نئی دہلی: پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے آئی ایس آئی ایس سے مبینہ رابطے کے معاملے میں گرفتار محسن احمد کو 16 اگست تک این آئی اے کی تحویل میں بھیج دیا ہے۔ محسن کی این آئی اے کی حراست پیر کو ختم ہو رہی تھی، جس کے بعد انہیں عدالت میں پیش کیا گیا۔ این آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ محسن کے لنک کئی ریاستوں سے جڑے ہوئے ہیں اور انہیں پوچھ گچھ کے لیے دوسری ریاستوں میں لے جانے کی ضرورت ہے تاکہ اس سے جڑے دیگر لوگوں کا پتہ لگایا جا سکے۔
این آئی اے نے عدالت کو مزید بتایا کہ محسن کس کو بیرون ملک رقم بھیجتا تھا اور اس کا ہینڈلر کون تھا، اس کا پتہ لگانا ہے۔ اس کے لیے این آئی اے نے محسن کی تحویل کا مطالبہ کیا۔ محسن کو این آئی اے نے 6 اگست کو بٹلہ ہاؤس سے گرفتار کیا تھا۔ 7 اگست کو عدالت نے انہیں 8 اگست تک این آئی اے کی تحویل میں بھیج دیا۔ این آئی اے کے مطابق محسن کرپٹو کرنسی کے ذریعے شام میں رقم بھیجتا تھا۔ ان پر نوجوانوں کو داعش میں شمولیت کے لیے اکسانے کا الزام ہے۔ ان پر بیرون ملک سے دہشت گردی کی فنڈنگ کا الزام ہے۔
مزید پڑھیں:
واضح رہے کہ این آئی اے نے دار الحکومت دہلی کے بٹلہ ہاؤس سے آئی ایس آئی ایس کا آن لائن پروپیگنڈہ چلانے کے الزام میں محسن احمد کو گرفتار کیا ہے۔ محسن کا تعلق ریاست بہار سے ہے۔ انہوں نے حال ہی میں بٹلہ ہاؤس کے علاقے میں مکان لیا تھا۔
اطلاعات کے مطابق تحقیقات کے دوران این آئی اے کو سوشل میڈیا پر محسن کی مشتبہ سرگرمیوں کی اطلاع ملی تھی۔ این آئی اے کو معلوم ہوا کہ وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا استعمال کرتے ہوئے مبینہ طور پر آئی ایس آئی ایس کا آن لائن پروپیگنڈہ پھیلا رہے ہیں۔ این آئی اے نے بٹلہ ہاؤس میں رات کو دبش دی اور محسن احمد کے خلاف از خود کیس رجسٹرد کرتے ہوئے آئی پی سی کی دفعہ 153 اے، 153 بی کے تحت یو اے پی اے کی سیکشن 18، 18بی، 38، 39، 40 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔