وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے پیر کے روز ایک تقریب میں آنجہانی رہنما پاریکر کے نام پر انسٹی ٹیوٹ آف ڈیفنس اسٹڈیز اینڈ اینالیسس کے نام کی تختی کی نقاب کشائی کی۔ اس موقع پر ادارے کا 57 واں یوم تاسیس بھی منایا گیا۔
پاریکر کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ پاریکر نے بطور وزیر دفاع انسٹی ٹیوٹ کے کام کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پاریکر جی کو دفاع سے متعلق معاملات کی گہری سمجھ تھی اور ان کی مقامییت پر اصرار اور سیاسی-فوجی ہم آہنگی کی کوششوں نے انہیں ایک انمول وسیلہ بنا دیا۔ وہ ہماری مسلح افواج کے لیے ایک فکری رہنما تھے۔ اڑی واقعے کے بعد 2016 کے انسداد دہشت گردی حملوں میں ان کی قیادت اور مسلح افواج کے مفاد میں کیا گیا 'ون رینک ون پنشن' کا فیصلہ طویل عرصے تک یاد رکھا جائے گا۔
انسٹی ٹیوٹ کے 57 ویں یوم تاسیس پر نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے سنگھ نے ادارے کی محنت اور عزم کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ادارہ گزشتہ تقریباً چھ دہائیوں میں دفاع، قومی سلامتی اور بین الاقوامی تعلقات کے شعبے میں ایک اہم تھنک ٹینک کے طور پر ابھرا ہے۔ انہوں نے کہا، "ذہن سازی سے پیدا ہونے والے خیالات نے فیصلہ سازوں کو 21ویں صدی کے چیلنجوں سے نمٹنے میں مدد فراہم کی ہے۔ یہ ادارہ اپنی بڑی تعداد میں اشاعتوں کے ذریعے لوگوں تک پہنچا ہے۔ یہ اپنی شاندار میراث کو آگے بڑھانے کے لیے مسلسل کوشاں ہے۔
وزیر دفاع نے تیزی سے بدلتے ہوئے عالمی سلامتی کے منظر نامے اور کووڈ-19 وبائی امراض جیسے پوشیدہ خطرات کے پیش نظر مزید چوکس اور باخبر رہنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے ادارے کو ایک انمول خزانہ قرار دیا، جو ملک کے دفاع اور سلامتی کو ایک نئی سمت فراہم کر سکتا ہے۔ وزیر دفاع نے کہا، "آپ سبھی روایتی جنگ سے لے کر نان کنٹیکٹ اور ہائبرڈ جنگ اور جنگ کے دیگر تصورات کا مطالعہ کر رہے ہیں۔ لیکن جامع قومی سلامتی صرف اعلیٰ تکنیکی صلاحیت، متنوع ہنر مند آبادی اور قومی اقتصادی طاقت کے زور پر ہی ممکن ہے۔
راج ناتھ سنگھ نے انسٹی ٹیوٹ پر زور دیا کہ وہ قومی سلامتی کے شعبوں میں مزید گہرائی سے سوچیں تاکہ یہ ملک کی مجموعی ترقی میں بھی کارآمد ثابت ہو۔ انہوں نے انسٹی ٹیوٹ بالخصوص اسکالرس سے مطالبہ کیا کہ وہ تحقیق اور پالیسی سازی کے میدان میں نئے آئیڈیاز کے ساتھ آئیں اور ایک مضبوط اور قابل ہندوستان کی تعمیر میں اپنا تعاون دیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے حصول کے لیے حکومت کی طرف سے ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا کے دور میں سودیشی مصنوعات نے اقتصادی گرفت مضبوط بنائی: مختار عباس
وزیر دفاع نے اس موقع پر 100 کلو واٹ گرڈ سے جڑے روف ٹاپ سولر پاور پلانٹ کا بھی افتتاح کیا۔ نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت کی اسکیم کے تحت سولر پاور پلانٹ پراجیکٹ قائم کیا گیا ہے تاکہ سرکاری عمارتوں پر شمسی چھتوں والے پلانٹس کو فروغ دیا جا سکے۔
وزیر دفاع نے انسٹی ٹیوٹ کے اسکالرز کی تصنیف کردہ کتابیں بھی جاری کیں، جن میں ملک کے دفاع، سلامتی، خارجہ پالیسی اور اسٹریٹجک ضروریات سے متعلق وسیع تحقیقی موضوعات کا احاطہ کیا گیا ہے۔
یو این آئی