ETV Bharat / bharat

Kaleem Ul Hafeez on MCD Election ایم سی ڈی الیکشن میں لوگوں نے مجلس کو پسند کیا، کلیم الحفیظ

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین دہلی کے ریاستی صدر کلیم الحفیظ کا کہنا ہے کہ اروند کیجریوال کی عام آدمی پارٹی اور بھارتیہ جنتا پارٹی میں کوئی فرق نہیں ہے۔ بی جے پی کی طرح عام آدمی پارٹی نے بھی مسلمانوں سے متعلق مسائل نہیں اٹھائے، جس طرح بی جے پی مسلمانوں سے ووٹ نہیں مانگتی، اسی طرح عام آدمی پارٹی نے بھی مسلمانوں کا نام نہیں لیا۔ Kaleem Ul Hafeez On MCD Election

ایم سی ڈی الیکشن  میں لوگوں نے مجلس کو پسند کیا :کلیم الحفیظ
ایم سی ڈی الیکشن میں لوگوں نے مجلس کو پسند کیا :کلیم الحفیظ
author img

By

Published : Dec 12, 2022, 9:15 AM IST

نئی دہلی: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین دہلی کے ریاستی صدر کلیم الحفیظ نے پریس کانفرنس کے بعد ای ٹی وی بھارت سے خاص بات کرتے ہوئے کہا کہ ایم سی ڈی انتخابات ہمارے لیے مثبت نتائج لے کر آئے ہیں، ہم نے کامیابی کے ساتھ بی جے پی اور سنگھ پریوار کی بی ٹیم عام آدمی پارٹی کو بے نقاب کیا ہے۔ ہماری طرف سے اٹھائے گئے ایشوز اور عوام کی جدوجہد کی وجہ سے اس منافق جماعت کا تین حلقوں اوکھلا، مصطفی آباد اور سیلم پور سے خاتمہ ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ ہم کوئی کارپوریشن سیٹ نہیں جیت سکے لیکن یہ پیغام تمام سیاسی جماعتوں، دہلی کے رہنماؤں، ہمارے کارکنوں اور عوام کو واضح طور پر گیا ہے کہ کوئی بھی سیاسی پارٹی مسلمانوں کو نظر انداز نہیں کر سکتی۔ people liked aimim in the mcd election says Kaleem-ul-Hafeez

ایم سی ڈی الیکشن میں لوگوں نے مجلس کو پسند کیا، کلیم الحفیظ


انہوں نے کہا کہ اروند کیجریوال کی عام آدمی پارٹی اور بھارتیہ جنتا پارٹی میں کوئی فرق نہیں ہے، بی جے پی کی طرح عام آدمی پارٹی نے بھی مسلمانوں سے متعلق مسائل نہیں اٹھائے، جس طرح بی جے پی مسلمانوں سے ووٹ نہیں مانگتی، اسی طرح عام آدمی پارٹی نے نہ تو مسلمانوں کا نام لیا، نہ ان کے مسائل اٹھائے اور نہ ہی ان کے علاقوں میں ووٹ مانگنے گئے۔ انہوں نے کہا کہ کارپوریشن انتخابات میں پارٹی عوام میں ایک مثبت جگہ بنانے میں کامیاب ہوئی ہے، بڑی سیاسی زمین نہ ہونے کے باوجود ہمارے امیدواروں نے شاندار مظاہرہ کیا اور بڑی تعداد میں ووٹ حاصل کیے۔ سات کارپوریشن سیٹوں پر ہم الیکشن کے نتائج پر اثر انداز ہوئے۔ ہم نے 15 کارپوریشن سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیے تھے، مصطفی آباد وارڈ میں 8300 سے زیادہ ووٹ حاصل کیے اور دوسرے مقام پر رہے، ابوالفضل میں 5179، ذاکر نگر وارڈ میں 6555 اور جگت پوری وارڈ میں 4200 ، اسی طرح ہمیں مصطفی آباد کے برج پوری میں 7516 ووٹ ملے اور شری رام کالونی 5711 سے زیادہ ووٹ ملے۔ سیلم پور میں مجلس کو 3400 سے زیادہ ووٹ ملے اور ہم چوتھے نمبر پر رہے۔

مزید پڑھیں:۔ Delhi MCD Election Result آخر مسلمانوں نے کیجریوال کو ووٹ کیوں نہیں دیا؟

انہوں نے مزید کہا کہ ایک مثبت پہلو یہ بھی تھا کہ ہمارے کارکنوں اور امیدواروں نے نتائج کو متاثر کیا، اس لیے میں نے کہا کہ کوئی بھی سیاسی طاقت دہلی کی سیاست میں مسلمانوں اور مسلمانوں سے جڑے مسائل کو نظر انداز نہیں کر سکتی، ہمیں امید ہے مستقبل میں مزید بہتر نتائج آئیں گے اور ہمارے کارکن اور ہمارے حامی دہلی کی سیاست کو نئی سمت میں لے کر جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مصطفیٰ آباد کے کانگریس کونسلروں کو لے کر جس طرح خرید و فروخت کا معاملہ سامنے آیا ہے وہ ایماندار پارٹی پر بڑا سوال ہے ۔ انہوں نے اروند کیجریوال پر ہارس ٹریڈنگ کا الزام لگاتے ہوئے ایک پارٹی پر وہ خرید و فروخت کا الزام لگاتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ میئر کے انتخاب سے پہلے وہ خود کیا کر رہے تھے۔ مصطفی آباد کانگریس کی ٹیم میں علی مہندی سمیت دو کونسلروں کو میئر کے انتخاب کے لیے خریدا گیا ۔ علی مہندی کو ڈپٹی میئر بنانے اور ایک کونسلر کو زون چیئرمین بنانے کا سودا ہوا تھا۔ لیکن ڈیل ناکام ہو گئی جس کے بعد کانگریس کے رہنما کونسلر ہر پارٹی میں واپس آنے کی بات کرنے لگے۔ تاہم دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال اور عام آدمی پارٹی کو عوام کو بتانا چاہیے کہ جیتنے والے کونسلروں کو دوسری پارٹی سے کیوں توڑا گیا اور کانگریس پارٹی پر بڑا سوال یہ ہے کہ جو لوگ پارٹی چھوڑ کر چلے گئےان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی گئی۔

نئی دہلی: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین دہلی کے ریاستی صدر کلیم الحفیظ نے پریس کانفرنس کے بعد ای ٹی وی بھارت سے خاص بات کرتے ہوئے کہا کہ ایم سی ڈی انتخابات ہمارے لیے مثبت نتائج لے کر آئے ہیں، ہم نے کامیابی کے ساتھ بی جے پی اور سنگھ پریوار کی بی ٹیم عام آدمی پارٹی کو بے نقاب کیا ہے۔ ہماری طرف سے اٹھائے گئے ایشوز اور عوام کی جدوجہد کی وجہ سے اس منافق جماعت کا تین حلقوں اوکھلا، مصطفی آباد اور سیلم پور سے خاتمہ ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ ہم کوئی کارپوریشن سیٹ نہیں جیت سکے لیکن یہ پیغام تمام سیاسی جماعتوں، دہلی کے رہنماؤں، ہمارے کارکنوں اور عوام کو واضح طور پر گیا ہے کہ کوئی بھی سیاسی پارٹی مسلمانوں کو نظر انداز نہیں کر سکتی۔ people liked aimim in the mcd election says Kaleem-ul-Hafeez

ایم سی ڈی الیکشن میں لوگوں نے مجلس کو پسند کیا، کلیم الحفیظ


انہوں نے کہا کہ اروند کیجریوال کی عام آدمی پارٹی اور بھارتیہ جنتا پارٹی میں کوئی فرق نہیں ہے، بی جے پی کی طرح عام آدمی پارٹی نے بھی مسلمانوں سے متعلق مسائل نہیں اٹھائے، جس طرح بی جے پی مسلمانوں سے ووٹ نہیں مانگتی، اسی طرح عام آدمی پارٹی نے نہ تو مسلمانوں کا نام لیا، نہ ان کے مسائل اٹھائے اور نہ ہی ان کے علاقوں میں ووٹ مانگنے گئے۔ انہوں نے کہا کہ کارپوریشن انتخابات میں پارٹی عوام میں ایک مثبت جگہ بنانے میں کامیاب ہوئی ہے، بڑی سیاسی زمین نہ ہونے کے باوجود ہمارے امیدواروں نے شاندار مظاہرہ کیا اور بڑی تعداد میں ووٹ حاصل کیے۔ سات کارپوریشن سیٹوں پر ہم الیکشن کے نتائج پر اثر انداز ہوئے۔ ہم نے 15 کارپوریشن سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیے تھے، مصطفی آباد وارڈ میں 8300 سے زیادہ ووٹ حاصل کیے اور دوسرے مقام پر رہے، ابوالفضل میں 5179، ذاکر نگر وارڈ میں 6555 اور جگت پوری وارڈ میں 4200 ، اسی طرح ہمیں مصطفی آباد کے برج پوری میں 7516 ووٹ ملے اور شری رام کالونی 5711 سے زیادہ ووٹ ملے۔ سیلم پور میں مجلس کو 3400 سے زیادہ ووٹ ملے اور ہم چوتھے نمبر پر رہے۔

مزید پڑھیں:۔ Delhi MCD Election Result آخر مسلمانوں نے کیجریوال کو ووٹ کیوں نہیں دیا؟

انہوں نے مزید کہا کہ ایک مثبت پہلو یہ بھی تھا کہ ہمارے کارکنوں اور امیدواروں نے نتائج کو متاثر کیا، اس لیے میں نے کہا کہ کوئی بھی سیاسی طاقت دہلی کی سیاست میں مسلمانوں اور مسلمانوں سے جڑے مسائل کو نظر انداز نہیں کر سکتی، ہمیں امید ہے مستقبل میں مزید بہتر نتائج آئیں گے اور ہمارے کارکن اور ہمارے حامی دہلی کی سیاست کو نئی سمت میں لے کر جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مصطفیٰ آباد کے کانگریس کونسلروں کو لے کر جس طرح خرید و فروخت کا معاملہ سامنے آیا ہے وہ ایماندار پارٹی پر بڑا سوال ہے ۔ انہوں نے اروند کیجریوال پر ہارس ٹریڈنگ کا الزام لگاتے ہوئے ایک پارٹی پر وہ خرید و فروخت کا الزام لگاتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ میئر کے انتخاب سے پہلے وہ خود کیا کر رہے تھے۔ مصطفی آباد کانگریس کی ٹیم میں علی مہندی سمیت دو کونسلروں کو میئر کے انتخاب کے لیے خریدا گیا ۔ علی مہندی کو ڈپٹی میئر بنانے اور ایک کونسلر کو زون چیئرمین بنانے کا سودا ہوا تھا۔ لیکن ڈیل ناکام ہو گئی جس کے بعد کانگریس کے رہنما کونسلر ہر پارٹی میں واپس آنے کی بات کرنے لگے۔ تاہم دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال اور عام آدمی پارٹی کو عوام کو بتانا چاہیے کہ جیتنے والے کونسلروں کو دوسری پارٹی سے کیوں توڑا گیا اور کانگریس پارٹی پر بڑا سوال یہ ہے کہ جو لوگ پارٹی چھوڑ کر چلے گئےان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی گئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.