دہلی: وزیر خزانہ نرملہ سیتارمن Finance Minister Nirmala Sitharaman نے آج بجٹ Budget 2022 پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں بنائی جانے والی اور امپورٹ ہونے والی دوا مہنگی ہوگی، جبکہ چمڑا، کپڑا، زراعتی سامان، پیکیجنگ باکس، موبائل فون، چارجر، کیمرہ ماڈیول اور زیورات سستے ہوں گے۔ وہیں کم قیمت والے نقلی زیورات کی درآمد کی کسٹم ڈیوٹی اس طرح مقرر کی جارہی ہے کہ اس کی درآمد پر کم از کم چار سو روپے فی کلو گرام ڈیوٹی ادا کی جائے۔
عام بجٹ سے پرانی دہلی کی عوام ناخوش وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ یہ عام بجٹ اگلے سالوں کے لیے بھارت کی معیشت کی بنیاد تیار کرے گا اور معیشت کا بلوپرنٹ دے گا۔عام بجٹ سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے دارالحکومت دہلی کے مسلم اکثریتی علاقہ میں عوام سے بات کی اور عام بجٹ پر ان کی رائے معلوم کی جس میں لوگوں نے بتایا کہ انہیں حکومت سے فی الحال کوئی امید نہیں ہے، کیونکہ عوام کے لیے کبھی بجٹ تیار ہی نہیں کیا جاتا، بلکہ ہمیشہ سے اسے کاروباری گھرانوں کے لیے تیار کیا جاتا ہے۔کاروباری محمد تقی نے کہا کہ نقلی زیورات جس سے غریب لوگ اپنی شادیاں کرتے ہیں اسے مہنگا کردیا گیا ہے، جبکہ امیر لوگوں کے لیے ہیرے کو سستا کردیا گیا۔ اس بجٹ کو دیکھنے کے بعد ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے یہ سال 2022-23 کے لیے نہیں بلکہ آئندہ دس بیس سالوں کے لیے پیش کیا گیا ہے۔
کاروباری مرزا محمد اسلام بیگ کا کہنا تھا کہ اس بجٹ سے سے انہیں امید تھی کہ شاید عام ضروریات کی چیزیں سستی ہوںگی لیکن ایسا نہیں ہوا جس سے ان کی امیدوں پر پانی پھر گیا۔
وہیں مسعود ہاشمی کا کہنا تھا کہ انہیں اسی طرح کے بجٹ کی امید تھی، کیونکہ یہ حکومت نہ صرف مسلمانوں کے لیے بلکہ کسانوں اور دلتوں کے لیے بھی کوئی بہتری کا کام نہیں کرسکتی اس لیے امید کرنا ہی فضول ہے۔
مزید پڑھیں: Budget 2022: عام بجٹ 2022، کیا سستا کیا مہنگا؟
پرانی دہلی کے باشندے ذکر الرحمن کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے بھی کتنے ہی بجٹ ہمارے سامنے آ چکے ہیں، لیکن کسی بجٹ میں ایسا نہیں ہوا کہ عوام کی بھلائی کا خیال رکھا گیا ہو، جتنے بھی بجٹ آئے وہ صرف سیاسی جماعتوں کے فائدے کے لیے ہوتے ہیں عوام کی بھلائی کے لیے کوئی بجٹ تیار ہوا ہی نہیں ہے۔