بریلی: ریاست اترپردیش کے ضلع پریاگ راج میں امیش پال قتل کیس کے بعد تفتیشی ایجنسیوں نے سابق رکن پارلیمان عتیق احمد کے بھائی اشرف پر شکنجہ سخت کردیا ہے۔ اشرف تقریباً ڈھائی سال سے بریلی سینٹرل جیل میں بند ہیں۔ اس سلسلے میں پیر کو پولیس نے جیل میں اشرف کی مدد کرنے کے الزام میں ایک جیل گارڈ منوج گونڈ سمیت دو افراد کو گرفتار کیا۔ ملزم گارڈ اس وقت پیلی بھیت ڈسٹرکٹ جیل میں تعینات ہے ۔ الزام ہے کہ منوج گوڑ بریلی جیل میں تعیناتی کے دوران عتیق احمد کے بھائی اشرف سے غیر قانونی طور پر ملاقات کرتے تھے۔ تحقیقات میں جیل گارڈ منوج گونڈ کی شمولیت سامنے آئی ہے۔ جس کے بعد پولیس نے اسے گرفتار کرلیا۔ منوج گونڈ کو 3 ماہ قبل بریلی کی ضلع جیل سے پیلی بھیت ضلع جیل منتقل کیا گیا تھا۔
۔
ذرائع نے بتایا کہ اشرف کے قریبی غیر قانونی طور پر جیل کے اندر ان سے ملنے جاتے تھے، جس کے بعد پولیس نے پیر کو ایک اور جیل گارڈ کو گرفتار کر لیا۔ اس کے ساتھ ہی بریلی پولیس نے اشرف کے ایک قریبی کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا۔ اس سے قبل پولیس نے چار افراد کو گرفتار کیا تھا۔ تازہ کارروائی کے بعد اب اس معاملے میں کل چھ ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس اس معاملے میں دیگر لوگوں کی تلاش میں مصروف ہے۔ بریلی کے بیتھری چین پور پولیس اسٹیشن میں 7 مارچ کو جیل گارڈ اور کھانا فراہم کرنے والے سمیت کئی لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا، جن کے خلاف ضلع جیل میں قید کے دوران اپنے ساتھیوں کے ساتھ غیر قانونی ملاقات اور قتل کی سازش کرنے کا مقدمہ درج کیا تھا۔ ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا تھا۔ اس کے بعد بریلی پولیس ملزمین کی تلاش میں تھی۔
مزید پڑھیں:۔ Umesh Pal Murder Case عتیق احمد کے بھائی کی مدد کرنے کے الزام میں کانسٹیبل سمیت دو گرفتار
پولیس سپرنٹنڈنٹ راہل بھاٹی نے بتایا کہ ڈسٹرکٹ جیل میں تعیناتی کے دوران قیدی گارڈ منوج اشرف سے غیر قانونی طور پر ملتا تھا، جس کی وجہ سے اسے گرفتار کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ایک اور شخص جو جیل میں اشرف سے ملاقات کرتا تھا کو بھی اشرف کے ساتھ مشتبہ تعلقات کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔