتا ہے، اس سے فرق پڑتا ہی پڑتا ہے۔ ہر کوئی موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجوں سے بھی لڑ سکتا ہے۔ اگر لوگ بیدار ہو جائیں اور اپنا طرز زندگی بدل لیں تو اس بڑے مسئلے سے بھی نمٹا جا سکتا ہے اور یہی مہاتما بدھ کا طریقہ ہے۔ اسی احساس کے ساتھ ہندوستان نے مشن لائف شروع کیا ہے۔ مشن لائف کا مطلب ماحولیاتی طرز زندگی ہے۔ یہ مشن بدھ کے افکار سے بھی متاثر ہے، بدھ کے خیالات کو آگے بڑھاتا ہے۔ وزیر اعظم مودی نے کہا، مجھے یقین ہے، ہم مل کر اپنی عزائم کو عملی جامہ پہنائیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ میں ایک بار پھر آپ سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ ہماری دعوت پر یہاں تشریف لائے اور اس دو روزہ مباحثے سے انسانیت کو نئی روشنی، نیا حوصلہ اور نئی طاقت ملے گی۔
یو این آئی