مرکزی حکومت مبینہ پیگاسس جاسوسی کیس کی تحقیقات کے لئے ماہرین کی ایک کمیٹی تشکیل دے گی یہ اطلاع مرکزی حکومت کی جانب سے وزارت الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ذریعہ عدالت عظمیٰ کے سامنے دائر کردہ حلف نامے میں دی گئی ہے۔
مرکزی حکومت نے تاہم اس سے انکار کیا کہ اس نے کسی کی جاسوسی کرائی ہے۔ مرکز نے اپنے حلف نامے میں کہا کہ ہماری طرف سے کوئی جاسوسی یا غیر قانونی نگرانی نہیں کی گئی ہے۔ مرکز نے درخواست گزاروں کے تمام الزامات کو یکسر مسترد کردیا۔
یہ بھی پڑھیں:SC on Pegasus Case: سپریم کورٹ میں منگل تک کے لیے سماعت ملتوی
درخواست گزاروں میں سینیئر صحافی این رام، ششی کمار، سی پی آئی (ایم) کے ایوان بالا راجیہ سبھا کے رکن جان برٹاس، صحافی پرنجے گوہا ٹھکوراتا، ایس این ایم عابدی، پریم شنکر جھا، روپیش کمار اور اپشا شتاکشی، سماجی کارکن جگدیپ چھوکر، نریندر کمار مشرا اور ایڈیٹرز گلڈ اور سپریم کورٹ کے وکیل منوہر لال شرما شامل ہیں۔
شرما نے اس معاملے میں سب سے پہلے پٹیشن دائر کی تھی۔ گزشتہ سماعت کے دوران چیف جسٹس کی سربراہی میں ایک ڈویژن بنچ نے کہا تھا کہ اگر میڈیا رپورٹس درست ہیں تو یہ ایک انتہائی سنگین معاملہ ہے۔
یو این آئی