سپریم کورٹ آج پیگاسس (Pegasus Row) جاسوسی کیس پر سماعت کرے گا۔ اس سے قبل چیف جسٹس این وی رمن، جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس انیرودھ بوس کی تین رکنی بنچ نے درخواست پر مرکز اور مغربی بنگال حکومت کو نوٹس جاری کیے تھے۔ اس کے علاوہ 25 اگست کو سماعت کی تاریخ طے کی تھی۔
عرضی گزاروں نے عدالت عظمیٰ کی نگرانی میں خصوصی تفتیشی ٹیم سے جانچ کرانے کی درخواست کی ہے۔ سماعت کے دوران مرکزی حکومت نے کہا کہ وہ پیگاسس جاسوسی معاملے میں کوئی اضافی حلف نامہ داخل نہیں کرنا چاہتی کیونکہ اس میں ملک کی سلامتی شامل ہے۔
مرکزی حکومت کی طرف سے پیش ہوئے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے بنچ کو مطلع کرایا کہ وہ پیگاسس جاسوسی معاملے کی جانچ کے لیے تشکیل ماہرین کی کمیٹی کے سامنے تفصیلات پیش کرنے کے لیے تیار ہیں۔
جسٹس رمن نے کہا کہ وہ اس معاملے میں مرکز کا موقف بھی جاننا چاہیں گے۔ اس کے بعد وہ مزید غور کریں گے۔
پیر کو مرکزی حکومت نے عدالت میں حلف نامہ داخل کرتے ہوئے کہا تھا کہ عرضیوں میں لگائے گئے تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔ مرکز نے کہا تھا کہ ماہرین کی ایک کمیٹی پورے معاملے کی جانچ کرے گی۔
- مزید پڑھیں: ممتا بنرجی نے پیگاسس معاملے کی جانچ کے لیے کمیشن بنایا
- پیگاسس: ممتا حکومت کےنوٹیفکیشن پر روک لگانے سے سپریم کورٹ کا انکار
اس سے قبل سپریم کورٹ نے مبینہ پیگاسس جاسوسی کیس سے متعلق دائر کئی درخواستوں پر مرکز کو نوٹس جاری کیا تھا۔ ان درخواستوں میں مبینہ پیگاسس جاسوسی کیس کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔