آندھرا پردیش کی سیکڑوں خواتین اور کسانوں نے ریاستی ہائیکورٹ کے جسٹس راکیش کمار کو جمعرات کے روز ملازمت سے سبکدوشی کے بعد انہیں الوداع کہنے انسانی زنجیر بنائی۔ لوگوں نے جج کی تعظیم میں، لانگ لیو، کے نعرے لگائے۔
جج عدالت کے کیمپس سے اپنے وطن واپسی کا آغاز کررہے تھے۔ اس وقت ان کے راستے میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد انھیں الوداع کہنے پہنچ گئی۔ مذکورہ جج ان ججوں میں سے ایک تھے جنھوں نے جگن موہن ریڈی حکومت کو ریاست کے لئے تین دارالحکومت تشکیل دینے کے اقدام پر روک لگائی۔ ایک ایسا معاملہ جس پر مقامی لوگوں نے امراوتی سے دارالحکومت منتقل کرنے کے خلاف احتجاج کیا تھا۔
مذکورہ جج نے انتظامیہ کے خلاف متعدد تنقیدی مشاہدے بھی کیے تھے اور قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانے کے لئے ریاستی ڈائریکٹر جنرل پولیس کی ''ناکامی'' کے الزام میں سرزنش کی تھی۔ جب ان کی سرکاری کار وہاں پہنچی تو خواتین نے انہیں روکا اور شال، پھول اور مومینٹو پیش کیے اور کہا کہ 'آپ ہمارے دلوں میں رہتے ہیں۔ آپ انصاف کو برقرار رکھتے ہوئے ہمارے نجات دہندہ تھے۔' انہوں نے کہا کہ خدا آپ کو طویل عمر عطا کرے۔ جج نے مبارکبادی پر لوگوں کا شکریہ ادا کیا۔
بہار سے تعلق رکھنے والے جسٹس راکیش کمار نے 18 ماہ تک اے پی ہائیکورٹ کے جج کی حیثیت سے خدمات انجام دیں اور وہ ان بنچوں کا حصہ تھے جس نے ریاستی حکومت کی کارروائیوں کے خلاف متعدد فیصلے سنائے۔ وہ ان ججوں میں سے ایک تھے جنھوں نے جگن موہن ریڈی حکومت کو ریاست کے لئے تین دارالحکومت رکھنے کے اقدام پر روک دیا۔
یہ بھی پڑھیں:تلنگانہ اسمبلی میں زرعی قوانین کے خلاف قرارداد لانے کا مطالبہ