قومی دارالحکومت دہلی کے چانکیہ پوری علاقے میں افغان نژاد لوگوں نے افغانستان میں بدلتی صورتحال کے خلاف مظاہرہ کیا اور بھارت سمیت دنیا کے دیگر ممالک سے تعاون کی اپیل کی۔ اس مظاہرہ میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔ مظاہرین کے ہاتھوں میں مختلف پلے کارڈز اور بینر موجود تھے جس میں پاکستان کے خلاف بھی نفرت آمیز نعرے آویزاں تھے۔
اس مظاہرے میں افغان بچوں نے بھی حصہ لیا، جنہوں نے بھارت سمیت دنیا کے تمام ممالک سے اپنے ملک افغانستان کو طالبان سے آزاد کرانے کا مطالبہ کیا۔ بچوں نے کہا کہ ہمارا ملک طالبان کے قبضہ سے آزاد ہونا چاہیے، ساتھ ہی انہوں نے امریکہ سے مدد کرے اپیل کی۔
مزید پڑھیں:۔ نائن الیون حملوں کے 20 برس مکمل، امریکہ کی شکست یا جیت
اس احتجاج میں شامل ایک آٹھ سالہ افغان بچہ محمد الیاس کا کہنا ہے کہ میں اپنے ملک کے لیے لڑ رہا ہوں کیونکہ ہم نے مشکل وقت میں دوسرے ممالک کی مدد کی ہے، لیکن وہ ہمارے مشکل وقت میں ہماری مدد نہیں کر رہے ہیں۔ امریکہ سے شکایت کرتے ہوئے اس نے کہا کہ وہ ہمارے ساتھ ایسا کیوں کر رہا ہے۔ وہ ہماری مدد کیوں نہیں کر رہا، اسی دوران محمد شیر نامی ایک افغان بچہ کا کہنا تھا کہ طالبان کو ہمارا ملک چھوڑ دینا چاہیے۔