نئی دہلی: کانگریس پارلیمانی پارٹی کی لیڈر سونیا گاندھی نے 18 ستمبر سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کے حوالے سے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھا ہے اور حکومت سے اس پانچ روزہ خصوصی اجلاس کا ایجنڈا فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ سونیا گاندھی نے کہا کہ 18 سے 22 ستمبر تک پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلایا گیا ہے، لیکن حکومت نے اپوزیشن جماعتوں کو واضح طور پر نہیں بتایا کہ اجلاس بلانے کی ضرورت کیوں پیش آئی۔ اس اجلاس میں کیا ایجنڈا ہوگا اور کون کون سے بل پاس کئے جانے ہیں۔ خصوصی اجلاس کے پانچوں دن سرکاری کام کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ یہ بدقسمتی کی بات ہے۔
انہوں نے اپنے خط میں مزید لکھا کہ آپ نے 18 ستمبر سے پانچ دن کے لیے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلایا ہے۔ میں آپ کو یاد دلانا چاہتی ہوں کہ یہ خصوصی اجلاس دیگر سیاسی جماعتوں سے مشاورت کے بغیر بلایا گیا ہے۔ کسی اپوزیشن جماعت کو اس کے انعقاد کی وجہ سے آگاہ نہیں کیا گیا اور نہ ہی کسی کے پاس اس حوالے سے کوئی ایجنڈا دستیاب ہے۔ حکومتی دستاویز کے ذریعے سیشن کے حوالے سے اپوزیشن کو صرف یہ اطلاع دی گئی ہے کہ پارلیمنٹ کا پانچ روزہ اجلاس 'سرکاری کام کاج' کے لیے بلایا گیا ہے۔
سونیا گاندھی نے یہ بھی کہا کہ عام طور پر خصوصی اجلاس سے پہلے ایجنڈے کی ضرورت کے بارے میں اپوزیشن جماعتوں کے لیڈروں کے ساتھ بات چیت ہوتی ہے اور اتفاق رائے بنایا جاتا ہے۔ خصوصی اجلاس کا ایجنڈا بھی پہلے سے طے ہوتا ہے اور اتفاق رائے تک پہنچنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ اجلاس بلایا جا رہا ہے اور ایجنڈا طے نہیں کیا گیا اور نہ ہی اتفاق رائے تک پہنچنے کی کوئی کوشش کی گئی ہے۔ کانگریس پارلیمانی پارٹی کے لیڈر نے کہا کہ اس کے باوجود ان کی پارٹی پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کرے گی اور عوام سے جڑے مسائل کو اٹھائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس پانچ روزہ سیشن کے دوران مہنگائی، منی پور تشدد، ہریانہ میں تشدد جیسے مسائل پر بات ہونی چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں:
واضح رہے کہ اس سے قبل اپوزیشن اتحاد 'انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس' (انڈیا) نے منگل کے روز کہا تھا کہ وہ 18 ستمبر سے بلائے گئے پارلیمنٹ کے پانچ روزہ خصوصی اجلاس میں ملک سے متعلق اہم مسائل پر مثبت تعاون چاہتا ہے، لیکن حکومت کو یہ بھی بتانا چاہیے کہ اس اجلاس کا ایجنڈا کیا ہے۔ (یو این آئی مشمولات کے ساتھ)